Menstrual Periods

1

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ، قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ، يَقُولُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ خَرَجْنَا لاَ نَرَى إِلاَّ الْحَجَّ، فَلَمَّا كُنَّا بِسَرِفَ حِضْتُ، فَدَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي قَالَ ‏”‏ مَا لَكِ أَنُفِسْتِ ‏”‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏”‏ إِنَّ هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَاقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ، غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ ‏”‏‏.‏ قَالَتْ وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے ، کہا میں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے سنا ، کہا میں نے قاسم سے سنا ۔ وہ کہتے تھے میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا ۔ آپ فرماتی تھیں کہہم حج کے ارادہ سے نکلے ۔ جب ہم مقام سرف میں پہنچے تو میں حائضہ ہو گئی اور اس رنج میں رونے لگی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تمہیں کیا ہو گیا ۔ کیا حائضہ ہو گئی ہو ۔ میں نے کہا ، ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے لکھ دیا ہے ۔ اس لیے تم بھی حج کے افعال پورے کر لو ۔ البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی ۔ ( سرف ایک مقام مکہ سے چھ سات میل کے فاصلہ پر ہے ) ۔

Narrated Al-Qasim:

`Aisha said, “We set out with the sole intention of performing Hajj and when we reached Sarif, (a place six miles from Mecca) I got my menses. Allah’s Messenger (ﷺ) came to me while I was weeping. He said ‘What is the matter with you? Have you got your menses?’ I replied, ‘Yes.’ He said, ‘This is a thing which Allah has ordained for the daughters of Adam. So do what all the pilgrims do with the exception of the Tawaf (Circumambulation) round the Ka`ba.” `Aisha added, “Allah’s Messenger (ﷺ) sacrificed cows on behalf of his wives.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 293


10

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لاَ نَذْكُرُ إِلاَّ الْحَجَّ، فَلَمَّا جِئْنَا سَرِفَ طَمِثْتُ، فَدَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي فَقَالَ ‏{‏مَا يُبْكِيكِ‏}‏‏.‏ قُلْتُ لَوَدِدْتُ وَاللَّهِ أَنِّي لَمْ أَحُجَّ الْعَامَ‏.‏ قَالَ ‏{‏لَعَلَّكِ نُفِسْتِ‏}‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏ “‏ فَإِنَّ ذَلِكَ شَىْءٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَافْعَلِي مَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ، غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي ‏”‏‏.‏

ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے بیان کیا ، انھوں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے ، انھوں نے قاسم بن محمد سے ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، آپ نے فرمایا کہہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے اس طرح نکلے کہ ہماری زبانوں پر حج کے علاوہ اور کوئی ذکر ہی نہ تھا ۔ جب ہم مقام سرف پہنچے تو مجھے حیض آ گیا ۔ ( اس غم سے ) میں رو رہی تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیوں رو رہی ہو ؟ میں نے کہا کاش ! میں اس سال حج کا ارادہ ہی نہ کرتی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاید تمہیں حیض آ گیا ہے ۔ میں نے کہا جی ہاں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ چیز تو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے مقرر کر دی ہے ۔ اس لیے تم جب تک پاک نہ ہو جاؤ طواف بیت اللہ کے علاوہ حاجیوں کی طرح تمام کام انجام دو ۔

Narrated `Aisha:

We set out with the Prophet (ﷺ) for Hajj and when we reached Sarif I got my menses. When the Prophet (ﷺ) came to me, I was weeping. He asked, “Why are you weeping?” I said, “I wish if I had not performed Hajj this year.” He asked, “May be that you got your menses?” I replied, “Yes.” He then said, “This is the thing which Allah has ordained for all the daughters of Adam. So do what all the pilgrims do except that you do not perform the Tawaf round the Ka`ba till you are clean.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 302


11

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لاَ أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلاَةَ، فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سے بیان کیا ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، آپ نے بیان کیا کہفاطمہ ابی حبیش کی بیٹی نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ ! میں تو پاک ہی نہیں ہوتی ، تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رگ کا خون ہے حیض نہیں اس لیے جب حیض کے دن ( جن میں کبھی پہلے تمہیں عادتاً آیا کرتا تھا ) آئیں تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گزر جائیں ، تو خون دھو ڈال اور نماز پڑھ ۔

Narrated `Aisha:

Fatima bint Abi Hubaish said to Allah’s Messenger (ﷺ), “O Allah’s Messenger (ﷺ)! I do not become clean (from bleeding). Shall I give up my prayers?” Allah’s Messenger (ﷺ) replied: “No, because it is from a blood vessel and not the menses. So when the real menses begins give up your prayers and when it (the period) has finished wash the blood off your body (take a bath) and offer your prayers.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 303


12

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّهَا قَالَتْ سَأَلَتِ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ، كَيْفَ تَصْنَعُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ إِحْدَاكُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ، فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِمَاءٍ، ثُمَّ لِتُصَلِّي فِيهِ ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہمیں امام مالک نے بیان کیا ، انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے ، انھوں نے فاطمہ بنت منذر سے ، انھوں نے اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما سے ، انھوں نے کہا کہایک عورت نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا ۔ اس نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! آپ ایک ایسی عورت کے متعلق کیا فرماتے ہیں جس کے کپڑے پر حیض کا خون لگ گیا ہو ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کسی عورت کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو چاہیے کہ اسے رگڑ ڈالے ، اس کے بعد اسے پانی سے دھوئے ، پھر اس کپڑے میں نماز پڑھ لے ۔

Narrated Asma’ bint Abi Bakr:

A woman asked Allah’s Messenger (ﷺ), “O Allah’s Messenger (ﷺ)! What should we do, if the blood of menses falls on our clothes?” Allah’s Messenger (ﷺ) replied, “If the blood of menses falls on the garment of anyone of you, she must take hold of the blood spot, rub it, and wash it with water and then pray in (with it).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 304


13

حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ، ثُمَّ تَقْتَرِصُ الدَّمَ مِنْ ثَوْبِهَا عِنْدَ طُهْرِهَا فَتَغْسِلُهُ، وَتَنْضَحُ عَلَى سَائِرِهِ، ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ‏.‏

ہم سے اصبغ نے بیان کیا ، انھوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا ، انھوں نے کہا مجھ سے عمرو بن حارث نے عبدالرحمٰن بن قاسم کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے اپنے والد قاسم بن محمد سے بیان کیا ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہآپ نے فرمایا کہ ہمیں حیض آتا تو کپڑے کو پاک کرتے وقت ہم خون کو مل دیتے ، پھر اس جگہ کو دھو لیتے اور تمام کپڑے پر پانی بہا دیتے اور اسے پہن کر نماز پڑھتے ۔

Narrated `Aisha:

Whenever anyone of us got her menses, she, on becoming clean, used to take hold of the blood spot and rub the blood off her garment, and pour water over it and wash that portion thoroughly and sprinkle water over the rest of the garment. After that she would pray in (with) it.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 305


14

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اعْتَكَفَ مَعَهُ بَعْضُ نِسَائِهِ وَهْىَ مُسْتَحَاضَةٌ تَرَى الدَّمَ، فَرُبَّمَا وَضَعَتِ الطَّسْتَ تَحْتَهَا مِنَ الدَّمِ‏.‏ وَزَعَمَ أَنَّ عَائِشَةَ رَأَتْ مَاءَ الْعُصْفُرِ فَقَالَتْ كَأَنَّ هَذَا شَىْءٌ كَانَتْ فُلاَنَةُ تَجِدُهُ‏.‏

ہم سے اسحاق بن شاہین ابوبشر واسطی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا ، انھوں نے خالد بن مہران سے ، انھوں نے عکرمہ سے ، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج نے اعتکاف کیا ، حالانکہ وہ مستحاضہ تھیں اور انہیں خون آتا تھا ۔ اس لیے خون کی وجہ سے طشت اکثر اپنے نیچے رکھ لیتیں ۔ اور عکرمہ نے کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کسم کا پانی دیکھا تو فرمایا یہ تو ایسا ہی معلوم ہوتا ہے جیسے فلاں صاحبہ کو استحاضہ کا خون آتا تھا ۔

Narrated `Aisha:

Once one of the wives of the Prophet (ﷺ) did I`tikaf along with him and she was getting bleeding in between her periods. She used to see the blood (from her private parts) and she would perhaps put a dish under her for the blood. (The sub-narrator `Ikrima added, `Aisha once saw the liquid of safflower and said, “It looks like what so and so used to have.”)

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 306


15

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتِ اعْتَكَفَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم امْرَأَةٌ مِنْ أَزْوَاجِهِ، فَكَانَتْ تَرَى الدَّمَ وَالصُّفْرَةَ، وَالطَّسْتُ تَحْتَهَا وَهْىَ تُصَلِّي‏.‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید بن زریع نے خالد سے ، وہ عکرمہ سے ، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، آپ نے فرمایا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے ایک نے اعتکاف کیا ۔ وہ خون اور زردی ( نکلتے ) دیکھتیں ، طشت ان کے نیچے ہوتا اور نماز ادا کرتی تھیں ۔

Narrated `Aisha:

“One of the wives of Allah’s Messenger (ﷺ) joined him in I`tikaf and she noticed blood and yellowish discharge (from her private parts) and put a dish under her when she prayed.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 307


16

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ بَعْضَ، أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ اعْتَكَفَتْ وَهْىَ مُسْتَحَاضَةٌ‏.‏

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے خالد کے واسطہ سے بیان کیا ، وہ عکرمہ سے وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہبعض امہات المؤمنین نے اعتکاف کیا حالانکہ وہ مستحاضہ تھیں ۔ ( اوپر والی روایت میں ان ہی کا ذکر ہے ) ۔

Narrated `Aisha:

One of the mothers of the faithful believers (i.e. the wives of the Prophet (ﷺ) ) did I`tikaf while she was having bleeding in between her periods.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 308


17

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَا كَانَ لإِحْدَانَا إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ، فَإِذَا أَصَابَهُ شَىْءٌ مِنْ دَمٍ، قَالَتْ بِرِيقِهَا فَقَصَعَتْهُ بِظُفْرِهَا‏.‏

ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا ، انھوں نے عبداللہ ابن ابی نجیح سے ، انھوں نے مجاہد سے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہہمارے پاس صرف ایک کپڑا ہوتا تھا ، جسے ہم حیض کے وقت پہنتے تھے ۔ جب اس میں خون لگ جاتا تو اس پر تھوک ڈال لیتے اور پھر اسے ناخنوں سے مسل دیتے ۔

Narrated `Aisha:

None of us had more than a single garment and we used to have our menses while wearing it. Whenever it got soiled with blood of menses we used to apply saliva to the blood spot and rub off the blood with our nails.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 309


18

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ ـ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ـ قَالَتْ كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلاَّ عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلاَ نَكْتَحِلَ وَلاَ نَتَطَيَّبَ وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ، وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ، وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ‏.‏ قَالَ رَوَاهُ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی سے ، انھوں نے حفصہ سے ، وہ ام عطیہ سے ، آپ نے فرمایا کہہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا جاتا تھا ۔ لیکن شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن کے سوگ کا حکم تھا ۔ ان دنوں میں ہم نہ سرمہ لگاتیں نہ خوشبو اور عصب ( یمن کی بنی ہوئی ایک چادر جو رنگین بھی ہوتی تھی ) کے علاوہ کوئی رنگین کپڑا ہم استعمال نہیں کرتی تھیں اور ہمیں ( عدت کے دنوں میں ) حیض کے غسل کے بعد کست اظفار استعمال کرنے کی اجازت تھی اور ہمیں جنازہ کے پیچھے چلنے سے منع کیا جاتا تھا ۔ اس حدیث کو ہشام بن حسان نے حفصہ سے ، انھوں نے ام عطیہ سے ، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔

Narrated Um-`Atiya:

We were forbidden to mourn for a dead person for more than three days except in the case of a husband for whom mourning was allowed for four months and ten days. (During that time) we were not allowed to put kohl (Antimony eye power) in our eyes or to use perfumes or to put on colored clothes except a dress made of `Asr (a kind of Yemen cloth, very coarse and rough). We were allowed very light perfumes at the time of taking a bath after menses and also we were forbidden to go with the funeral procession .

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 310


19

حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِيَّةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ امْرَأَةً، سَأَلَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنْ غُسْلِهَا مِنَ الْمَحِيضِ، فَأَمَرَهَا كَيْفَ تَغْتَسِلُ قَالَ ‏”‏ خُذِي فِرْصَةً مِنْ مِسْكٍ فَتَطَهَّرِي بِهَا ‏”‏‏.‏ قَالَتْ كَيْفَ أَتَطَهَّرُ قَالَ ‏”‏ تَطَهَّرِي بِهَا ‏”‏‏.‏ قَالَتْ كَيْفَ قَالَ ‏”‏ سُبْحَانَ اللَّهِ تَطَهَّرِي ‏”‏‏.‏ فَاجْتَبَذْتُهَا إِلَىَّ فَقُلْتُ تَتَبَّعِي بِهَا أَثَرَ الدَّمِ‏.‏

ہم سے یحییٰ بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے منصور بن صفیہ سے ، انھوں نے اپنی ماں صفیہ بنت شیبہ سے ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ نے فرمایا کہایک انصاریہ عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض کا غسل کیسے کروں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مشک میں بسا ہوا کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر ۔ اس نے پوچھا ۔ اس سے کس طرح پاکی حاصل کروں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اس سے پاکی حاصل کر ۔ اس نے دوبارہ پوچھا کہ کس طرح ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سبحان اللہ ! پاکی حاصل کر ۔ پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور کہا کہ اسے خون لگی ہوئی جگہوں پر پھیر لیا کر ۔

Narrated `Aisha:

A woman asked the Prophet (ﷺ) about the bath which is taken after finishing from the menses. The Prophet (ﷺ) told her what to do and said, “Purify yourself with a piece of cloth scented with musk.” The woman asked, “How shall I purify myself with it” He said, “Subhan Allah! Purify yourself (with it).” I pulled her to myself and said, “Rub the place soiled with blood with it.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 311


2

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا حَائِضٌ‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہمیں خبر دی مالک نے ہشام بن عروہ سے ، وہ اپنے والد سے ، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایامیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کو حائضہ ہونے کی حالت میں بھی کنگھا کیا کرتی تھی ۔

Narrated `Aisha:

While in menses, I used to comb the hair of Allah’s Messenger (ﷺ) .

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 294


20

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ امْرَأَةً، مِنَ الأَنْصَارِ قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم كَيْفَ أَغْتَسِلُ مِنَ الْمَحِيضِ قَالَ ‏”‏ خُذِي فِرْصَةً مُمَسَّكَةً، فَتَوَضَّئِي ثَلاَثًا ‏”‏‏.‏ ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اسْتَحْيَا فَأَعْرَضَ بِوَجْهِهِ أَوْ قَالَ ‏”‏ تَوَضَّئِي بِهَا ‏”‏ فَأَخَذْتُهَا فَجَذَبْتُهَا فَأَخْبَرْتُهَا بِمَا يُرِيدُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے ، کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰن نے اپنی والدہ صفیہ سے ، وہ عائشہ سے کہانصاریہ عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض کا غسل کیسے کروں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مشک میں بسا ہوا کپڑا لے اور پاکی حاصل کر ، یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ فرمایا ۔ پھر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم شرمائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا چہرہ مبارک پھیر لیا ، یا فرمایا کہ اس سے پاکی حاصل کر ۔ پھر میں نے انہیں پکڑ کر کھینچ لیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو بات کہنی چاہتے تھے وہ میں نے اسے سمجھائی ۔

Narrated `Aisha:

An Ansari woman asked the Prophet (ﷺ) how to take a bath after finishing from the menses. He replied, “Take a piece a cloth perfumed with musk and clean the private parts with it thrice.” The Prophet (ﷺ) felt shy and turned his face. So I pulled her to me and told her what the Prophet (ﷺ) meant.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 312


21

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَهْلَلْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَكُنْتُ مِمَّنْ تَمَتَّعَ، وَلَمْ يَسُقِ الْهَدْىَ، فَزَعَمَتْ أَنَّهَا حَاضَتْ، وَلَمْ تَطْهُرْ حَتَّى دَخَلَتْ لَيْلَةُ عَرَفَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذِهِ لَيْلَةُ عَرَفَةَ، وَإِنَّمَا كُنْتُ تَمَتَّعْتُ بِعُمْرَةٍ‏.‏ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ انْقُضِي رَأْسَكِ، وَامْتَشِطِي، وَأَمْسِكِي عَنْ عُمْرَتِكِ ‏”‏‏.‏ فَفَعَلْتُ، فَلَمَّا قَضَيْتُ الْحَجَّ أَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ لَيْلَةَ الْحَصْبَةِ فَأَعْمَرَنِي مِنَ التَّنْعِيمِ مَكَانَ عُمْرَتِي الَّتِي نَسَكْتُ‏.‏

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ، کہا ہم سے ابن شہاب زہری نے عروہ کے واسطہ سے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتلایا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کیا ، میں تمتع کرنے والوں میں تھی اور ہدی ( یعنی قربانی کا جانور ) اپنے ساتھ نہیں لے گئی تھی ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے متعلق بتایا کہ پھر وہ حائضہ ہو گئیں اور عرفہ کی رات آ گئی اور ابھی تک وہ پاک نہیں ہوئی تھیں ۔ اس لیے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ حضور آج عرفہ کی رات ہے اور میں عمرہ کی نیت کر چکی تھی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے سر کو کھول ڈال اور کنگھا کر اور عمرہ کو چھوڑ دے ۔ میں نے ایسا ہی کیا ۔ پھر میں نے حج پورا کیا ۔ اور لیلۃ الحصبہ میں عبدالرحمٰن بن ابوبکر کو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ۔ وہ مجھے اس عمرہ کے بدلہ میں جس کی نیت میں نے کی تھی تنعیم سے ( دوسرا ) عمرہ کرا لائے ۔

Narrated `Aisha:

In the last Hajj of Allah’s Messenger (ﷺ) I assumed the Ihram for Hajj along with Allah Apostle. I was one of those who intended Tamattu` (to perform Hajj and `Umra) and did not take the Hadi (animal for sacrifice) with me. I got my menses and was not clean till the night of `Arafa I said, “O Allah’s Apostle! It is the night of the day of `Arafat and I intended to perform the Hajj Tamattu` with `Umra. Allah’s Messenger (ﷺ) told me to undo my hair and comb it and to postpone the `Umra. I did the same and completed the Hajj. On the night of Al-Hasba (i.e. place outside Mecca where the pilgrims go after finishing all the ceremonies of Hajj at Mina) he (the Prophet) ordered `Abdur Rahman (`Aisha’s brother) to take me to at-Tan`im to assume the lhram for `Umra in lieu of that of Hajj-at-Tamattu` which I had intended to perform.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 313


22

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ خَرَجْنَا مُوَافِينَ لِهِلاَلِ ذِي الْحِجَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهْلِلْ، فَإِنِّي لَوْلاَ أَنِّي أَهْدَيْتُ لأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ‏”‏‏.‏ فَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِعُمْرَةٍ، وَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِحَجٍّ، وَكُنْتُ أَنَا مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَأَدْرَكَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ، فَشَكَوْتُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏”‏ دَعِي عُمْرَتَكِ، وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِحَجٍّ ‏”‏‏.‏ فَفَعَلْتُ حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي أَخِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَخَرَجْتُ إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِي‏.‏ قَالَ هِشَامٌ وَلَمْ يَكُنْ فِي شَىْءٍ مِنْ ذَلِكَ هَدْىٌ وَلاَ صَوْمٌ وَلاَ صَدَقَةٌ‏.‏

ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ابواسامہ حماد نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ انھوں نے فرمایاہم ذی الحجہ کا چاند دیکھتے ہی نکلے ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا دل چاہے تو اسے عمرہ کا احرام باندھ لینا چاہیے ۔ کیونکہ اگر میں ہدی ساتھ نہ لاتا تو میں بھی عمرہ کا احرام باندھتا ۔ اس پر بعض صحابہ نے عمرہ کا احرام باندھا اور بعض نے حج کا ۔ میں بھی ان لوگوں میں سے تھی جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا ۔ مگر عرفہ کا دن آ گیا اور میں حیض کی حالت میں تھی ۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عمرہ چھوڑ اور اپنا سر کھول اور کنگھا کر اور حج کا احرام باندھ لے ۔ میں نے ایسا ہی کیا ۔ یہاں تک کہ جب حصبہ کی رات آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ساتھ میرے بھائی عبدالرحمٰن بن ابی بکر کو بھیجا ۔ میں تنعیم میں گئی اور وہاں سے اپنے عمرہ کے بدلے دوسرے عمرہ کا احرام باندھا ۔ ہشام نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کی وجہ سے بھی نہ ہدی واجب ہوئی اور نہ روزہ اور نہ صدقہ ۔ ( تنعیم حد حرم سے قریب تین میل دور ایک مقام کا نام ہے ) ۔

Narrated `Aisha:

On the 1st of Dhul-Hijja we set out with the intention of performing Hajj. Allah’s Messenger (ﷺ) said, “Any one who likes to assume the Ihram for `Umra he can do so. Had I not brought the Hadi with me, I would have assumed the Ihram for `Umra. “Some of us assumed the Ihram for `Umra while the others assumed the Ihram for Hajj. I was one of those who assumed the Ihram for `Umra. I got menses and kept on menstruating until the day of `Arafat and complained of that to the Prophet. He told me to postpone my `Umra, undo and comb my hair, and to assume the Ihram of Hajj and I did so. On the night of Hasba, he sent my brother `Abdur-Rahman bin Abi Bakr with me to at-Tan`im, where I assumed the Ihram for `Umra in lieu of the previous one. Hisham said, “For that (`Umra) no Hadi, fasting or alms were required.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 314


23

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ إِنَّ اللَّهَ ـ عَزَّ وَجَلَّ ـ وَكَّلَ بِالرَّحِمِ مَلَكًا يَقُولُ يَا رَبِّ نُطْفَةٌ، يَا رَبِّ عَلَقَةٌ، يَا رَبِّ مُضْغَةٌ‏.‏ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَقْضِيَ خَلْقَهُ قَالَ أَذَكَرٌ أَمْ أُنْثَى شَقِيٌّ أَمْ سَعِيدٌ فَمَا الرِّزْقُ وَالأَجَلُ فَيُكْتَبُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ ‏”‏‏.‏

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے عبیداللہ بن ابی بکر کے واسطے سے ، وہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رحم مادر میں اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ مقرر کیا ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ اے رب ! اب یہ «نطفة» ہے ، اے رب ! اب یہ «علقة» ہو گیا ہے ، اے رب ! اب یہ «مضغة‏» ہو گیا ہے ۔ پھر جب خدا چاہتا ہے کہ اس کی خلقت پوری کرے تو کہتا ہے کہ مذکر یا مونث ، بدبخت ہے یا نیک بخت ، روزی کتنی مقدر ہے اور عمر کتنی ۔ پس ماں کے پیٹ ہی میں یہ تمام باتیں فرشتہ لکھ دیتا ہے ۔

Narrated Anas bin Malik:

The Prophet (ﷺ) said, “At every womb Allah appoints an angel who says, ‘O Lord! A drop of semen, O Lord! A clot. O Lord! A little lump of flesh.” Then if Allah wishes (to complete) its creation, the angel asks, (O Lord!) Will it be a male or female, a wretched or a blessed, and how much will his provision be? And what will his age be?’ So all that is written while the child is still in the mother’s womb.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 315


24

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ، فَقَدِمْنَا مَكَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ مَنْ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ وَلَمْ يُهْدِ فَلْيُحْلِلْ، وَمَنْ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ وَأَهْدَى فَلاَ يَحِلُّ حَتَّى يَحِلَّ بِنَحْرِ هَدْيِهِ، وَمَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ فَلْيُتِمَّ حَجَّهُ ‏”‏‏.‏ قَالَتْ فَحِضْتُ فَلَمْ أَزَلْ حَائِضًا حَتَّى كَانَ يَوْمُ عَرَفَةَ، وَلَمْ أُهْلِلْ إِلاَّ بِعُمْرَةٍ، فَأَمَرَنِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ أَنْقُضَ رَأْسِي وَأَمْتَشِطَ، وَأُهِلَّ بِحَجٍّ، وَأَتْرُكَ الْعُمْرَةَ، فَفَعَلْتُ ذَلِكَ حَتَّى قَضَيْتُ حَجِّي، فَبَعَثَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، وَأَمَرَنِي أَنْ أَعْتَمِرَ مَكَانَ عُمْرَتِي مِنَ التَّنْعِيمِ‏.‏

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، انھوں نے عقیل بن خالد سے ، انھوں نے ابن شہاب سے ، انھوں نے عروہ بن زبیر سے ، انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، انھوں نے کہاہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کے سفر میں نکلے ، ہم میں سے بعض نے عمرہ کا احرام باندھا اور بعض نے حج کا ، پھر ہم مکہ آئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عمرہ کا احرام باندھا ہو اور ہدی ساتھ نہ لایا ہو تو وہ حلال ہو جائے اور جس نے عمرہ کا احرام باندھا ہو اور وہ ہدی بھی ساتھ لایا ہو تو وہ ہدی کی قربانی سے پہلے حلال نہ ہو گا ۔ اور جس نے حج کا احرام باندھا ہو تو اسے حج پورا کرنا چاہیے ۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں حائضہ ہو گئی اور عرفہ کا دن آ گیا ۔ میں نے صرف عمرہ کا احرام باندھا تھا مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اپنا سر کھول لوں ، کنگھا کر لوں اور حج کا احرام باندھ لوں اور عمرہ چھوڑ دوں ، میں نے ایسا ہی کیا اور اپنا حج پورا کر لیا ۔ پھر میرے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن ابی بکر کو بھیجا اور مجھ سے فرمایا کہ میں اپنے چھوٹے ہوئے عمرہ کے عوض تنعیم سے دوسرا عمرہ کروں ۔

Narrated `Urwa:

`Aisha said, “We set out with the Prophet (ﷺ) in his last Hajj. Some of us intended to perform `Umra while others Hajj. When we reached Mecca, Allah’s Messenger (ﷺ) said, ‘Those who had assumed the lhram for `Umra and had not brought the Hadi should finish his lhram and whoever had assumed the Ihram for `Umra and brought the Hadi should not finish the Ihram till he has slaughtered his Hadi and whoever had assumed the lhram for Hajj should complete his Hajj.” `Aisha further said, “I got my periods (menses) and kept on menstruating till the day of `Arafat, and I had assumed the Ihram for `Umra only (Tamattu`). The Prophet (ﷺ) ordered me to undo and comb my head hair and assume the lhram for Hajj only and leave the `Umra. I did the same till I completed the Hajj. Then the Prophet (ﷺ) sent `Abdur Rahman bin Abi Bakr with me and ordered me to perform `Umra from at-Tan`im in lieu of the missed `Umra.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 316


25

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، كَانَتْ تُسْتَحَاضُ فَسَأَلَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏ “‏ ذَلِكِ عِرْقٌ، وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلاَةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ہشام بن عروہ سے ، وہ اپنے باپ سے ، وہ حضرت عائشہ سے کہفاطمہ بنت ابی حبیش کو استحاضہ کا خون آیا کرتا تھا ۔ تو انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رگ کا خون ہے اور حیض نہیں ہے ۔ اس لیے جب حیض کے دن آئیں تو نماز چھوڑ دیا کر اور جب حیض کے دن گزر جائیں تو غسل کر کے نماز پڑھ لیا کر ۔

Narrated `Aisha:

Fatima bint Abi Hubaish used to have bleeding in between the periods, so she asked the Prophet (ﷺ) about it. He replied, “The bleeding is from a blood vessel and not the menses. So give up the prayers when the (real) menses begins and when it has finished, take a bath and start praying.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 317


26

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ حَدَّثَتْنِي مُعَاذَةُ، أَنَّ امْرَأَةً، قَالَتْ لِعَائِشَةَ أَتَجْزِي إِحْدَانَا صَلاَتَهَا إِذَا طَهُرَتْ فَقَالَتْ أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ كُنَّا نَحِيضُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلاَ يَأْمُرُنَا بِهِ‏.‏ أَوْ قَالَتْ فَلاَ نَفْعَلُهُ‏.‏

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے ، کہا ہم سے قتادہ نے ، کہا مجھ سے معاذہ بنت عبداللہ نے کہ ایک عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہجس زمانہ میں ہم پاک رہتے ہیں ۔ ( حیض سے ) کیا ہمارے لیے اسی زمانہ کی نماز کافی ہے ۔ اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ کیا تم حروریہ ہو ؟ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں حائضہ ہوتی تھیں اور آپ ہمیں نماز کا حکم نہیں دیتے تھے ۔ یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ فرمایا کہ ہم نماز نہیں پڑھتی تھیں ۔

Narrated Mu`adha:

A woman asked `Aisha, “Should I offer the prayers that which I did not offer because of menses” `Aisha said, “Are you from the Huraura’ (a town in Iraq?) We were with the Prophet (ﷺ) and used to get our periods but he never ordered us to offer them (the Prayers missed during menses).” `Aisha perhaps said, “We did not offer them.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 318


27

حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ قَالَتْ حِضْتُ وَأَنَا مَعَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فِي الْخَمِيلَةِ، فَانْسَلَلْتُ فَخَرَجْتُ مِنْهَا، فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي فَلَبِسْتُهَا، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ أَنُفِسْتِ ‏”‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ، فَدَعَانِي فَأَدْخَلَنِي مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ‏.‏ قَالَتْ وَحَدَّثَتْنِي أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُقَبِّلُهَا وَهُوَ صَائِمٌ، وَكُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ مِنَ الْجَنَابَةِ‏.‏

ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے شیبان نحوی نے بیان کیا ، انھوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے ، انھوں نے ابوسلمہ سے ، انھوں نے زینب بنت ابی سلمہ سے ، انھوں نے بیان کیا کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا ، اس لیے میں چپکے سے نکل آئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لیے ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، کیا تمہیں حیض آ گیا ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں ۔ پھر مجھے آپ نے بلا لیا اور اپنے ساتھ چادر میں داخل کر لیا ۔ زینب نے کہا کہ مجھ سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہوتے اور اسی حالت میں ان کا بوسہ لیتے ۔ اور میں نے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی برتن میں جنابت کا غسل کیا ۔

Narrated Zainab bint Abi Salama:

Um-Salama said, “I got my menses while I was lying with the Prophet (ﷺ) under a woolen sheet. So I slipped away, took the clothes for menses and put them on. Allah’s Messenger (ﷺ) said, ‘Have you got your menses?’ I replied, ‘Yes.’ Then he called me and took me with him under the woolen sheet.” Um Salama further said, “The Prophet (ﷺ) used to kiss me while he was fasting. The Prophet (ﷺ) and I used to take the bath of Janaba from a single pot.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 319


28

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ بَيْنَا أَنَا مَعَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم مُضْطَجِعَةً فِي خَمِيلَةٍ حِضْتُ، فَانْسَلَلْتُ فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي فَقَالَ ‏ “‏ أَنُفِسْتِ ‏”‏‏.‏ فَقُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَدَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ‏.‏

ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے ، وہ ابوسلمہ سے ، وہ زینب بنت ابی سلمہ سے ، وہ ام سلمہ سے ، انھوں نے بتلایا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا ، میں چپکے سے چلی گئی اور حیض کے کپڑے بدل لیے ، آپ نے پوچھا کیا تجھ کو حیض آ گیا ہے ۔ میں نے کہا ، جی ہاں ! پھر مجھے آپ نے بلا لیا اور میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی ۔

Narrated Um Salama:

While I was lying with the Prophet (ﷺ) under a woolen sheet, I got my menses. I slipped away and put on the clothes for menses. The Prophet (ﷺ) said, “Have you got your menses?” I replied, “Yes.” He called me and I slept with him under the woolen sheet.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 320


29

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ـ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ ـ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، قَالَتْ كُنَّا نَمْنَعُ عَوَاتِقَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ فِي الْعِيدَيْنِ، فَقَدِمَتِ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ، فَحَدَّثَتْ عَنْ أُخْتِهَا، وَكَانَ زَوْجُ أُخْتِهَا غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثِنْتَىْ عَشَرَةَ، وَكَانَتْ أُخْتِي مَعَهُ فِي سِتٍّ‏.‏ قَالَتْ كُنَّا نُدَاوِي الْكَلْمَى، وَنَقُومُ عَلَى الْمَرْضَى، فَسَأَلَتْ أُخْتِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَعَلَى إِحْدَانَا بَأْسٌ إِذَا لَمْ يَكُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لاَ تَخْرُجَ قَالَ ‏”‏ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا، وَلْتَشْهَدِ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ ‏”‏‏.‏ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ سَأَلْتُهَا أَسَمِعْتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ بِأَبِي نَعَمْ ـ وَكَانَتْ لاَ تَذْكُرُهُ إِلاَّ قَالَتْ بِأَبِي ـ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ‏”‏ يَخْرُجُ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ، أَوِ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ، وَلْيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ، وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّى ‏”‏‏.‏ قَالَتْ حَفْصَةُ فَقُلْتُ الْحُيَّضُ فَقَالَتْ أَلَيْسَ تَشْهَدُ عَرَفَةَ وَكَذَا وَكَذَا

ہم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے ایوب سختیانی سے ، وہ حفصہ بنت سیرین سے ، انھوں نے فرمایا کہہم اپنی کنواری جوان بچیوں کو عیدگاہ جانے سے روکتی تھیں ، پھر ایک عورت آئی اور بنی خلف کے محل میں اتریں اور انھوں نے اپنی بہن ( ام عطیہ ) کے حوالہ سے بیان کیا ، جن کے شوہر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ لڑائیوں میں شریک ہوئے تھے اور خود ان کی اپنی بہن اپنے شوہر کے ساتھ چھ جنگوں میں گئی تھیں ۔ انھوں نے بیان کیا کہ ہم زخمیوں کی مرہم پٹی کیا کرتی تھیں اور مریضوں کی خبرگیری بھی کرتی تھیں ۔ میری بہن نے ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہ ہو تو کیا اس کے لیے اس میں کوئی حرج ہے کہ وہ ( نماز عید کے لیے ) باہر نہ نکلے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کی ساتھی عورت کو چاہیے کہ اپنی چادر کا کچھ حصہ اسے بھی اڑھا دے ، پھر وہ خیر کے مواقع پر اور مسلمانوں کی دعاؤں میں شریک ہوں ، ( یعنی عیدگاہ جائیں ) پھر جب ام عطیہ رضی اللہ عنہا آئیں تو میں نے ان سے بھی یہی سوال کیا ۔ انھوں نے فرمایا ، میرا باپ آپ پر فدا ہو ، ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا تھا ۔ اور ام عطیہ رضی اللہ عنہا جب بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کرتیں تو یہ ضرور فرماتیں کہ میرا باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہو ۔ ( انھوں نے کہا ) میں نے آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ جوان لڑکیاں ، پردہ والیاں اور حائضہ عورتیں بھی باہر نکلیں اور مواقع خیر میں اور مسلمانوں کی دعاؤں میں شریک ہوں اور حائضہ عورت جائے نماز سے دور رہے ۔ حفصہ کہتی ہیں ، میں نے پوچھا کیا حائضہ بھی ؟ تو انھوں نے فرمایا کہ وہ عرفات میں اور فلاں فلاں جگہ نہیں جاتی ۔ یعنی جب وہ ان جملہ مقدس مقامات میں جاتی ہیں تو پھر عیدگاہ کیوں نہ جائیں ۔

Narrated Aiyub:

Hafsa said, ‘We used to forbid our young women to go out for the two `Id prayers. A woman came and stayed at the palace of Bani Khalaf and she narrated about her sister whose husband took part in twelve holy battles along with the Prophet (ﷺ) and her sister was with her husband in six (out of these twelve). She (the woman’s sister) said, “We used to treat the wounded, look after the patients and once I asked the Prophet, ‘Is there any harm for any of us to stay at home if she doesn’t have a veil?’ He said, ‘She should cover herself with the veil of her companion and should participate in the good deeds and in the religious gathering of the Muslims.’ When Um `Atiya came I asked her whether she had heard it from the Prophet. She replied, “Yes. May my father be sacrificed for him (the Prophet)! (Whenever she mentioned the Prophet (ﷺ) she used to say, ‘May my father be sacrificed for him) I have heard the Prophet (ﷺ) saying, ‘The unmarried young virgins and the mature girl who stay often screened or the young unmarried virgins who often stay screened and the menstruating women should come out and participate in the good deeds as well as the religious gathering of the faithful believers but the menstruating women should keep away from the Musalla (praying place).’ ” Hafsa asked Um `Atiya surprisingly, “Do you say the menstruating women?” She replied, “Doesn’t a menstruating woman attend `Arafat (Hajj) and such and such (other deeds)?”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 321


3

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّهُ سُئِلَ أَتَخْدُمُنِي الْحَائِضُ أَوْ تَدْنُو مِنِّي الْمَرْأَةُ وَهْىَ جُنُبٌ فَقَالَ عُرْوَةُ كُلُّ ذَلِكَ عَلَىَّ هَيِّنٌ، وَكُلُّ ذَلِكَ تَخْدُمُنِي، وَلَيْسَ عَلَى أَحَدٍ فِي ذَلِكَ بَأْسٌ، أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّهَا كَانَتْ تُرَجِّلُ ـ تَعْنِي ـ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهِيَ حَائِضٌ، وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَئِذٍ مُجَاوِرٌ فِي الْمَسْجِدِ، يُدْنِي لَهَا رَأْسَهُ وَهْىَ فِي حُجْرَتِهَا، فَتُرَجِّلُهُ وَهْىَ حَائِضٌ‏.‏

ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ابن جریج نے انہیں خبر دی ، انھوں نے کہا مجھے ہشام بن عروہ نے عروہ کے واسطے سے بتایا کہان سے سوال کیا گیا ، کیا حائضہ بیوی میری خدمت کر سکتی ہے ، یا ناپاکی کی حالت میں عورت مجھ سے نزدیک ہو سکتی ہے ؟ عروہ نے فرمایا میرے نزدیک تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ اس طرح کہ عورتیں میری بھی خدمت کرتی ہیں اور اس میں کسی کے لیے بھی کوئی حرج نہیں ۔ اس لیے کہ مجھے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حائضہ ہونے کی حالت میں کنگھا کیا کرتی تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مسجد میں معتکف ہوتے ۔ آپ اپنا سر مبارک قریب کر دیتے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے حجرہ ہی سے کنگھا کر دیتیں ، حالانکہ وہ حائضہ ہوتیں ۔

Narrated `Urwa:

A person asked me, “Can a woman in menses serve me? And can a Junub woman come close to me?” I replied, “All this is easy for me. All of them can serve me, and there is no harm for any other person to do the same. `Aisha told me that she used to comb the hair of Allah’s Messenger (ﷺ) while she was in her menses, and he was in I`tikaf (in the mosque). He would bring his head near her in her room and she would comb his hair, while she used to be in her menses.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 295


30

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي رَجَاءٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ،‏.‏ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، سَأَلَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ إِنِّي أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ فَقَالَ ‏ “‏ لاَ، إِنَّ ذَلِكِ عِرْقٌ، وَلَكِنْ دَعِي الصَّلاَةَ قَدْرَ الأَيَّامِ الَّتِي كُنْتِ تَحِيضِينَ فِيهَا، ثُمَّ اغْتَسِلِي وَصَلِّي ‏”‏‏.‏

ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہمیں ابواسامہ نے خبر دی ، انھوں نے کہا میں نے ہشام بن عروہ سے سنا ، کہا مجھے میرے والد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے واسطہ سے خبر دی کہفاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے اور میں پاک نہیں ہو پاتی ، تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ۔ یہ تو ایک رگ کا خون ہے ، ہاں اتنے دنوں میں نماز ضرور چھوڑ دیا کر جن میں اس بیماری سے پہلے تمہیں حیض آیا کرتا تھا ۔ پھر غسل کر کے نماز پڑھا کرو ۔

Narrated `Aisha:

Fatima bint Abi Hubaish asked the Prophet, “I got persistent bleeding (in between the periods) and do not become clean. Shall I give up prayers?” He replied, “No, this is from a blood vessel. Give up the prayers only for the days on which you usually get the menses and then take a bath and offer your prayers.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 322


31

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ كُنَّا لاَ نَعُدُّ الْكُدْرَةَ وَالصُّفْرَةَ شَيْئًا‏.‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ، انھوں نے ایوب سختیانی سے ، وہ محمد بن سیرین سے ، وہ ام عطیہ سے ، آپ نے فرمایا کہہم زرد اور مٹیالے رنگ کو کوئی اہمیت نہیں دیتی تھیں ۔

Narrated Um `Atiya:

We never considered yellowish discharge as a thing of importance (as menses).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 323


32

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، وَعَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ، فَسَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ ذَلِكَ، فَأَمَرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ فَقَالَ ‏ “‏ هَذَا عِرْقٌ ‏”‏‏.‏ فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلاَةٍ‏.‏

ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے معن بن عیسیٰ نے بیان کیا ، انھوں نے ایوب بن ابی ذئب سے ، انھوں نے ابن شہاب سے ، انھوں نے عروہ اور عمرہ سے ، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ( جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں ) کہام حبیبہ رضی اللہ عنہا سات سال تک مستحاضہ رہیں ۔ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں غسل کرنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ یہ رگ ( کی وجہ سے بیماری ) ہے ۔ پس ام حبیبہ رضی اللہ عنہا ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں ۔

Narrated `Aisha:

(the wife of the Prophet) Um Habiba got bleeding in between the periods for seven years. She asked Allah’s Messenger (ﷺ) about it. He ordered her to take a bath (after the termination of actual periods) and added that it was (from) a blood vessel. So she used to take a bath for every prayer.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 324


33

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَىٍّ قَدْ حَاضَتْ‏.‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لَعَلَّهَا تَحْبِسُنَا، أَلَمْ تَكُنْ طَافَتْ مَعَكُنَّ ‏”‏‏.‏ فَقَالُوا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَاخْرُجِي ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی ، انھوں نے عبداللہ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم سے ، انھوں نے اپنے باپ ابوبکر سے ، انھوں نے عبدالرحمٰن کی بیٹی عمرہ سے ، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہانھوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ ! صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کو ( حج میں ) حیض آ گیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، شاید کہ وہ ہمیں روکیں گی ۔ کیا انھوں نے تمہارے ساتھ طواف ( زیارت ) نہیں کیا ۔ عورتوں نے جواب دیا کہ کر لیا ہے ۔ آپ نے اس پر فرمایا کہ پھر نکلو ۔

Narrated `Aisha:

(the wife of the Prophet) I told Allah’s Messenger (ﷺ) that Safiya bint Huyai had got her menses. He said, “She will probably delay us. Did she perform Tawaf (Al-Ifada) with you?” We replied, “Yes.” On that the Prophet (ﷺ) told her to depart.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 325


34

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ، إِذَا حَاضَتْ‏.‏ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ فِي أَوَّلِ أَمْرِهِ إِنَّهَا لاَ تَنْفِرُ‏.‏ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ تَنْفِرُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَخَّصَ لَهُنَّ‏.‏

ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے عبداللہ بن طاؤس کے حوالہ سے ، وہ اپنے باپ طاؤس بن کیسان سے ، وہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ، آپ نے فرمایا کہحائضہ کے لیے ( جب کہ اس نے طواف افاضہ کر لیا ہو ) رخصت ہے کہ وہ گھر جائے ( اور طواف وداع کے لیے نہ رکی رہے ) ۔ اسے ( بغیر طواف وداع کے ) جانا نہیں چاہیے ۔ پھر میں نے انہیں کہتے ہوئے سنا کہ چلی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس کی رخصت دی ہے ۔

Narrated Ibn `Abbas:

A woman is allowed to leave (go back home) if she gets menses (after Tawaf-Al-Ifada). Ibn `Umar formerly used to say that she should not leave but later on I heard him saying, “She may leave, since Allah’s Messenger (ﷺ) gave them the permission to leave (after Tawaf-Al-Ifada).”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 326


35

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، عَنْ زُهَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ إِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلاَةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي ‏”‏‏.‏

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ، انھوں نے کہا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب حیض کا زمانہ آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب یہ زمانہ گزر جائے تو خون کو دھو اور نماز پڑھ ۔

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) said to me, “Give up the prayer when your menses begin and when it has finished, wash the blood off your body (take a bath) and start praying.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 327


36

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي سُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا شَبَابَةُ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، أَنَّ امْرَأَةً، مَاتَتْ فِي بَطْنٍ، فَصَلَّى عَلَيْهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَامَ وَسَطَهَا‏.‏

ہم سے احمد بن ابی سریح نے بیان کیا ، کہا ہم سے شبابہ بن سوار نے ، کہا ہم سے شعبہ نے حسین سے ۔ وہ عبداللہ بن بریدہ سے ، وہ سمرہ بن جندب سے کہایک عورت ( ام کعب ) زچگی میں مر گئی ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھی ، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ( جسم کے ) وسط میں کھڑے ہو گئے ۔

Narrated Samura bin Jundub:

The Prophet (ﷺ) offered the funeral prayer for the dead body of a woman who died during delivery (i.e. childbirth) and he stood by the middle of her body.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 328


37

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُدْرِكٍ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ ـ اسْمُهُ الْوَضَّاحُ ـ مِنْ كِتَابِهِ قَالَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ، قَالَ سَمِعْتُ خَالَتِي، مَيْمُونَةَ ـ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا كَانَتْ تَكُونُ حَائِضًا لاَ تُصَلِّي، وَهْىَ مُفْتَرِشَةٌ بِحِذَاءِ مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ يُصَلِّي عَلَى خُمْرَتِهِ، إِذَا سَجَدَ أَصَابَنِي بَعْضُ ثَوْبِهِ‏.‏

ہم سے حسن بن مدرک نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن حماد نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہمیں ابوعوانہ وضاح نے اپنی کتاب سے دیکھ کر خبر دی ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں خبر دی سلیمان شیبانی نے عبداللہ بن شداد سے ، انھوں نے کہامیں نے اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ تھیں سنا کہ میں حائضہ ہوتی تو نماز نہیں پڑھتی تھی اور یہ کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ( گھر میں ) نماز پڑھنے کی جگہ کے قریب لیٹی ہوتی تھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز اپنی چٹائی پر پڑھتے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے کا کوئی حصہ مجھ سے لگ جاتا تھا ۔

Narrated Maimuna:

(the wife of the Prophet) During my menses, I never prayed, but used to sit on the mat beside the mosque of Allah’s Messenger (ﷺ). He used to offer the prayer on his sheet and in prostration some of his clothes used to touch me.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 329


4

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، سَمِعَ زُهَيْرًا، عَنْ مَنْصُورٍ ابْنِ صَفِيَّةَ، أَنَّ أُمَّهُ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَتَّكِئُ فِي حَجْرِي وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ‏.‏

ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، انھوں نے زہیر سے سنا ، انھوں نے منصور بن صفیہ سے کہ ان کی ماں نے ان سے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے ، حالانکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی ۔

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) used to lean on my lap and recite Qur’an while I was in menses.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 296


5

حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ زَيْنَبَ ابْنَةَ أُمِّ سَلَمَةَ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ حَدَّثَتْهَا قَالَتْ، بَيْنَا أَنَا مَعَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم مُضْطَجِعَةً فِي خَمِيصَةٍ إِذْ حِضْتُ، فَانْسَلَلْتُ فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي قَالَ ‏ “‏ أَنُفِسْتِ ‏”‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَدَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ‏.‏

ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ہشام نے یحییٰ بن کثیر کے واسطہ سے بیان کیا ، انھوں نے ابوسلمہ سے کہ زینب بنت ام سلمہ نے ان سے بیان کیا اور ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھی ، اتنے میں مجھے حیض آ گیا ۔ اس لیے میں آہستہ سے باہر نکل آئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لیے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تمہیں نفاس آ گیا ہے ؟ میں نے عرض کیا ہاں ۔ پھر مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلا لیا ، اور میں چادر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لیٹ گئی ۔

Narrated Um Salama:

While I was laying with the Prophet (ﷺ) under a single woolen sheet, I got the menses. I slipped away and put on the clothes for menses. He said, “Have you got “Nifas” (menses)?” I replied, “Yes.” He then called me and made me lie with him under the same sheet.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 297


6

حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ، صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، كِلاَنَا جُنُبٌ‏.‏ وَكَانَ يَأْمُرُنِي فَأَتَّزِرُ، فَيُبَاشِرُنِي وَأَنَا حَائِضٌ‏.‏ وَكَانَ يُخْرِجُ رَأْسَهُ إِلَىَّ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ‏.‏

ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے منصور بن معمر کے واسطے سے ، وہ ابراہیم نخعی سے ، وہ اسود سے ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہانھوں نے فرمایا میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کرتے تھے ۔ حالانکہ دونوں جنبی ہوتے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حکم فرماتے ، پس میں ازار باندھ لیتی ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ مباشرت کرتے ، اس وقت میں حائضہ ہوتی ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سرمبارک میری طرف کر دیتے ۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں بیٹھے ہوئے ہوتے اور میں حیض کی حالت میں ہونے کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک دھو دیتی ۔

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) and I used to take a bath from a single pot while we were Junub. During the menses, he used to order me to put on an Izar (dress worn below the waist) and used to fondle me. While in I`tikaf, he used to bring his head near me and I would wash it while I used to be in my periods (menses).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 298


7

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ـ هُوَ الشَّيْبَانِيُّ ـ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا، فَأَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُبَاشِرَهَا، أَمَرَهَا أَنْ تَتَّزِرَ فِي فَوْرِ حَيْضَتِهَا ثُمَّ يُبَاشِرُهَا‏.‏ قَالَتْ وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ إِرْبَهُ كَمَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَمْلِكُ إِرْبَهُ‏.‏ تَابَعَهُ خَالِدٌ وَجَرِيرٌ عَنِ الشَّيْبَانِيِّ‏.‏

ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے علی بن مسہر نے ، ہم سے ابواسحاق سلیمان بن فیروز شیبانی نے عبدالرحمٰن بن اسود کے واسطہ سے ، وہ اپنے والد اسود بن یزید سے ، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہآپ نے فرمایا ہم ازواج میں سے کوئی جب حائضہ ہوتی ، اس حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر مباشرت کا ارادہ کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ازار باندھنے کا حکم دے دیتے باوجود حیض کی زیادتی کے ۔ پھر بدن سے بدن ملاتے ، آپ نے کہا تم میں ایسا کون ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح اپنی شہوت پر قابو رکھتا ہو ۔ اس حدیث کی متابعت خالد اور جریر نے شیبانی کی روایت سے کی ہے ۔ ( یہاں بھی مباشرت سے ساتھ لیٹنا بیٹھنا مراد ہے ) ۔

Narrated `Abdur-Rahman bin Al-Aswad:

(on the authority of his father) `Aisha said: “Whenever Allah’s Messenger (ﷺ) wanted to fondle anyone of us during her periods (menses), he used to order her to put on an Izar and start fondling her.” `Aisha added, “None of you could control his sexual desires as the Prophet (ﷺ) could.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 299


8

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، قَالَ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ سَمِعْتُ مَيْمُونَةَ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَرَادَ أَنْ يُبَاشِرَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ أَمَرَهَا فَاتَّزَرَتْ وَهْىَ حَائِضٌ‏.‏ وَرَوَاهُ سُفْيَانُ عَنِ الشَّيْبَانِيِّ‏.‏

ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ابواسحاق شیبانی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن شداد نے بیان کیا ، انھوں نے کہا میں نے میمونہ سے سنا ، انھوں نے کہا کہجب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی سے مباشرت کرنا چاہتے اور وہ حائضہ ہوتی ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ، وہ پہلے ازار باندھ لیتیں ۔ اور سفیان نے شیبانی سے اس کو روایت کیا ہے ۔

Narrated Maimuna:

When ever Allah’s Messenger (ﷺ) wanted to fondle any of his wives during the periods (menses), he used to ask her to wear an Izar.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 300


9

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدٌ ـ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ ـ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي أَضْحًى ـ أَوْ فِطْرٍ ـ إِلَى الْمُصَلَّى، فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ ‏”‏ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ، فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ ‏”‏‏.‏ فَقُلْنَ وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏”‏ تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ، مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ ‏”‏‏.‏ قُلْنَ وَمَا نُقْصَانُ دِينِنَا وَعَقْلِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏”‏ أَلَيْسَ شَهَادَةُ الْمَرْأَةِ مِثْلَ نِصْفِ شَهَادَةِ الرَّجُلِ ‏”‏‏.‏ قُلْنَ بَلَى‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَذَلِكَ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِهَا، أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ ‏”‏‏.‏ قُلْنَ بَلَى‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَذَلِكَ مِنْ نُقْصَانِ دِينِهَا ‏”‏‏.‏

ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، انھوں نے کہا مجھے زید نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں ، انھوں نے عیاض بن عبداللہ سے ، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہرسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے ۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو ، باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا ۔ عورتوں نے عرض کی کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول اللہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے ؟ انھوں نے کہا ، جی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے ۔ پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے ، عورتوں نے کہا ایسا ہی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی اس کے دین کا نقصان ہے ۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri:

Once Allah’s Messenger (ﷺ) went out to the Musalla (to offer the prayer) of `Id-al-Adha or Al-Fitr prayer. Then he passed by the women and said, “O women! Give alms, as I have seen that the majority of the dwellers of Hell-fire were you (women).” They asked, “Why is it so, O Allah’s Messenger (ﷺ) ?” He replied, “You curse frequently and are ungrateful to your husbands. I have not seen anyone more deficient in intelligence and religion than you. A cautious sensible man could be led astray by some of you.” The women asked, “O Allah’s Messenger (ﷺ)! What is deficient in our intelligence and religion?” He said, “Is not the evidence of two women equal to the witness of one man?” They replied in the affirmative. He said, “This is the deficiency in her intelligence. Isn’t it true that a woman can neither pray nor fast during her menses?” The women replied in the affirmative. He said, “This is the deficiency in her religion.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 6, Hadith 301


Scroll to Top
Scroll to Top
Skip to content