۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

The Book of the Prayer

Markazi Anjuman Khuddam ul Quran Lahore

1 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْرَقُ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ فَسَأَلَهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلاَةِ فَقَالَ ‏”‏ صَلِّ مَعَنَا هَذَيْنِ الْيَوْمَيْنِ ‏”‏ ‏.‏ فَلَمَّا زَالَتِ الشَّمْسُ أَمَرَ بِلاَلاً فَأَذَّنَ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الظُّهْرَ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ بَيْضَاءُ نَقِيَّةٌ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْمَغْرِبَ حِينَ غَابَتِ الشَّمْسُ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْعِشَاءَ حِينَ غَابَ الشَّفَقُ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْفَجْرَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ فَلَمَّا كَانَ مِنَ الْيَوْمِ الثَّانِي أَمَرَهُ فَأَذَّنَ الظُّهْرَ فَأَبْرَدَ بِهَا وَأَنْعَمَ أَنْ يُبْرِدَ بِهَا ثُمَّ صَلَّى الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ أَخَّرَهَا فَوْقَ الَّذِي كَانَ وَصَلَّى الْمَغْرِبَ قَبْلَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ وَصَلَّى الْعِشَاءَ بَعْدَمَا ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ وَصَلَّى الْفَجْرَ فَأَسْفَرَ بِهَا ثُمَّ قَالَ ‏”‏ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ وَقْتِ الصَّلاَةِ ‏”‏ ‏.‏ فَقَالَ الرَّجُلُ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ‏.‏ قَالَ ‏”‏ وَقْتُ صَلاَتِكُمْ بَيْنَ مَا رَأَيْتُمْ ‏”‏ ‏.‏

بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ، اور اس نے آپ سے نماز کے اوقات کے متعلق سوال کیا ، تو آپ نے فرمایا : ” آنے والے دو دن ہمارے ساتھ نماز پڑھو ، چنانچہ ( پہلے دن ) جب سورج ڈھل گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا ، انہوں نے اذان دی ، پھر ان کو حکم دیا تو انہوں نے ظہر کی اقامت کہی ۱؎ ، پھر ان کو حکم دیا ، انہوں نے نماز عصر کی اقامت کہی ، اس وقت سورج بلند ، صاف اور چمکدار تھا ۲؎ ، پھر جب سورج ڈوب گیا تو ان کو حکم دیا تو انہوں نے مغرب کی اقامت کہی ، پھر جب شفق ۳؎ غائب ہو گئی تو انہیں حکم دیا ، انہوں نے عشاء کی اقامت کہی ، پھر جب صبح صادق طلوع ہوئی تو انہیں حکم دیا ، تو انہوں نے فجر کی اقامت کہی ، جب دوسرا دن ہوا تو آپ نے ان کو حکم دیا ، تو انہوں نے ظہر کی اذان دی ، اور ٹھنڈا کیا اس کو اور خوب ٹھنڈا کیا ( یعنی تاخیر کی ) ، پھر عصر کی نماز اس وقت پڑھائی جب کہ سورج بلند تھا ، پہلے روز کے مقابلے میں دیر کی ، پھر مغرب کی نماز شفق کے غائب ہونے سے پہلے پڑھائی ، اور عشاء کی نماز تہائی رات گزر جانے کے بعد پڑھائی اور فجر کی نماز اجالے میں پڑھائی ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” نماز کے اوقات کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے ؟ “ ، اس آدمی نے کہا : اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” تمہاری نماز کا وقت ان اوقات کے درمیان ہے جو تم نے دیکھا “ ۔

It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father said:
“A man came to the Prophet and asked him about the times of the prayer. He said: ‘Pray with us for two days.’ When the sun passed its zenith he commanded Bilal to call the Adhan, then he commanded him to give the Iqamah for Zuhr; then he commanded him to give the Iqamah for ‘Asr when the sun was high and clearly white. Then he commanded him to give the Iqamah for Maghrib when the sun had set; then he commanded him to give the Iqamah for ‘Isha’ when the red afterglow had disappeared; then he commanded him to give the Iqamah for Fajr when dawn came. On the following day he commanded him to give the Adhan for Zuhr when the extreme heat had passed and it had cooled down; then he prayed ‘Asr when the sun was still high, but he delayed it more than he had done the day before; then he prayed Maghrib before the red afterglow disappeared; he prayed ‘Isha’ when one-third of the night had passed; and he prayed Fajr at the time when it was already light. Then he said: ‘Where is the one who was asking about the times of Prayer?’ The man said: ‘Here I am, O Messenger of Allah.’ He said: ‘The times of your prayer are between the times you have seen.'”


2 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ شَكَوْنَا إِلَى النَّبِيِّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ حَرَّ الرَّمْضَاءِ فَلَمْ يُشْكِنَا ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب گرمی سخت ہو جائے تو نماز ٹھنڈی کر لو ، اس لیے کہ گرمی کی شدت جہنم کی لپٹ سے ہے “ ۱؎ ۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Mas’ud said:
“We complained to the Messenger of Allah about the heat of the sunbaked ground, but he did not respond to our complaint.”


3 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلاَةِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ ‏”‏ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب گرمی سخت ہو جائے تو ظہر کو ٹھنڈا کر لیا کرو ، اس لیے کہ گرمی کی شدت جہنم کی لپٹ سے ہے “ ۱؎ ۔

It was narrated that Abu Hurairah said:
“The Messenger of Allah said: ‘When it is very hot, then wait for it to cool down before you pray, for intense heat is from the flaring up of the Hell-fire.'”


4 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِي، سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ ‏ “‏ إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ ‏”‏ ‏.‏

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ظہر ٹھنڈی کر کے پڑھو ، اس لیے کہ گرمی کی شدت جہنم کی لپٹ سے ہے “ ۔

It was narrated from Abu Hurairah that:
The Messenger of Allah said: “When it is very hot, then wait for it to cool down before you pray, for intense heat is from the flaring up of the Hell-fire.”


5 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ أَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ ‏”‏ ‏.‏

مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر کی نماز دوپہر میں پڑھتے تھے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا : ” نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو ، اس لیے کہ گرمی کی شدت جہنم کی لپٹ سے ہے “ ۔

It was narrated that Abu Sa’eed said:
“The Messenger of Allah said: ‘Wait for it to cool down before you pray, for intense heat is from the flaring up of the Hell-fire.'”


6 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ صَلاَةَ الظُّهْرِ بِالْهَاجِرَةِ فَقَالَ لَنَا ‏ “‏ أَبْرِدُوا بِالصَّلاَةِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ظہر ٹھنڈی کر کے پڑھو “ ۔

It was narrated that Mughirah bin Shu’bah said:
We were praying Zuhr with the Messenger of Allah at the time of intense heat (i.e., midday when the sun has just passed its zenith) and he said to us, “Wait for it to cool down before you pray, for intense heat is from the flaring up of the Hell-fire.”


7 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ أَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ ‏”‏ ‏.‏

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر اس وقت پڑھا کرتے تھے جب سورج اونچا اور زندہ ہوتا تھا ، چنانچہ ( نماز پڑھ کر ) کوئی شخص عوالی ۱؎ میں جاتا تو سورج بلند ہی ہوتا تھا ۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said:
“The Messenger of Allah said: ‘Wait for it to cool down before you pray the Zuhr.'”


8 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ كَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْعَوَالِي وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ ‏.‏

ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی اور دھوپ میرے کمرے میں باقی رہی ، ابھی تک سایہ دیواروں پر چڑھا نہیں تھا ۱؎ ۔

It was narrated from Anas bin Malik that:
The Messenger of Allah used to pray ‘Asr when the sun was still hot and high, and if a person were to go to the suburbs (of Al-Madinah) he would be able to reach it while the sun was still hot and high.


9 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ صَلَّى النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِي لَمْ يُظْهِرْهَا الْفَىْءُ بَعْدُ ‏.‏

علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے دن فرمایا : ” اللہ ان کافروں کے گھروں اور قبروں کو آگ سے بھر دے ، جیسے کہ ان لوگوں نے ہمیں نماز وسطیٰ ( عصر کی نماز ) کی ادائیگی سے باز رکھا “ ۔

It was narrated that ‘Aishah said:
“The Prophet prayed the ‘Asr when the sun was shining into my room and there were no shadows yet.”


10 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ ‏ “‏ مَلأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا كَمَا شَغَلُونَا عَنِ الصَّلاَةِ الْوُسْطَى ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جس شخص کی نماز عصر فوت ہو جائے ، گویا اس کے اہل و عیال اور مال و اسباب سب لٹ گئے “ ۔

It was narrated from ‘Ali bin Abu Talib that,:
On the Day of Khandaq, the Messenger of Allah said: “May Allah fill their houses and graves with fire, just as they distracted us from the middle prayer.”


11 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، ‏.‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ ‏ “‏ إِنَّ الَّذِي تَفُوتُهُ صَلاَةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلُهُ وَمَالُهُ ‏”‏ ‏.‏

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہمشرکوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عصر کی نماز سے روکے رکھا یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ان لوگوں نے ہمیں عصر کی نماز سے روکے رکھا ، اللہ تعالیٰ ان کے گھروں اور قبروں کو آگ سے بھر دے “ ۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that:
The Messenger of Allah said: “The one who misses the ‘Asr prayer, it is as if he has been cheated out of his family and wealth.”


12 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّهُ كَانَ قَاعِدًا عَلَى مَيَاثِرِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِي إِمَارَتِهِ عَلَى الْمَدِينَةِ وَمَعَهُ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ فَأَخَّرَ عُمَرُ الْعَصْرَ شَيْئًا فَقَالَ لَهُ عُرْوَةُ أَمَا إِنَّ جِبْرِيلَ نَزَلَ فَصَلَّى إِمَامَ رَسُولِ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏.‏ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ اعْلَمْ مَا تَقُولُ يَا عُرْوَةُ ‏.‏ قَالَ سَمِعْتُ بَشِيرَ بْنَ أَبِي مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ يَقُولُ ‏ “‏ نَزَلَ جِبْرِيلُ فَأَمَّنِي فَصَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتَ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ‏”‏ ‏.‏ يَحْسُبُ بِأَصَابِعِهِ خَمْسَ صَلَوَاتٍ ‏.‏

ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہوہ عمر بن عبدالعزیز کے گدوں پہ بیٹھے ہوئے تھے ، اس وقت عمر بن عبدالعزیز مدینہ منورہ کے امیر تھے ، اور ان کے ساتھ عروہ بن زبیر بھی تھے ، عمر بن عبدالعزیز نے عصر کی نماز میں کچھ دیر کر دی تو ان سے عروہ نے کہا : سنیے ! جبرائیل علیہ السلام آئے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت فرمائی ، تو ان سے عمر بن عبدالعزیز نے کہا : عروہ ! جو کچھ کہہ رہے ہو سوچ سمجھ کر کہو ؟ اس پر عروہ نے کہا کہ میں نے بشیر بن ابی مسعود کو کہتے سنا کہ میں نے اپنے والد ابی مسعود رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا : جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے ، اور انہوں نے میری امامت کی تو میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ، پھر میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ، پھر میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ، پھر میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ، پھر میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی ۔ ۔ ۔ وہ اپنی انگلیوں سے پانچوں نمازوں کو شمار کر رہے تھے ۔

It was narrated from Ibn Shihab that:
He was sitting on the cushions of ‘Umar bin ‘Abdul-‘Aziz when he was the leader over Al-Madinah, and with him was ‘Urwah bin Zubair. “umar delayed ‘Asr somewhat, and ‘Urwah said to him: “Jibril came down and led the Messenger of Allah in prayer.” ‘Umar said to him: “Know what you are saying, O ‘Urwah!” he said: “I heard Bashir bin Abu Mas’ud saying, ‘I heard Abu Mas’ud saying, “I heard the Messenger of Allah saying, ‘Jibril came down and led me in prayer, and I prayed with him, then I prayed with him, then I prayed with him, then I prayed with him, then I prayed with him,’ and he counted five prayers on his fingers.”


13 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَبَسَ الْمُشْرِكُونَ النَّبِيَّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ عَنْ صَلاَةِ الْعَصْرِ حَتَّى غَابَتِ الشَّمْسُ فَقَالَ ‏ “‏ حَبَسُونَا عَنْ صَلاَةِ الْوُسْطَى مَلأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا ‏”‏ ‏.‏

سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہوہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب اس وقت پڑھتے تھے جب سورج غروب ہو جاتا ۔

It was narrated that ‘Abdullah said:
“The idolaters kept the Prophet from the ‘Asr prayer until the sun had set. He said: ‘They kept us from performing the middle prayer; may Allah fill their graves and their houses with fire.'”


14 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّجَاشِيِّ، قَالَ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ، يَقُولُ كُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا وَإِنَّهُ لَيَنْظُرُ إِلَى مَوَاقِعِ نَبْلِهِ ‏.‏

حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الزَّعْفَرَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، نَحْوَهُ ‏.‏

عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” میری امت ہمیشہ فطرت ( دین اسلام ) پر رہے گی ، جب تک وہ مغرب کی نماز میں اتنی تاخیر نہ کرے گی کہ تارے گھنے ہو جائیں “ ۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن یحییٰ کو کہتے سنا : اس حدیث کے بارے میں اہل بغداد نے اختلاف کیا ، چنانچہ میں اور ابوبکر الاعین عوام بن عباد بن عوام کے پاس گئے ، تو انہوں نے اپنے والد کا اصل نسخہ نکالا تو اس میں یہ حدیث موجود تھی ۔

Abu Najashi said:
“I heard Rafi’ bin Khadij say: ‘We used to perform the Maghrib at the time of the Messenger of Allah, and one of us would be able to see the places where his arrows would land when shot from his bow.'” (Sahih)Another chain with similar wording.


15 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ الْمَغْرِبَ إِذَا تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اگر اس بات کا ڈر نہ ہوتا کہ میں اپنی امت کو مشقت میں ڈال دوں گا ، تو میں انہیں عشاء کی نماز میں دیر کرنے کا حکم دیتا “ ۔

It was narrated from Salamah bin Akwa’ that:
He used to pray the Maghrib with the Messenger of Allah when the sun set.


16 The Book of his father, and this Hadith was in it.'"

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَنْبَأَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ لاَ تَزَالُ أُمَّتِي عَلَى الْفِطْرَةِ مَا لَمْ يُؤَخِّرُوا الْمَغْرِبَ حَتَّى تَشْتَبِكَ النُّجُومُ ‏”‏ ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ مَاجَهْ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى يَقُولُ اضْطَرَبَ النَّاسُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ بِبَغْدَادَ فَذَهَبْتُ أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ الأَعْيَنُ إِلَى الْعَوَّامِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ فَأَخْرَجَ إِلَيْنَا أَصْلَ أَبِيهِ فَإِذَا الْحَدِيثُ فِيهِ ‏.‏

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اگر اس بات کا ڈر نہ ہوتا کہ میں اپنی امت کو مشقت میں ڈال دوں گا ، تو میں عشاء کی نماز تہائی یا آدھی رات تک مؤخر کرتا “ ۱؎ ۔

It was narrated that ‘Abbas bin ‘Abdul-Muttalib said:
“The Messenger of Allah said: ‘My Ummah will continue to adhere to the Fitrah so long as they do not delay the Maghrib until the stars have come out.” (Hasan)Abu ‘Abdullah bin Majah said: I heard Muhammed bin Yahya saying: ‘The people in Baghdad were confused in narrating this Hadith. Abu Bakr Al-A’yan and I went to ‘Awwam bin ‘Abbad bin ‘Awwam and he brought out to us the book of his father, and this Hadith was in it.'”


17 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏.‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ ‏ “‏ لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ ‏”‏ ‏.‏

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی ، پھر آدھی رات تک ( حجرہ سے ) باہر نہ آئے ، پھر نکلے اور لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھائی اور فرمایا : ” اور لوگ نماز پڑھ کر سو گئے ، اور تم برابر نماز ہی میں رہے جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے ، اگر مجھے کمزوروں اور بیماروں کا خیال نہ ہوتا تو میں اس نماز کو آدھی رات تک مؤخر کرنا پسند کرتا “ ۔

It was narrated from Abu Hurairah that:
The Messenger of Allah said: “Were it not that it would be too difficult for my Ummah, I would have commanded them to delay the ‘Isha’.”


18 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ ‏ “‏ لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لأَخَّرْتُ صَلاَةَ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفِ اللَّيْلِ ‏”‏ ‏.‏

بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بادل کے ایام میں نماز جلدی پڑھ لیا کرو ، کیونکہ جس کی نماز عصر فوت ہو گئی ، اس کا عمل برباد ہو گیا “ ۱؎ ۔

It was narrated that Abu Hurairah said:
“The Messenger of Allah said: ‘Were it not that it would be too difficult for my Ummah, I would have delayed the ‘Isha’ prayer until one third or one half of the night had passed.'”


19 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ هَلِ اتَّخَذَ النَّبِيُّ ـ صلى الله عليه وسلم ـ خَاتَمًا قَالَ نَعَمْ أَخَّرَ لَيْلَةً الْعِشَاءَ الآخِرَةَ إِلَى قَرِيبٍ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ فَلَمَّا صَلَّى أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ ‏ “‏ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَإِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرْتُمُ الصَّلاَةَ ‏”‏ ‏.‏ قَالَ أَنَسٌ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ ‏.‏

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے متعلق سوال کیا گیا جو نماز سے غافل ہو جائے ، یا سو جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب یاد آ جائے تو پڑھ لے “ ۱؎ ۔

Humaid said:
“Anas bin Malik was asked: ‘Did the Prophet wear a ring?’ He said: ‘Yes.’ One night he delayed the ‘Isha’ prayer until almost the middle of the night. When he had prayed, he turned to face us and said: ‘The people have prayed and gone to sleep, but you will still be in a state of prayer so long as you are waiting for the (next) prayer.'” (Sahih)Anas said: “It was as if I can see the sparkle from his ring.'”


20 Sunan Ibn Majah

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى اللَّيْثِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ صَلاَةَ الْمَغْرِبِ ثُمَّ لَمْ يَخْرُجْ حَتَّى ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَخَرَجَ فَصَلَّى بِهِمْ ثُمَّ قَالَ ‏ “‏ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَأَنْتُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرْتُمُ الصَّلاَةَ وَلَوْلاَ الضَّعِيفُ وَالسَّقِيمُ أَحْبَبْتُ أَنْ أُؤَخِّرَ هَذِهِ الصَّلاَةَ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ ‏”‏ ‏.‏

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو شخص نماز پڑھنا بھول جائے ، تو جب یاد آئے پڑھ لے “ ۔

It was narrated that Abu Sa’eed said:
“The Messenger of Allah led us for the Maghrib prayer. Then he did not come out until half the night had passed. Then he came out and led them in prayer, then he said: “The people have prayed and gone to sleep, but you are still in a state of prayer so long as you are waiting for the (next) prayer. Were it not for the weak and the sick, I wanted to delay this prayer until the middle of the night.'”


Scroll to Top