۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

The Chapters on Expiation

Markazi Anjuman Khuddam ul Quran Lahore

1 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ هِلاَلِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رِفَاعَةَ الْجُهَنِيِّ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ إِذَا حَلَفَ قَالَ ‏ “‏ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ ‏”‏ ‏.‏

رفاعہ جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قسم کھاتے تو یہ فرماتے : «والذي نفس محمد بيده» ” قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے “ ۱؎ ۔

It was narrated that Rifa’ah Al – Juhani said:
“When the Prophet (ﷺ) took an oath he would say: ‘By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad.”‘


2 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَرَّرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ سَمِعَ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ رَجُلاً يَقُولُ أَنَا إِذًا لَيَهُودِيٌّ ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ وَجَبَتْ ‏”‏ ‏.‏

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو کہتے ہوئے سنا کہ اگر میں ایسا کروں تو یہودی ہوں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اس پر یہ قسم واجب ہو گئی “ ۔

It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (ﷺ) heard a man say:
“If that happens, I will be a Jew.” The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘That is guaranteed.”


3 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ الْبَجَلِيُّ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ مَنْ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنَ الإِسْلاَمِ فَإِنْ كَانَ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَإِنْ كَانَ صَادِقًا لَمْ يَعُدْ إِلَيْهِ الإِسْلاَمُ سَالِمًا ‏”‏ ‏.‏

بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو شخص کہے اگر ایسا کروں تو اسلام سے بری ہوں ، اگر وہ جھوٹا ہے تو ویسا ہی ہے جیسا اس نے کہا ، اور اگر وہ اپنی بات میں سچا ہے تو بھی اسلام کی جانب صحیح سالم سے نہیں لوٹے گا “ ۱؎ ۔

It was narrated from Abdullah bin Buraidah that his father told that :
the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever says: ‘I have nothing to do with Islam,’ if he is lying then he is as he said, and if he is telling the truth, his Islam will not be sound.”


4 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ سَمِعَ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ رَجُلاً يَحْلِفُ بِأَبِيهِ فَقَالَ ‏ “‏ لاَ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ مَنْ حَلَفَ بِاللَّهِ فَلْيَصْدُقْ وَمَنْ حُلِفَ لَهُ بِاللَّهِ فَلْيَرْضَ وَمَنْ لَمْ يَرْضَ بِاللَّهِ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو باپ کی قسم کھاتے ہوئے سنا تو فرمایا : ” اپنے باپ دادا کی قسمیں نہ کھاؤ ، جو شخص اللہ کی قسم کھائے تو چاہیئے کہ وہ سچ کہے ، اور جس سے اللہ کی قسم کھا کر کوئی بات کہی جائے تو اس کو راضی ہونا چاہیئے ، اور جو شخص اللہ تعالیٰ کے نام پہ راضی نہ ہو وہ اللہ سے کچھ تعلق نہیں رکھتا “ ۱؎ ۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) heard a man taking an oath by his father and said: ‘Do not make oaths by your forefathers. Whoever makes an oath by Allah, let him fulfill his oath, and if an oath is sworn for a person by Allah, let him accept it. Whoever is not content with Allah has nothing to do with Allah.’


5 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ النَّضْرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ ‏ “‏ رَأَى عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَجُلاً يَسْرِقُ فَقَالَ أَسَرَقْتَ قَالَ لاَ وَالَّذِي لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ ‏.‏ فَقَالَ عِيسَى آمَنْتُ بِاللَّهِ وَكَذَّبْتُ بَصَرِي ‏”‏ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نے ایک شخص کو چوری کرتے ہوئے دیکھا تو فرمایا : ” تم نے چوری کی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں ، قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، عیسیٰ علیہ السلام نے کہا : میں اللہ پر ایمان لایا ، اور میں نے اپنی آنکھ کو جھٹلا دیا “ ۱؎ ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said:
“Eisa bin Maryam saw a man stealing and said: ‘Did you steal?’ He said: ‘No, by the One besides Whom there is no other God.’ ‘Eisa said: ‘I believe in Allah, and I do not believe what my eyes see.'”


6 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ بَشَّارِ بْنِ كِدَامٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ إِنَّمَا الْحَلِفُ حِنْثٌ أَوْ نَدَمٌ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” قسم یا تو حنث ( قسم توڑنا ) ہے یا ندامت ( شرمندگی ) ہے “ ۱؎ ۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that :
the Messenger of Allah (ﷺ) said: “An oath (leads to) either sin or regret. “


7 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ فَقَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَلَهُ ثُنْيَاهُ ‏”‏ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس نے قسم کھائی ، اور «إن شاء الله» کہا ، تو اس کا «إن شاء الله» کہنا اسے فائدہ دے گا “ ۱؎ ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
‘Whoever swears an oath and says In sha’ Allah, he will have made an exception.”(2)


8 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى إِنْ شَاءَ رَجَعَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ غَيْرُ حَانِثٍ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس نے قسم کھائی ، اور «إن شاء الله» کہا ، تو وہ چاہے قسم کے خلاف کرے ، یا قسم کے موافق ، حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہو گا “ ۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Whoever swears an oath and says In sha’ Allah, if he wishes he may go ahead and if he wishes he may not, without having broken his oath.”


9 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رِوَايَةً قَالَ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى فَلَمْ يَحْنَثْ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہجس نے قسم کھائی اور «إن شاء الله» کہا ، وہ حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہو گا ۔

It was narrated from Ibn ‘Umar:
“Whoever swears an oath and says In sha’ Allah, will never break his oath.”


10 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا غَيْلاَنُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَبِي مُوسَى، قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ فِي رَهْطٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏”‏ وَاللَّهِ مَا أَحْمِلُكُمْ وَمَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ ‏”‏ ‏.‏ قَالَ فَلَبِثْنَا مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ أُتِيَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلاَثَةِ إِبِلٍ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَلاَّ يَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلَنَا ارْجِعُوا بِنَا ‏.‏ فَأَتَيْنَاهُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَتَيْنَاكَ نَسْتَحْمِلُكَ فَحَلَفْتَ أَنْ لاَ تَحْمِلَنَا ‏.‏ ثُمَّ حَمَلْتَنَا فَقَالَ ‏”‏ وَاللَّهِ مَا أَنَا حَمَلْتُكُمْ فَإِنَّ اللَّهَ حَمَلَكُمْ وَاللَّهِ مَا أَنَا حَمَلْتُكُمْ بَلِ اللَّهُ حَمَلَكُمْ إِنِّي وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلاَّ كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي وَأَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ ‏”‏ ‏.‏ أَوْ قَالَ ‏”‏ أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَكَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي ‏”‏ ‏.‏

ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اشعری قبیلہ کے چند لوگوں کے ہمراہ آپ سے سواری مانگنے کے لیے حاضر ہوا ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ کی قسم ! میں تم کو سواری نہیں دوں گا ، اور میرے پاس سواری ہے بھی نہیں کہ تم کو دوں “ ، پھر ہم جب تک اللہ نے چاہا ٹھہرے رہے ، پھر آپ کے پاس زکاۃ کے اونٹ آ گئے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے سفید کوہان والے تین اونٹ دینے کا حکم دیا ، جب ہم انہیں لے کر چلے تو ہم میں سے ایک نے دوسرے سے کہا : ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سواری مانگنے گئے تو آپ نے قسم کھا لی کہ ہم کو سواری نہ دیں گے ، پھر ہم کو سواری دی ؟ چلو واپس آپ کے پاس لوٹ چلو ، آخر ہم آپ کے پاس آئے اور ہم نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم آپ کے پاس سواری مانگنے آئے تھے تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ ہم کو سواری نہ دیں گے ، پھر آپ نے ہم کو سواری دے دی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ کی قسم ! میں نے تم کو سواری نہیں دی ہے بلکہ اللہ نے دی ہے ، اللہ کی قسم ! ان شاءاللہ میں جب کوئی قسم کھاتا ہوں ، پھر اس کے خلاف کرنا بہتر سمجھتا ہوں ، تو اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں اور جو کام بہتر ہوتا ہے اس کو کرتا ہوں “ یا یوں فرمایا : ” جو کام بہتر ہوتا ہے اس کو کرتا ہوں ، اور قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں “ ۔

It was narrated from Abu Burdah that his father Abu Musa said:
“I came to the Messenger of Allah (ﷺ) with a group of Asharites and asked him to give us animals to ride. He said: ‘By Allah, I cannot give you anything to ride, and I have nothing to give you to ride.’ We stayed as long as Allah willed, then some camels were brought to him. He ordered that we be given three she-camels with fine humps. When we left, we said to one another: ‘We came to the Messenger of Allah (ﷺ) to ask him for animals to ride, and he swore by Allah that he would not give us anything to ride, then he gave us something. Let us go back.’ So we went to him and we said: ‘O Messenger of Allah! We came to you seeking mounts, and you took an oath that you would not give us mounts, then you gave us some mounts.’ He said: ‘By Allah, I did not give you animals to ride, rather Allah gave you them to ride. I, by Allah, if Allah wills, do not swear and then see something better than it, but I offer expiation for what I swore about, and do that which is better.’ Or he said: ‘I do that which is better and offer expiation for what I swore about.'”


11 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ ‏”‏ ‏.‏

عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس شخص نے قسم کھائی ، اور اس کے خلاف کرنے کو بہتر سمجھا تو جو بہتر ہو اس کو کرے ، اور اپنی قسم کا کفارہ دیدے “ ۔

It was narrated from ‘Adi bin Hatim that :
the Messenger of Allah (ﷺ), said: “Whoever swears an oath then sees that something else is better than it, let him do that which is better and offer expiation for what he swore about. “


12 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّنْعَانِيُّ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ هِلاَلِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ عَرَابَةَ الْجُهَنِيِّ، قَالَ كَانَتْ يَمِينُ رَسُولِ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ التَّى يَحْلِفُ بِهَا أَشْهَدُ عِنْدَ اللَّهِ ‏ “‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ‏”‏ ‏.‏

رفاعہ بن عرابہ جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہمیں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم جو آپ کھایا کرتے تھے ، یوں ہوتی تھی : «والذي نفسي بيده» ” قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے “ ۔

It was narrated that Rifa’ah bin ‘Arabah A-Juhani said:
“The swearing of the Messenger of Allah (ﷺ) when he took an oath and I bear witness before Allah was: ‘By the One in Whose Hand is my soul.”‘


13 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الزَّعْرَاءِ، عَمْرُو بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَمِّهِ أَبِي الأَحْوَصِ، عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْجُشَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَأْتِينِي ابْنُ عَمِّي فَأَحْلِفُ أَنْ لاَ، أُعْطِيَهُ وَلاَ أَصِلَهُ ‏.‏ قَالَ ‏ “‏ كَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ ‏”‏ ‏.‏

مالک جشمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہمیں نے کہا : اللہ کے رسول ! میرا چچا زاد بھائی میرے پاس آتا ہے ، اور میں قسم کھا لیتا ہوں کہ اس کو کچھ نہ دوں گا ، اور نہ ہی اس کے ساتھ صلہ رحمی کروں گا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو “ ۱؎ ۔

It was narrated from Abul-Ahwas ‘Awf bin Malik Al- Jushami that his father said:
“I said: ‘O Messenger of Allah, my cousin comes to me and I swear that I will not give him anything or uphold the ties of kinship with him.’ He said: ‘Offer expiation for what you swore about.'”


14 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ حَارِثَةَ بْنِ أَبِي الرِّجَالِ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ أَوْ فِيمَا لاَ يَصْلُحُ فَبِرُّهُ أَنْ لاَ يَتِمَّ عَلَى ذَلِكَ ‏”‏ ‏.‏

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس شخص نے رشتہ توڑنے کی قسم کھائی ، یا کسی ایسی چیز کی قسم کھائی جو درست نہیں ، تو اس قسم کا پورا کرنا یہ ہے کہ اسے چھوڑ دے “ ۔

It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Whoever takes an oath to cut off the ties of kinship, or to do something that is not right, the fulfillment of his vow is not to do that.”


15 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ عُمَارَةَ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، ‏.‏ أَنَّ النَّبِيَّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ ‏ “‏ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَتْرُكْهَا فَإِنَّ تَرْكَهَا كَفَّارَتُهَا ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس شخص نے قسم کھائی ، پھر اس کے خلاف کرنا اس سے بہتر سمجھا ، تو قسم توڑ دینا ہی اس کا کفارہ ہے “ ۔

It was narrated from ‘Amr bin Shu’aib, from his father, that his grandfather said that the Prophet (ﷺ) said:
“Whoever swears an oath then sees that something else is better than it, let him not do it, and his leaving it is the expiation for it. “


16 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَكَّائِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى الثَّقَفِيُّ، عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ كَفَّرَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ بِصَاعٍ مِنْ تَمْرٍ وَأَمَرَ النَّاسَ بِذَلِكَ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَنِصْفُ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ ‏.‏

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاع کھجور کفارہ میں دی ، میں لوگوں کو اسی کا حکم دیتا ہوں ، تو جس کسی کے پاس ایک صاع کھجور نہ ہو تو آدھا صاع گیہوں دے ۱؎ ۔

It was narrated that Ibn Abbas said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) offered expiation of a Sa’ of dates, and he enjoined the people to do likewise. Whoever does not have that (must give) half a Sa’ of wheat.”


17 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي الْمُغِيرَةِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ كَانَ الرَّجُلُ يَقُوتُ أَهْلَهُ قُوتًا فِيهِ سَعَةٌ وَكَانَ الرَّجُلُ يَقُوتُ أَهْلَهُ قُوتًا فِيهِ شِدَّةٌ فَنَزَلَتْ ‏{مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ}‏ ‏.‏

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہبعض آدمی اپنے گھر والوں کو ایسا کھانا دیتے ہیں جس میں فراخی ہوتی ہے ، اور بعض آدمی تنگی کے ساتھ دیتے ہیں تب یہ آیت اتری : «من أوسط ما تطعمون أهليكم» ” مسکینوں کو وہ کھانا دو جو درمیانی قسم کا اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو “ ۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said:
“A man would give his family food that was abundant and another would give his family food that was barely sufficient, then the following was revealed: ‘With the Awsat of that with which you feed your families…’”(2)


18 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الْمَعْمَرِيُّ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ إِذَا اسْتَلَجَّ أَحَدُكُمْ فِي الْيَمِينِ فَإِنَّهُ آثَمُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ مِنَ الْكَفَّارَةِ الَّتِي أُمِرَ بِهَا ‏”‏ ‏.‏

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ الْوُحَاظِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلاَّمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ نَحْوَهُ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے کہاللہ کے رسول ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی اپنی قسم پر اصرار کرے ، تو وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کفارے سے زیادہ گنہگار ہو گا ، جس کی ادائیگی کا اسے حکم دیا گیا ہے “ ۱؎ ۔

It was narrated that Hammam heard Abu Hurairah saying that ‘Abul-Qasim (ﷺ) said:
“If anyone of you insists on fulfilling what he swore to (after learning that it is wrong) then it is more sinful before Allah than (breaking the oath for which) the expiation that has been enjoined upon him.”


19 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ بِإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ ‏.‏

اس سند سے بھیابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مرفوعاً مروی ہے ۔

It was narrated that Bara’ bin ‘Azib said:
‘The Messenger of Allah (ﷺ) commanded us to help fulfill the oath.”


20 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَفْوَانَ، أَوْ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِيِّ، قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَكَّةَ جَاءَ بِأَبِيهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اجْعَلْ لأَبِي نَصِيبًا فِي الْهِجْرَةِ ‏.‏ فَقَالَ ‏”‏ إِنَّهُ لاَ هِجْرَةَ ‏”‏ ‏.‏ فَانْطَلَقَ فَدَخَلَ عَلَى الْعَبَّاسِ فَقَالَ قَدْ عَرَفْتَنِي فَقَالَ أَجَلْ ‏.‏ فَخَرَجَ الْعَبَّاسُ فِي قَمِيصٍ لَيْسَ عَلَيْهِ رِدَاءٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَرَفْتَ فُلاَنًا وَالَّذِي بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ جَاءَ بِأَبِيهِ لِيُبَايِعَكَ عَلَى الْهِجْرَةِ ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏”‏ إِنَّهُ لاَ هِجْرَةَ ‏”‏ ‏.‏ فَقَالَ الْعَبَّاسُ أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ ‏.‏ فَمَدَّ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ يَدَهُ فَمَسَّ يَدَهُ فَقَالَ ‏”‏ أَبْرَرْتُ عَمِّي وَلاَ هِجْرَةَ ‏”‏ ‏.‏

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِدْرِيسَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ ‏.‏ قَالَ يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ يَعْنِي لاَ هِجْرَةَ مِنْ دَارٍ قَدْ أَسْلَمَ أَهْلُهَا ‏.‏

براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قسم دینے والے کی قسم پوری کرنے کا حکم دیا ہے ۔

It was narrated from Mujahid, that ‘Abdur-Rahman bin Safwan, or Safwan bin ‘Abdur- Rahman Al-Qurashi said:
“On the Day of the conquest of Makkah, he came with his father and he said: ‘O Messenger of Allah, give my father a share of Hijrah.’ He said: ‘There is no Hijrah.’ Then he went away and entered upon ‘Abbas and said: ‘Do you know who I am?’ He said: ‘Yes.’ Then ‘Abbas went out, wearing a shirt and no upper wrap, and said: ‘O Messenger of Allah, do you know so-and-so with whom we have friendly ties? He brought his father to swear an oath of allegiance (i.e., promise) to emigrate.’ The Prophet (ﷺ) said: ‘There is no Hijrah.'” ‘Abbas said: ‘I adjure you to do it.’ The Prophet (ﷺ) stretched forth his hand and touched his hand, and said: ‘I have fulfilled the oath of my uncle, but there is no Hijrah.”‘ (Da’if)Another chain with similar wording. Yazid bin Abu Ziyad said: “Meaning: There is no Hijrah from a land whose people have accepted Islam.”


Scroll to Top