Expiation for Unfulfilled Oaths

1

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، قَالَ أَتَيْتُهُ يَعْنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏”‏ ادْنُ ‏”‏‏.‏ فَدَنَوْتُ فَقَالَ ‏”‏ أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ ‏”‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ ‏”‏‏.‏ وَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَوْنٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ صِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ، وَالنُّسُكُ شَاةٌ، وَالْمَسَاكِينُ سِتَّةٌ‏.‏

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوشہاب عبداللہ بن نافع نے بیان کیا ، ان سے ابن عون نے ، ان سے مجاہد نے ، ان سے عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے ، ان سے کعب بن عجزہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قریب ہو جا ، میں قریب ہوا تو آپ نے پوچھا کیا تمہارے سر کے کپڑے تکلیف دے رہے ہیں ؟ میں نے عرض کیا ، جی ہاں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، پھر روزے صدقہ یا قربانی کا فدیہ دیدے ۔ اور مجھے ابن عون نے خبر دی ، ان سے ایوب نے بیان کیا کہ روزے تین دن کے ہوں گے اور قربانی ایک بکری کی اور ( کھانے کے لئے ) چھ مسکین ہوں گے ۔

Narrated Ka`b bin ‘Ujra:

I came to the Prophet (ﷺ) and he said to me, “Come near.” So I went near to him and he said, “Are your lice troubling you?” I replied, “Yes.” He said, “(Shave your head and) make expiation in the form of fasting, Sadaqa (giving in charity), or offering a sacrifice.” (The sub-narrator) Aiyub said, “Fasting should be for three days, and the Nusuk (sacrifice) is to be a sheep, and the Sadaqa is to be given to six poor persons.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 699


10

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ، بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطُوا عَلَيْهَا الْوَلاَءَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏ “‏ اشْتَرِيهَا إِنَّمَا الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏”‏‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کے ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے حکم بن عتبہ نے ، ان سے ابراہیم نخعی نے ، ان سے اسود بن یزید نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہانہوں نے بریرہ رضی اللہ عنہا کو ( آزاد کرنے کے لئے ) خریدنا چاہا ، تو ان کے پہلے مالکوں نے اپنے لئے ولاء کی شرط لگائی ۔ میں نے اس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا خریدلو ، ولاء تو اسی سے ہوتی ہے جو آزاد کرتا ہے ۔

Narrated `Aisha:

that she intended to buy Barira (a slave girl) and her masters stipulated that they would have her Wala’. When `Aisha mentioned that to the Prophet (ﷺ) ; he said, “Buy her, for the Wala’ is for the one who manumits.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 708


11

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ غَيْلاَنَ بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي رَهْطٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ أَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ ‏”‏ وَاللَّهِ لاَ أَحْمِلُكُمْ، مَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ ‏”‏‏.‏ ثُمَّ لَبِثْنَا مَا شَاءَ اللَّهُ، فَأُتِيَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلاَثَةِ ذَوْدٍ، فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ لاَ يُبَارِكُ اللَّهُ لَنَا، أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لاَ يَحْمِلَنَا فَحَمَلَنَا‏.‏ فَقَالَ أَبُو مُوسَى فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ ‏”‏ مَا أَنَا حَمَلْتُكُمْ بَلِ اللَّهُ حَمَلَكُمْ، إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، إِلاَّ كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي، وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَكَفَّرْتُ ‏”‏‏.‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے غیلان بن جریر نے ، ان سے ابوبردہ بن ابی موسیٰ نے اور ان سے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں قبیلہ اشعر کے چند لوگوں کے ساتھ حاضر ہوا اور آپ سے سواری کے لئے جانور مانگے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی قسم میں تمہیں سواری کے جانور نہیں دے سکتا ۔ پھر جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا ہم ٹھہرے رہے اور جب کچھ اونٹ آئے تو تین اونٹ ہمیں دئیے جانے کاحکم فرمایا ۔ جب ہم انہیں لے کر چلے تو ہم میں سے بعض نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہمیں اللہ اس میں برکت نہیں دے گا ۔ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سواری کے جانور مانگنے آئے تھے تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ ہمیں سواری کے جانور نہیں دے سکتے اور آپ نے عنایت فرمائے ہیں ۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہارے لئے جانور کا انتظام نہیں کیا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے کیا ہے ، اللہ کی قسم اگر اللہ نے چاہا تو جب بھی میں کوئی قسم کھالوں گا اور پھر اس کے سوا اور چیز میں اچھائی ہو گی تو میں اپنی قسم کا کفارہ دے دوں گا اور وہی کام کروں گا جس میں اچھائی ہو گی ۔

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari:

I went to Allah’s Messenger (ﷺ) along with a group of people from (the tribe of) Al-Ash`ari, asking for mounts. The Prophet (ﷺ) said, “By Allah, I will not give you anything to ride, and I have nothing to mount you on.” We stayed there as long as Allah wished, and after that, some camels were brought to the Prophet and he ordered that we be given three camels. When we set out, some of us said to others, “Allah will not bless us, as we all went to Allah’s Messenger (ﷺ) asking him for mounts, and although he had sworn that he would not give us mounts, he did give us.” So we returned to the Prophet; and mentioned that to him. He said, “I have not provided you with mounts, but Allah has. By Allah, Allah willing, if I ever take an oath, and then see that another is better than the first, I make expiration for my (dissolved) oath, and do what is better and make expiration.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 709


12

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، وَقَالَ، ‏”‏ إِلاَّ كَفَّرْتُ يَمِينِي، وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ ‏”‏‏.‏ أَوْ ‏”‏ أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، وَكَفَّرْتُ ‏”‏‏.‏

ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، انہوں نے ( اس روایت میں یہ ترتیب اسی طرح ) بیان کی کہمیں قسم کا کفارہ ادا کر دوں گا اور وہ کام کروں گا جس میں اچھائی ہو گی یا ( اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ) میں کام وہ کروں گا جس میں اچھائی ہو گی اور کفارہ ادا کر دوں گا ۔

Narrated Hammad:

the same narration above (i.e. 709), “I make expiation for my dissolved oath, and I do what is better, or do what is better and make expiation.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 710


13

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ، عَنْ طَاوُسٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى تِسْعِينَ امْرَأَةً، كُلٌّ تَلِدُ غُلاَمًا يُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ‏.‏ فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ ـ قَالَ سُفْيَانُ يَعْنِي الْمَلَكَ ـ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ‏.‏ فَنَسِيَ، فَطَافَ بِهِنَّ، فَلَمْ تَأْتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ بِوَلَدٍ، إِلاَّ وَاحِدَةٌ بِشِقِّ غُلاَمٍ‏.‏ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَرْوِيهِ قَالَ ‏”‏ لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، لَمْ يَحْنَثْ وَكَانَ دَرَكًا فِي حَاجَتِهِ ‏”‏‏.‏ وَقَالَ مَرَّةً قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لَوِ اسْتَثْنَى ‏”‏‏.‏ وَحَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن حجیر نے ، ان سے طاؤس نے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہسلیمان علیہ السلام نے کہا تھا کہ آج رات میں اپنی نوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک بچہ جنے گی جو اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے ۔ ان کے ساتھی سفیان یعنی فرشتے نے ان سے کہا ۔ اجی انشاءاللہ تو کہو لیکن آپ بھول گئے اور پھر تمام بیویوں کے پاس گئے لیکن ایک بیوی کے سوا جس کے یہاں ناتمام بچہ ہوا تھا کسی بیوی کے یہاں بھی بچہ نہیں ہوا ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے کہتے تھے کہ اگر انہوں نے انشاءاللہ کہہ دیا ہوتا تو ان کی قسم بے کار نہ جاتی اور اپنی ضرورت کو پالیتے اور ایک مرتبہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ اگر انہوں نے استثناء کر دیا ہوتا ۔ اور ہم سے ابوالزناد نے اعرج سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کی طرح بیان کیا ۔

Narrated Abu Huraira:

(The Prophet) Solomon said, “Tonight I will sleep with (my) ninety wives, each of whom will get a male child who will fight for Allah’s Cause.” On that, his companion (Sufyan said that his companion was an angel) said to him, “Say, “If Allah will (Allah willing).” But Solomon forgot (to say it). He slept with all his wives, but none of the women gave birth to a child, except one who gave birth to a halfboy. Abu Huraira added: The Prophet (ﷺ) said, “If Solomon had said, “If Allah will” (Allah willing), he would not have been unsuccessful in his action, and would have attained what he had desired.” Once Abu Huraira added: Allah apostle said, “If he had accepted.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 711


14

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ الْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ، عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى وَكَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الْحَىِّ مِنْ جَرْمٍ إِخَاءٌ وَمَعْرُوفٌ ـ قَالَ ـ فَقُدِّمَ طَعَامٌ ـ قَالَ ـ وَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ ـ قَالَ ـ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مَوْلًى ـ قَالَ ـ فَلَمْ يَدْنُ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى ادْنُ، فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ مِنْهُ‏.‏ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا قَذِرْتُهُ، فَحَلَفْتُ أَنْ لاَ أَطْعَمَهُ أَبَدًا‏.‏ فَقَالَ ادْنُ أُخْبِرْكَ عَنْ ذَلِكَ، أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي رَهْطٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ أَسْتَحْمِلُهُ، وَهْوَ يُقْسِمُ نَعَمًا مِنْ نَعَمِ الصَّدَقَةِ ـ قَالَ أَيُّوبُ أَحْسِبُهُ قَالَ وَهْوَ غَضْبَانُ ـ قَالَ ‏”‏ وَاللَّهِ لاَ أَحْمِلُكُمْ، وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ ‏”‏‏.‏ قَالَ فَانْطَلَقْنَا فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِنَهْبِ إِبِلٍ، فَقِيلَ أَيْنَ هَؤُلاَءِ الأَشْعَرِيُّونَ فَأَتَيْنَا فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى، قَالَ فَانْدَفَعْنَا فَقُلْتُ لأَصْحَابِي أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَسْتَحْمِلُهُ، فَحَلَفَ أَنْ لاَ يَحْمِلَنَا، ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْنَا فَحَمَلَنَا، نَسِيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمِينَهُ، وَاللَّهِ لَئِنْ تَغَفَّلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمِينَهُ لاَ نُفْلِحُ أَبَدًا، ارْجِعُوا بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلْنُذَكِّرْهُ يَمِينَهُ‏.‏ فَرَجَعْنَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَيْنَاكَ نَسْتَحْمِلُكَ، فَحَلَفْتَ أَنْ لاَ تَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلْتَنَا فَظَنَنَّا ـ أَوْ فَعَرَفْنَا ـ أَنَّكَ نَسِيتَ يَمِينَكَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ انْطَلِقُوا، فَإِنَّمَا حَمَلَكُمُ اللَّهُ، إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ، فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، إِلاَّ أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَتَحَلَّلْتُهَا ‏”‏‏.‏ تَابَعَهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ وَالْقَاسِمِ بْنِ عَاصِمٍ الْكُلَيْبِيِّ‏.‏ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، وَالْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ، بِهَذَا‏.‏ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ زَهْدَمٍ، بِهَذَا‏.‏

ہم سے علی بن حجر نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے قاسم تمیمی نے ، ان سے زہدم جرمی نے بیان کیا کہہم حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس تھے اور ہمارے قبیلہ اور اس قبیلہ جرم میں بھائی چارگی اور باہمی حسن معاملہ کی روش تھی ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر کھانا لایا گیا اور کھانے میں مرغی کا گوشت بھی تھا ۔ راوی نے بیان کیا کہ حاضرین میں بنی تیم اللہ کا ایک شخص سرخ رنگ کا بھی تھا جیسے مولیٰ ہو ۔ بیان کیا کہ وہ شخص کھانے پر نہیں آیا تو حضرت موسیٰ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا کہ شریک ہو جاؤ ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا گوشت کھاتے دیکھا ہے ۔ اس شخص نے کہا کہ میں نے اسے گندگی کھاتے دیکھا تھا جب سے اس سے گھن آنے لگی اور اسی وقت میں نے قسم کھا لی کہ کبھی اس کا گوشت نہیں کھاؤں گا ۔ حضرت ابوموسیٰ نے کہا قریب آؤ میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا ۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ آئے اور میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری کا جانور مانگا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت صدقہ کے اونٹوں میں سے تقسیم کر رہے تھے ۔ ایوب نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت غصہ تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی قسم ! میں تمہیں سواری کے جانور نہیں دے سکتا اور نہ میرے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو سواری کے لئے تمہیں دے سکوں ۔ بیان کیا کہ پھر ہم واپس آ گئے ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس غنیمت کے اونٹ آئے ، تو پوچھا گیا کہ اشعریوں کی جماعت کہاں ہے ۔ ہم حاضر ہوئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں پانچ عمدہ اونٹ دئیے جانے کا حکم دیا ۔ بیان کیا کہ ہم وہاں سے روانہ ہوئے تو میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہم پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سواری کے لئے آئے تھے تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ سواری کا انتظام نہیں کر سکتے ۔ پھر ہمیں بلا بھیجا اور سواری کا جانور عنایت فرمائے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قسم بھول گئے ہوں گے ۔ واللہ ! اگر ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی قسم کے بارے میں غفلت میں رکھا تو ہم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ چلو ہم سب آپ کے پاس واپس چلیں اور آپ کو آپ کی قسم یاد دلائیں ۔ چنانچہ ہم واپس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ہم پہلے آئے تھے اور آپ سے سواری کا جانور مانگا تھا تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ آپ اس کا انتظام نہیں کر سکتے ، ہم نے سمجھا کہ آپ اپنی قسم بھول گئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ ، تمہیں اللہ نے سواری دی ہے ، واللہ اگر اللہ نے چاہا تو میں جب بھی کوئی قسم کھالوں اور پھر دوسری چیز کو اس کے مقابل بہتر سمجھوں تو وہی کروں گا جو بہتر ہو گا اور اپنی قسم توڑ دوں گا ۔ اس روایت کی متابعت حماد بن زیدنے ایوب سے کی ، ان سے ابولابہ اور قاسم بن عاصم کلیبی نے ۔

Narrated Zahdam al-Jarmi:

We were sitting with Abu Musa Al-Ash’sari, and as there were ties of friendship and mutual favors between us and his tribe. His meal was presented before him and there was chicken meat in it. Among those who were present there was a man from Bani Taimillah having a red complexion as a non-Arab freed slave, and that man did not approach the meal. Abu Musa said to him, “Come along! I have seen Allah’s Messenger (ﷺ) eating of that (i.e., chicken).” The man said, “I have seen it (chickens) eating something I regarded as dirty, and so I have taken an oath that I shall not eat (its meat) chicken.” Abu Musa said, “Come along! I will inform you about it (i.e., your oath). Once we went to Allah’s Messenger (ﷺ) in company with a group of Ash’airiyin, asking him for mounts while he was distributing some camels from the camels of Zakat. (Aiyub said, “I think he said that the Prophet was in an angry mood at the time.”) The Prophet (ﷺ) said, ‘By Allah! I will not give you mounts, and I have nothing to mount you on.’ After we had left, some camels of booty were brought to Allah’s Apostle and he said, “Where are those Ash`ariyin? Where are those Ash`ariyin?” So we went (to him) and he gave us five very fat good-looking camels. We mounted them and went away, and then I said to my companions, ‘We went to Allah’s Messenger (ﷺ) to give us mounts, but he took an oath that he would not give us mounts, and then later on he sent for us and gave us mounts, perhaps Allah’s Messenger (ﷺ) forgot his oath. By Allah, we will never be successful, for we have taken advantage of the fact that Allah’s Messenger (ﷺ) forgot to fulfill his oath. So let us return to Allah’s Messenger (ﷺ) to remind him of his oath.’ We returned and said, ‘O Allah’s Messenger (ﷺ)! We came to you and asked you for mounts, but you took an oath that you would not give us mounts) but later on you gave us mounts, and we thought or considered that you have forgotten your oath.’ The Prophet (ﷺ) said, ‘Depart, for Allah has given you Mounts. By Allah, Allah willing, if I take an oath and then later find another thing better than that, I do what is better, and make expiation for the oath.’ ”

(two other narrations through Zahdam as above)

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 712


15

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ فَارِسٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ لاَ تَسْأَلِ الإِمَارَةَ، فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا، وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُكِلْتَ إِلَيْهَا، وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا، فَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ، وَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ ‏”‏‏.‏ تَابَعَهُ أَشْهَلُ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ‏.‏ وَتَابَعَهُ يُونُسُ وَسِمَاكُ بْنُ عَطِيَّةَ وَسِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ وَحُمَيْدٌ وَقَتَادَةُ وَمَنْصُورٌ وَهِشَامٌ وَالرَّبِيعُ‏.‏

مجھ سے محمد بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمر بن فارس نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ ابن عون نے خبر دی ، انہیں امام حسن بصری نے ، ان سے حضرت عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کبھی تم حکومت کا عہدہ طلب نہ کرنا کیونکہ اگر بلا مانگے تمہیں یہ مل جائے گا تو اس میں تمہاری منجانب اللہ مدد کی جائے گی ، لیکن اگرمانگنے پر ملاتو سارا بوجھ تمہیں پر ڈال دیا جائے گا اور اگر تم کوئی قسم کھا لو اور اس کے سوا کوئی اور بات بہتر نظر آئے تو وہی کرو جو بہتر ہو اور قسم کا کفارہ ادا کر دو ۔ عثمان بن عمر کے ساتھ اس حدیث کو اشہل بن حاتم نے بھی عبداللہ بن عون سے روایت کیا ، اس کو ابوعوانہ اور حاکم نے وصل کیا اور عبداللہ بن عون کے ساتھ اس حدیث کو یونس اور سماک بن عطیہ اور سماک بن حرب اور حمید اور قتادہ اور منصور اور ہشام اور ربیع نے بھی روایت کیا ۔

Narrated `Abdur-Rahman bin Samura:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “(O `Abdur-Rahman!) Do not seek to be a ruler, for, if you are given the authority of ruling without your asking for it, then Allah will help you; but if you are given it by your asking, then you will be held responsible for it (i.e. Allah will not help you ) . And if you take an oath to do something and later on find another thing, better than that, then do what is better and make expiation for (the dissolution of) your oath.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 715


2

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ، فِيهِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ هَلَكْتُ‏.‏ قَالَ ‏”‏ مَا شَأْنُكَ ‏”‏‏.‏ قَالَ وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي فِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ تَسْتَطِيعُ تُعْتِقُ رَقَبَةً ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ اجْلِسْ ‏”‏‏.‏ فَجَلَسَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ ـ وَالْعَرَقُ الْمِكْتَلُ الضَّخْمُ ـ قَالَ ‏”‏ خُذْ هَذَا، فَتَصَدَّقْ بِهِ ‏”‏‏.‏ قَالَ أَعَلَى أَفْقَرَ مِنَّا، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ قَالَ ‏”‏ أَطْعِمْهُ عِيَالَكَ ‏”‏‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے حضرت سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ان کی زبان سے سنا وہ حمید بن عبدالرحمٰن سے بیان کرتے تھے ، ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، کیا بات ہے ؟ عرض کیا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر لی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، کیا تم ایک غلام آزاد کر سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا دو مہینے متواتر روزے رکھ سکتا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا کہ نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ وہ صاحب بیٹھ گئے ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں ( عرق ایک بڑا پیمانہ ہے ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لے جا اور اسے پورا صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا ، کیا اپنے سے زیادہ محتاج پر ( صدقہ کر دوں ) ؟ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہنس دئیے اور آپ کے سامنے کے دانت دکھائی دینے لگے اور پھر آپ نے فرمایا کہ اپنے بچوں ہی کو کھلا دینا ۔

Narrated Abu Huraira:

A man came to the Prophet (ﷺ) and said, “I am ruined!” The Prophet (ﷺ) said, “What is the matter with you?” He said, “I had sexual relation with my wife (while I was fasting) in Ramadan.” The Prophet (ﷺ) said, “Have you got enough to manumit a slave?” He said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you fast for two successive months?” The man said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you feed sixty poor persons?” The man said, “No.” Then the Prophet (ﷺ) said to him, “Sit down,” and he sat down. Afterwards an ‘Irq, i.e., a big basket containing dates was brought to the Prophet (ﷺ) and the Prophet (ﷺ) said to him, “Take this and give it in charity.” The man said, “To poorer people than we?” On that, the Prophet (ﷺ) smiled till his premolar teeth became visible, and then told him, “Feed your family with it.” (See Hadith No. 157, Vol 3)

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 700


3

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ هَلَكْتُ‏.‏ فَقَالَ ‏”‏ وَمَا ذَاكَ ‏”‏‏.‏ قَالَ وَقَعْتُ بِأَهْلِي فِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ تَجِدُ رَقَبَةً ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَتَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ فَجَاءَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ بِعَرَقٍ ـ وَالْعَرَقُ الْمِكْتَلُ فِيهِ تَمْرٌ ـ فَقَالَ ‏”‏ اذْهَبْ بِهَذَا، فَتَصَدَّقْ بِهِ ‏”‏‏.‏ قَالَ عَلَى أَحْوَجَ مِنَّا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَحْوَجُ مِنَّا‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏”‏ اذْهَبْ، فَأَطْعِمْهُ أَهْلَكَ ‏”‏‏.‏

ہم سے محمد بن محبوب بصریٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر بن راشد نے ، ان سے زہری نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا کہ رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کوئی غلام ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا متواتر دو مہینے روزے رکھ سکتے ہو ، انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر ایک انصاری صحابی ” عرق “ لے کر حاضر ہوئے ، عرق ایک پیمانہ ہے ، اس میں کھجوریں تھیں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے لے جا اور صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! کیا میں اپنے سے زیادہ ضرورت مند پر صدقہ کروں ؟ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ۔ ان دونوں میدانوں کے درمیان کوئی گھرانہ ہم سے زیادہ محتاج نہیں ہے پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جا اور اپنے گھر والوں ہی کو کھلا دے ۔

Narrated Abu Huraira:

A man came to Allah’s Messenger (ﷺ) and said, “I am ruined!” The Prophet (ﷺ) said to him, “What is the matter?” He said, “I have done a sexual relation with my wife (while fasting) in Ramadan.” The Prophet said to him?” “Can you afford to manumit a slave?” He said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you fast for two successive months?” He said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you feed sixty poor persons?” He said, “No.” Then an Ansari man came with an Irq (a big basket full of dates). The Prophet said (to the man), “Take this (basket) and give it in charity.” That man said, “To poorer people than we, O Allah’s Messenger (ﷺ)? By Him Who has sent you with the Truth! There is no house in between the two mountains (of the city of Medina) poorer than we.” So the Prophet (ﷺ) said (to him), “Go and feed it to your family.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 701


4

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ هَلَكْتُ‏.‏ قَالَ ‏”‏ وَمَا شَأْنُكَ ‏”‏‏.‏ قَالَ وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي فِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ هَلْ تَجِدُ مَا تُعْتِقُ رَقَبَةً ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏”‏ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ أَجِدُ‏.‏ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ ‏”‏ خُذْ هَذَا فَتَصَدَّقْ بِهِ ‏”‏‏.‏ فَقَالَ أَعَلَى أَفْقَرَ مِنَّا مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا أَفْقَرُ مِنَّا‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏”‏ خُذْهُ فَأَطْعِمْهُ أَهْلَكَ ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے حضرت سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں تو تباہ ہو گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا بات ہے ؟ کہا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے پاس کوئی غلام ہے جسے آزاد کر سکو ؟ انہوں نے کہا نہیں ۔ دریافت فرمایا ، کیا متواتر دو مہینے تم روزے رکھ سکتے ہو ؟ کہا کہ نہیں ، دریافت فرمایا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو ؟ عرض کیا کہ اس کے لیے بھی میرے پاس کچھ نہیں ہے ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے لے جا اور صدقہ کر ۔ انہوں نے پوچھا کہ اپنے سے زیادہ محتاج پر ؟ ان دونوں میدان کے درمیان ہم سے زیادہ محتاج کوئی نہیں ہے ۔ آخر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا اسے لے جا اور اپنے گھر والوں کو کھلا دے ۔

Narrated Abu Huraira:

A man came to the Prophets and said, “I am ruined!” The Prophet (ﷺ) said, “What is the matter with you?” He said, “I have done a sexual relation with my wife (while fasting) in Ramadan” The Prophet (ﷺ) said to him, “Can you afford to manumit a slave?” He said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you fast for two successive months?” He said, “No.” The Prophet (ﷺ) said, “Can you feed sixty poor persons?” He said, “I have nothing.” Later on an Irq (big basket) containing dates was given to the Prophet, and the Prophet (ﷺ) said (to him), “Take this basket and give it in charity.” The man said, “To poorer people than we? Indeed, there is nobody between its (i.e., Medina’s) two mountains who is poorer than we.” The Prophet then said, “Take it and feed your family with it.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 702


5

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْمُزَنِيُّ، حَدَّثَنَا الْجُعَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمُ الْيَوْمَ فَزِيدَ فِيهِ فِي زَمَنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ‏.‏

ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے قاسم بن مالک مزنی نے بیان کیا ، کہا ہم سے جعید بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک صاع تمہارے زمانہ کے مد سے ایک مد اور تہائی کے برابر ہوتا تھا ۔ بعد میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے زمانہ میں اس میں زیادتی کی گئی ۔

Narrated Al-Ju’aid bin `Abdur-Rahman:

As-Sa’ib bin Yazid said, “The Sa’ at the time of the Prophet (ﷺ) was equal to one Mudd plus one-third of a Mudd of your time, and then it was increased in the time of Caliph `Umar bin `Abdul `Aziz.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 703


6

حَدَّثَنَا مُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ الْجَارُودِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ ـ وَهْوَ سَلْمٌ ـ حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي زَكَاةَ رَمَضَانَ بِمُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْمُدِّ الأَوَّلِ، وَفِي كَفَّارَةِ الْيَمِينِ بِمُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ قَالَ أَبُو قُتَيْبَةَ قَالَ لَنَا مَالِكٌ مُدُّنَا أَعْظَمُ مِنْ مُدِّكُمْ وَلاَ نَرَى الْفَضْلَ إِلاَّ فِي مُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ لِي مَالِكٌ لَوْ جَاءَكُمْ أَمِيرٌ فَضَرَبَ مُدًّا أَصْغَرَ مِنْ مُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِأَىِّ شَىْءٍ كُنْتُمْ تُعْطُونَ قُلْتُ كُنَّا نُعْطِي بِمُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ أَفَلاَ تَرَى أَنَّ الأَمْرَ إِنَّمَا يَعُودُ إِلَى مُدِّ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے منذر بن الولید الجارودی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوقتیبہ سلم شعیری نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے ، ان سے نافع نے بیان کیا کہابن عمر رضی اللہ عنہما رمضان کا فطرانہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے پہلے مد کے وزن سے دیتے تھے اور قسم کا کفارہ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مد سے ہی دیتے تھے ۔ ابوقتیبہ نے اسی سند سے بیان کیا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا کہ ہمارا مد تمہارے مد سے بڑا ہے اور ہمارے نزدیک ترجیح صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے مد کو ہے ۔ اور مجھ سے امام مالک نے بیان کیا کہ اگر ایسا کوئی حاکم آیا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مد سے چھوٹا مد مقرر کر دے تو تم کس حساب سے ( صدقہ فطر وغیرہ ) نکالو گے ؟ میں نے عرض کیا کہ ایسی صورت میں ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے مد کے حساب سے فطرہ نکالا کریں گے ؟ انہوں نے کہا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ معاملہ ہمیشہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے مد کی طرف لوٹتا ہے ۔

Narrated Nafi`:

Ibn `Umar used to give the Zakat of Ramadan (Zakat-al-Fitr) according to the Mudd of the Prophet, the first Mudd, and he also used to give things for expiation for oaths according to the Mudd of the Prophet. Abu Qutaiba said, “Malik said to us, ‘Our Mudd (i.e., of Medina) is better than yours and we do not see any superiority except in the Mudd of the Prophet!’ Malik further said, to me, ‘If a ruler came to you and fixed a Mudd smaller than the one of the Prophet, by what Mudd would you measure what you give (for expiation or Zakat-al-Fitr?’ I replied, ‘We would give it according to the Mudd of the Prophet’ On that, Malik said, ‘Then, don’t you see that we have to revert to the Mudd of the Prophet ultimately?'”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 704


7

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مِكْيَالِهِمْ وَصَاعِهِمْ وَمُدِّهِمْ ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے خبر دی ، انہیں اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ ! ان کے کیل ( پیمانے ) میں ان کے صاع اور ان کے مد میں برکت عطا فرما ۔

Narrated Anas bin Malik:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “O Allah! Bestow Your Blessings on their measures, Sa’ and Mudd (i.e., of the people of Medina).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 705


8

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي غَسَّانَ، مُحَمَّدِ بْنِ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ سَعِيدٍ ابْنِ مَرْجَانَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مُسْلِمَةً، أَعْتَقَ اللَّهُ بِكُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنَ النَّارِ، حَتَّى فَرْجَهُ بِفَرْجِهِ ‏”‏‏.‏

ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے داؤد بن رشید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ، ان سے ابوغسان محمد بن مطرف نے ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے حضرت زین العابدین علی بن حسین نے ، ان سے سعید ابن مرجانہ نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی مسلمان غلام کو آزاد کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے ایک ایک ٹکڑے کے بدلے آزاد کرنے والے کا ایک ایک ٹکڑا جہنم سے آزاد کرے گا ۔ یہاں تک کہ غلام کی شرمگاہ کے بدلے آزاد کرنے والے کی شرمگاہ بھی دوزخ سے آزاد ہو جائے گی ۔

Narrated Abu Huraira:

The Prophet (ﷺ) said, “If somebody manumits a Muslim slave, Allah will save from the Fire every part of his body for freeing the corresponding parts of the slave’s body, even his private parts will be saved from the Fire) because of freeing the slave’s private parts.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 706


9

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلاً، مِنَ الأَنْصَارِ دَبَّرَ مَمْلُوكًا لَهُ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏ “‏ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي ‏”‏‏.‏ فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ النَّحَّامِ بِثَمَانِمِائَةِ دِرْهَمٍ، فَسَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ أَوَّلَ‏.‏

ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو حماد بنزید نے خبر دی ، انہیں عمرو بن دینار نے اور ان سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہقبیلہ انصار کے ایک صاحب نے اپنے غلام کو مدبر بنا لیا اور ان کے پاس اس غلام کے سوا اور کوئی مال نہیں تھا ۔ جب اس کی اطلاع نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی تو آپ نے دریافت فرمایا کہ مجھ سے اس غلام کو کون خریدتا ہے ۔ نعیم بن نحام رضی اللہ عنہ نے آٹھ سو درہم میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے خرید لیا ۔ میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ وہ ایک قبطی غلام تھا اور پہلے سال مرگیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نیلام فرما کر اس رقم سے اسے مکمل آزاد کرا دیا ۔

Narrated `Amr:

Jabir said: An Ansari man made his slave a Mudabbar and he had no other property than him. When the Prophet (ﷺ) heard of that, he said (to his companions), “Who wants to buy him (i.e., the slave) for me?” Nu’aim bin An-Nahham bought him for eight hundred Dirhams. I heard Jabir saying, “That was a coptic slave who died in the same year.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 79, Hadith 707


Scroll to Top
Scroll to Top
Skip to content