۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

Markazi Anjuman Khuddam ul Quran Lahore

1 5 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ـ هُوَ ابْنُ أَبِي هِنْدٍ ـ عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ، الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ ‏”‏‏.‏ قَالَ عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ‏.‏

ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن سعید نے خبر دی ، وہ ابو ہندکے صاحب زادے ہیں ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو نعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ ان کی قدر نہیں کرتے ، صحت اور فراغت ۔ عباس عنبری نے بیان کیا کہ ہم سے صفوان بن عیسیٰ نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن ابی ہند نے ، ان سے ان کے والد نے کہ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے اسی حدیث کی طرح ۔

Narrated Ibn `Abbas:

The Prophet (ﷺ) said: “There are two blessings that many people are deceived into losing: health and free time.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 27 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


2 6 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ يَكْبَرُ ابْنُ آدَمَ وَيَكْبَرُ مَعَهُ اثْنَانِ حُبُّ الْمَالِ، وَطُولُ الْعُمُرِ ‏”‏‏.‏ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ‏.‏

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں اس کے اندر بڑھتی جاتی ہیں ، مال کی محبت اور عمر کی درازی ۔ اس کی روایت شعبہ نے قتادہ سے کی ہے ۔

Narrated Anas bin Malik:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “The son of Adam (i.e. man) grows old and so also two (desires) grow old with him, i.e., love for wealth and (a wish for) a long life.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 28 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


3 7 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنِي صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ رِجَالٌ مِنَ الأَعْرَابِ جُفَاةً يَأْتُونَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَيَسْأَلُونَهُ مَتَى السَّاعَةُ، فَكَانَ يَنْظُرُ إِلَى أَصْغَرِهِمْ فَيَقُولُ ‏ “‏ إِنْ يَعِشْ هَذَا لاَ يُدْرِكْهُ الْهَرَمُ حَتَّى تَقُومَ عَلَيْكُمْ سَاعَتُكُمْ ‏”‏‏.‏ قَالَ هِشَامٌ يَعْنِي مَوْتَهُمْ‏.‏

مجھ سے صدقہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ نے خبر دی ، انہیں ہشام نے ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہچند بدوی جو ننگے پاؤں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے تھے اور آپ سے دریافت کرتے تھے کہ قیامت کب آئے گی ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے کم عمر والے کو دیکھ کر فرمانے لگے کہ اگر یہ بچہ زندہ رہا تو اس کے بڑھا پے سے پہلے تم پر تمہاری قیامت آ جائے گی ۔ ہشام نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد ( قیامت ) سے ان کی موت تھی ۔

Narrated `Aisha:

Some rough bedouins used to visit the Prophet (ﷺ) and ask him, “When will the Hour be?” He would look at the youngest of all of them and say, “If this should live till he is very old, your Hour (the death of the people addressed) will take place.” Hisham said that he meant (by the Hour), their death.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 29 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


4 8 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ بْنِ رِبْعِيٍّ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُرَّ عَلَيْهِ بِجِنَازَةٍ فَقَالَ ‏”‏ مُسْتَرِيحٌ، وَمُسْتَرَاحٌ مِنْهُ ‏”‏‏.‏ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْمُسْتَرِيحُ وَالْمُسْتَرَاحُ مِنْهُ قَالَ ‏”‏ الْعَبْدُ الْمُؤْمِنُ يَسْتَرِيحُ مِنْ نَصَبِ الدُّنْيَا وَأَذَاهَا إِلَى رَحْمَةِ اللَّهِ، وَالْعَبْدُ الْفَاجِرُ يَسْتَرِيحُ مِنْهُ الْعِبَادُ وَالْبِلاَدُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ ‏”‏‏.‏

ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عمرو حلحلہ نے ، ان سے سعد بن کعب بن مالک نے ، ان سے ابوقتادہ بن ربعی انصاری رضی اللہ عنہ نے ، وہ بیان کرتے تھے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے لوگ ایک جنازہ لے کر گزرے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” مستریح یامستراح “ ہے ۔ یعنی اسے آرام مل گیا ، یا اس سے آرام مل گیا ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ” المستریح او المستراح منہ “ کا کیا مطلب ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن بندہ دنیا کی مشقتوں اور تکلیفوں سے اللہ کی رحمت میں نجات پاجاتا ہے وہ مستریح ہے اورمستراح منہ وہ ہے کہ فاجر بندہ سے اللہ کے بندے ، شہر ، درخت اور چوپائے سب آرام پاجاتے ہیں ۔

Narrated Abu Qatada bin Rib’i Al-Ansari:

A funeral procession passed by Allah’s Messenger (ﷺ) who said, “Relieved or relieving?” The people asked, “O Allah’s Messenger (ﷺ)! What is relieved and relieving?” He said, “A believer is relieved (by death) from the troubles and hardships of the world and leaves for the Mercy of Allah, while (the death of) a wicked person relieves the people, the land, the trees, (and) the animals from him.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 30 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


5 9 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، حَدَّثَنِي ابْنُ كَعْبٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ مُسْتَرِيحٌ، وَمُسْتَرَاحٌ مِنْهُ، الْمُؤْمِنُ يَسْتَرِيحُ ‏”‏‏.‏

مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عبد ربہ بن سعید نے ، ان سے محمد بن عمر نے بیان کیا ، ان سے طلحہ بن کعب نے بیان کیا ، ان سے ابوقتادہ نےاور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مرنے والا یا تو آرام پانے والا ہے یا دوسرے بندوں کو آرام دینے والا ہے ۔

Narrated Abu Qatada:

The Prophet (ﷺ) said, “Relieved or relieving. And a believer is relieved (by death).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 31 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


6 10 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهُ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ يَتْبَعُ الْمَيِّتَ ثَلاَثَةٌ، فَيَرْجِعُ اثْنَانِ وَيَبْقَى مَعَهُ وَاحِدٌ، يَتْبَعُهُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ، فَيَرْجِعُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ، وَيَبْقَى عَمَلُهُ ‏”‏‏.‏

ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم نے بیان کیا ، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میت کے ساتھ تین چیزیں چلتی ہیں دوتو واپس آجاتی ہیں صرف ایک کام اس کے ساتھ رہ جاتا ہے ، اس کے ساتھ اس کے گھر والے اس کا مال اور اس کا عمل چلتا ہے اس کے گھر والے اور مال تو واپس آ جاتا ہے اور اس کا عمل اس کے ساتھ باقی رہ جاتا ہے ۔

Narrated Anas bin Malik:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “When carried to his grave, a dead person is followed by three, two of which return (after his burial) and one remains with him: his relative, his property, and his deeds follow him; relatives and his property go back while his deeds remain with him.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 32 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


7 11 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ إِذَا مَاتَ أَحَدُكُمْ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ غُدْوَةً وَعَشِيًّا، إِمَّا النَّارُ وَإِمَّا الْجَنَّةُ، فَيُقَالُ هَذَا مَقْعَدُكَ حَتَّى تُبْعَثَ ‏إِلَيْهِ”‏‏.‏

ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیاکہرسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی مرتا ہے تو صبح و شام ( جب تک وہ برزخ میں ہے ) اس کے رہنے کی جگہ اسے ہر روز دکھائی جاتی ہے یا دوزخ ہو یا جنت اور کہا جاتا ہے کہ یہ تیرے رہنے کی جگہ ہے یہاں تک کہ تو اٹھایا جائے ۔ ( یعنی قیامت کے دن تک ۔ )

Narrated Ibn `Umar:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “When anyone of you dies, his destination is displayed before him in the forenoon and in the afternoon, either in the (Hell) Fire or in Paradise, and it is said to him, “That is your place till you are resurrected and sent to it.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 33 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


8 12 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ لاَ تَسُبُّوا الأَمْوَاتَ، فَإِنَّهُمْ قَدْ أَفْضَوْا إِلَى مَا قَدَّمُوا ‏”‏‏.‏

ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعبہ بن حجاج نے خبر دی ، انہیں اعمش نے ، انہیں مجاہد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو لوگ مرگئے ان کو برا نہ کہو کیونکہ جو کچھ انہوں نے آگے بھیجا تھا اس کے پاس وہ خود پہنچ چکے ہیں ۔ انہوں نے برے بھلے جو بھی عمل کئے تھے ویسا بدلہ پا لیا ۔

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) said, “Do not abuse the dead, for they have reached the result of what they have done.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 34 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


9 13 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَالأَعْرَجِ، أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلاَنِ، رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ فَقَالَ الْمُسْلِمُ وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا عَلَى الْعَالَمِينَ‏.‏ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى الْعَالَمِينَ، قَالَ فَغَضِبَ الْمُسْلِمُ عِنْدَ ذَلِكَ، فَلَطَمَ وَجْهَ الْيَهُودِيِّ، فَذَهَبَ الْيَهُودِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرَهُ بِمَا كَانَ مِنْ أَمْرِهِ وَأَمْرِ الْمُسْلِمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ لاَ تُخَيِّرُونِي عَلَى مُوسَى، فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَأَكُونُ فِي أَوَّلِ مَنْ يُفِيقُ، فَإِذَا مُوسَى بَاطِشٌ بِجَانِبِ الْعَرْشِ، فَلاَ أَدْرِي أَكَانَ مُوسَى فِيمَنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي، أَوْ كَانَ مِمَّنِ اسْتَثْنَى اللَّهُ ‏”‏‏.‏

مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے اور عبدالرحمٰن الاعرج نے بیان کیا ، ان دونوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہدو آدمیوں نے آپس میں گالی گلوچ کی ۔ جن میں سے ایک مسلمان تھا اور دوسرا یہودی تھا ۔ مسلمان نے کہا کہ اس پروردگار کی قسم جس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہان پر برگزیدہ کیا ۔ یہودی نے کہا کہ اس پروردگار کی قسم جس نے موسیٰ علیہ السلام کو تمام جہان پر برگزیدہ کیا ۔ راوی نے بیان کیا کہ مسلمان یہودی کی بات سن کر خفا ہو گیا اور اس کے منہ پر ایک طمانچہ رسید کیا ۔ یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنا اور مسلمان کا سارا واقعہ بیان کیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو موسیٰ علیہ السلام پر مجھ کو فضیلت مت دو کیونکہ قیامت کے دن ایسا ہو گا کہ صور پھونکتے ہی تمام لوگ بیہوش ہو جائیں گے اور میں سب سے پہلا شخص ہوں گا جسے ہوش آئے گا ۔ میں کیا دیکھوں گا کہ موسیٰ علیہ السلام عرش الٰہی کا کونہ تھامے ہوئے ہیں ۔ مجھے نہیں معلوم کی موسیٰ علیہ السلام بھی ان لوگوں میں ہوں گے جو بیہوش ہوئے تھے اور پھر مجھ سے پہلے ہی ہوش میں آ گئے تھے یا ان میں سے ہوں گے جنہیں اللہ تعالیٰ نے اس سے مستثنیٰ کر دیا ۔

Narrated Abu Huraira:

Two men, a Muslim and a Jew, abused each other. The Muslim said, “By Him Who gave superiority to Muhammad over all the people.” On that, the Jew said, “By Him Who gave superiority to Moses over all the people.” The Muslim became furious at that and slapped the Jew in the face. The Jew went to Allah’s Messenger (ﷺ) and informed him of what had happened between him and the Muslim. Allah’s Apostle said, “Don’t give me superiority over Moses, for the people will fall unconscious on the Day of Resurrection and I will be the first to gain consciousness, and behold ! Moses will be there holding the side of Allah’s Throne. I will not know whether Moses has been among those people who have become unconscious and then has regained consciousness before me, or has been among those exempted by Allah from falling unconscious.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 35 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


10 14 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ يَصْعَقُ النَّاسُ حِينَ يَصْعَقُونَ، فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ قَامَ، فَإِذَا مُوسَى آخِذٌ بِالْعَرْشِ، فَمَا أَدْرِي أَكَانَ فِيمَنْ صَعِقَ ‏”‏‏.‏ رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بے ہوشی کے وقت تمام لوگ بیہوش ہو جائیں گے اور سب سے پہلے اٹھنے والا میں ہوں گا ۔ اس وقت موسیٰ عرش الٰہی کا کونہ تھامے ہوں گے ۔ اب میں نہیں جانتا کہ وہ بیہوش بھی ہوں گے یا نہیں ۔ اس حدیث کو ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔

Narrated Abu Huraira:

The Prophet (ﷺ) said, “The people will fall down unconscious at the time when they should fall down (i.e., on the Day of Resurrection), and then I will be the first man to get up, and behold, Moses will be there holding (Allah’s) Throne. I will not know whether he has been amongst those who have fallen unconscious.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 36 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


11 15 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ يَقْبِضُ اللَّهُ الأَرْضَ، وَيَطْوِي السَّمَاءَ بِيَمِينِهِ، ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَيْنَ مُلُوكُ الأَرْضِ ‏”‏‏.‏

ہم سے مقاتل مروزی نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو یونس بن یزید ایلی نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، کہا مجھ سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، ” اللہ تعالیٰ زمین کو اپنی مٹھی میں لے لے گا اور آسمانوں کو اپنے دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا ۔ پھر فرمائے گا کہ اب میں ہوں بادشاہ ۔ آج زمین کے بادشاہ کہاں گئے ؟ “

Narrated Abu Huraira:

The Prophet (ﷺ) said, “Allah will take the whole earth (in His Hand) and will roll up the Heaven in His right Hand, and then He will say, “I am King! Where are the kings of the earth ? “

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 37 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


12 16 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ تَكُونُ الأَرْضُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُبْزَةً وَاحِدَةً، يَتَكَفَّؤُهَا الْجَبَّارُ بِيَدِهِ، كَمَا يَكْفَأُ أَحَدُكُمْ خُبْزَتَهُ فِي السَّفَرِ، نُزُلاً لأَهْلِ الْجَنَّةِ ‏”‏‏.‏ فَأَتَى رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ فَقَالَ بَارَكَ الرَّحْمَنُ عَلَيْكَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ، أَلاَ أُخْبِرُكَ بِنُزُلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ ‏”‏ بَلَى ‏”‏‏.‏ قَالَ تَكُونُ الأَرْضُ خُبْزَةً وَاحِدَةً كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَنَظَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَيْنَا، ثُمَّ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَالَ أَلاَ أُخْبِرُكَ بِإِدَامِهِمْ قَالَ إِدَامُهُمْ بَالاَمٌ وَنُونٌ‏.‏ قَالُوا وَمَا هَذَا قَالَ ثَوْرٌ وَنُونٌ يَأْكُلُ مِنْ زَائِدَةِ كَبِدِهِمَا سَبْعُونَ أَلْفًا‏.‏

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے خالد بن یزید نے ، ان سے سعید بن ابی ہلال نے ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” قیامت کے دن ساری زمین ایک روٹی کی طرح ہو جائے گی جسے اللہ تعالیٰ اہل جنت کی میزبانی کے لیے اپنے ہاتھ سے الٹے پلٹے گا جس طرح تم دسترخوان پر روٹی لہراتے پھراتے ہو ۔ پھر ایک یہودی آیا اور بولا ابوالقاسم ! تم پر رحمن برکت نازل کرے کیا میں تمہیں قیامت کے دن اہل جنت کی سب سے پہلی ضیافت کے بارے میں خبر نہ دوں ؟ آپ نے فرمایا ، کیوں نہیں ۔ تو اس نے ( بھی یہی ) کہا کہ ساری زمین ایک روٹی کی طرح ہو جائے گی جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف دیکھا اور مسکرائے جس سے آپ کے آگے کے دانت دکھائی دینے لگے ۔ پھر ( اس نے ) خود ہی پوچھا کیا میں تمہیں اس کے سالن کے متعلق خبر نہ دوں ؟ ( پھر خود ہی ) بولا کہ ان کا سالن بالام و نون ہو گا ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ یہ کیا چیز ہے ؟ اس نے کہا کہ بیل اور مچھلی جس کی کلیجی کے ساتھ زائد چربی کے حصے کو ستر ہزار آدمی کھائیں گے ۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri:

The Prophet (ﷺ) said, “The (planet of) earth will be a bread on the Day of Resurrection, and The resistible (Allah) will topple turn it with His Hand like anyone of you topple turns a bread with his hands while (preparing the bread) for a journey, and that bread will be the entertainment for the people of Paradise.” A man from the Jews came (to the Prophet) and said, “May The Beneficent (Allah) bless you, O Abul Qasim! Shall I tell you of the entertainment of the people of Paradise on the Day of Resurrection?” The Prophet (ﷺ) said, “Yes.” The Jew said, “The earth will be a bread,” as the Prophet (ﷺ) had said. Thereupon the Prophet (ﷺ) looked at us and smiled till his premolar tooth became visible. Then the Jew further said, “Shall I tell you of the udm (additional food taken with bread) they will have with the bread?” He added, “That will be Balam and Nun.” The people asked, “What is that?” He said, “It is an ox and a fish, and seventy thousand people will eat of the caudate lobe (i.e. extra lobe) of their livers.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 38 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


13 17 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، وَزَعَمَ، مَحْمُودٌ أَنَّهُ عَقَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ وَعَقَلَ مَجَّةً مَجَّهَا مِنْ دَلْوٍ كَانَتْ فِي دَارِهِمْ‏.‏

ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہیں معمر نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا کہ مجھے محمود بن ربیع انصاری نے خبر دی اور وہ کہتے تھے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ بات خوب میرے ذہن میں محفوظ ہے ۔ انہیں یاد ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ایک ڈول میں سے پانی لے کر مجھ پر کلی کر دی تھی ۔

Narrated Mahmud bin Ar-Rabi’a:
I remember that the Allah’s Messenger (ﷺ) took water from a bucket (which was in our home used for getting water out of well) with his mouth (and threw it on my face).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 1, Book 76, 39 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


14 18 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ “‏ يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى أَرْضٍ بَيْضَاءَ عَفْرَاءَ كَقُرْصَةِ نَقِيٍّ ‏”‏‏.‏ قَالَ سَهْلٌ أَوْ غَيْرُهُ لَيْسَ فِيهَا مَعْلَمٌ لأَحَدٍ‏.‏

ہم سے سعید بن ابومریم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں نے سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ سے سنا کہا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” قیامت کے دن لوگوں کا حشر سفید و سرخی آمیز زمین پر ہو گا جیسے میدہ کی روٹی صاف و سفید ہوتی ہے ۔ اس زمین پر کسی ( چیز ) کا کوئی نشان نہ ہو گا “ ۔

Narrated Sahl bin Sa`d:

I heard the Prophet (ﷺ) saying, “The people will be gathered on the Day of Resurrection on reddish white land like a pure loaf of bread (made of pure fine flour).” Sahl added: That land will have no landmarks for anybody (to make use of).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 40 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


15 19 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى ثَلاَثِ طَرَائِقَ، رَاغِبِينَ رَاهِبِينَ وَاثْنَانِ عَلَى بَعِيرٍ، وَثَلاَثَةٌ عَلَى بَعِيرٍ، وَأَرْبَعَةٌ عَلَى بَعِيرٍ، وَعَشَرَةٌ عَلَى بَعِيرٍ وَيَحْشُرُ بَقِيَّتَهُمُ النَّارُ، تَقِيلُ مَعَهُمْ حَيْثُ قَالُوا، وَتَبِيتُ مَعَهُمْ حَيْثُ بَاتُوا، وَتُصْبِحُ مَعَهُمْ حَيْثُ أَصْبَحُوا، وَتُمْسِي مَعَهُمْ حَيْثُ أَمْسَوْا ‏”‏‏.‏

ہم سے معلیٰ بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن طاؤس نے ، ان سے ان کے اولد طاؤس نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” لوگوں کا حشرتین فرقوں میں ہو گا ( ایک فرقہ والے ) لوگ رغبت کرنے نیز ڈرنے والے ہوں گے ۔ ( دوسرا فرقہ ایسے لوگوں کا ہو گا کہ ) ایک اونٹ پر دو آدمی سوار ہوں گے کسی اونٹ پر تین ہوں گے ، کسی اونٹ پرچار ہوں گے اور کسی پر دس ہوں گے ۔ اور باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی ( اہل شرک کا یہ تیسرا فرقہ ہو گا ) جب وہ قیلولہ کریں گے تو آگ بھی ان کے ساتھ ٹھہری ہو گی جب وہ رات گزاریں گے تو آگ بھی ان کے ساتھ وہاں ٹھہری ہو گی جب وہ صبح کریں گے تو آگ بھی صبح کے وقت وہاں موجود ہو گی اور جب وہ شام کریں گے تو آگ بھی شام کے وقت ان کے ساتھ موجود ہو گی “ ۔

Narrated Abu Huraira:

The Prophet (ﷺ) said, “The people will be gathered in three ways: (The first way will be of) those who will wish or have a hope (for Paradise) and will have a fear (of punishment), (The second batch will be those who will gather) riding two on a camel or three on a camel or ten on a camel. (The third batch) the rest of the people will be urged to gather by the Fire which will accompany them at the time of their afternoon nap and stay with them where they will spend the night, and will be with them in the morning wherever they may be then, and will be with them in the afternoon wherever they may be then.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 41 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


16 20 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ رَجُلاً، قَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ كَيْفَ يُحْشَرُ الْكَافِرُ عَلَى وَجْهِهِ قَالَ ‏ “‏ أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَى الرِّجْلَيْنِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَى أَنَّ يُمْشِيَهُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏”‏‏.‏ قَالَ قَتَادَةُ بَلَى وَعِزَّةِ رَبِّنَا‏.‏

ہم سے عبداللہ بن محمدنے بیان کیا ، کہا ہم سے یونس بن محمد بغدادی نے بیان کیا ، کہا ہم سے شیبان نحوی نے بیان کیا ، کہا ان سے قتادہ نے ، کہا ہم سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہایک صحابی نے کہا ، اے اللہ کے نبی ! قیامت میں کافروںکو ان کے چہرے کے بل کس طرح حشر کیا جائے گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ ذات جس نے انہیں دنیا میں دو پاؤں پر چلایا اسے اس پر قدرت نہیں ہے کہ قیامت کے دن انہیں چہرے کے بل چلادے ۔ قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ضرور ہے ہمارے رب کی عزت کی قسم ۔ بیشک وہ منہ کے بل چلا سکتا ہے ۔

Narrated Anas bin Malik:

A man said, “O Allah’s Prophet! Will a Kafir (disbeliever) be gathered (driven prone) on his face?” The Prophet (ﷺ) said, “Is not He Who made him walk with his legs in this world, able to make him walk on his face on the Day of Resurrection?” (Qatada, a sub-narrator said: Yes, (He can), by the Power of Our Lord!”)

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 42 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


17 21 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ “‏ إِنَّكُمْ مُلاَقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً مُشَاةً غُرْلاً ‏”‏‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ هَذَا مِمَّا نَعُدُّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ سَمِعَهُ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ عمرو بن دینار نے کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا ، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا اورانہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ نے فرمایا کہ تم اللہ سے قیامت کے دن ننگے پاؤں ، ننگے بدن اور پیدل چل کر بن ختنہ ملو گے ۔ سفیان نے کہا کہ یہ حدیث ان ( نویاد دس حدیثوں ) میں سے ہے جن کے متعلق ہم سمجھتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خود ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔

Narrated Ibn `Abbas:

The Prophet (ﷺ) said, “You will meet Allah barefooted, naked, walking on feet, and uncircumcised.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 43 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


18 22 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ ‏ “‏ إِنَّكُمْ مُلاَقُو اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً ‏”‏‏.‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہمیں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ منبر پر خطبہ میں فرما رہے تھے کہ تم اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملو گے کہ ننگے پاؤں ، ننگے جسم اور بغیر ختنہ ہو گے ۔

Narrated Ibn `Abbas:

I heard Allah’s Messenger (ﷺ) while he was delivering a sermon on a pulpit, saying, “You will meet Allah barefooted, naked, and uncircumcised.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 44 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


19 23 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ قَامَ فِينَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ فَقَالَ ‏”‏ إِنَّكُمْ مَحْشُورُونَ حُفَاةً عُرَاةً ‏{‏كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ‏}‏ الآيَةَ، وَإِنَّ أَوَّلَ الْخَلاَئِقِ يُكْسَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ، وَإِنَّهُ سَيُجَاءُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِي، فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ‏.‏ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أُصَيْحَابِي‏.‏ فَيَقُولُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ‏.‏ فَأَقُولُ كَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ ‏{‏وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏الْحَكِيمُ‏}‏ قَالَ فَيُقَالُ إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ ‏”‏‏.‏

مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مغیرہ بن نعمان نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا ، تم لوگ قیامت کے دن اس حال میں جمع کئے جاؤ گے کہ ننگے پاؤں اور ننگے جسم ہو گے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جس طرح ہم نے شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح لوٹادیں گے “ اور تمام مخلوقات میں سب سے پہلے جسے کپڑا پہنایا جائے گا وہ ابراہیم علیہ السلام ہوں گے اور میری امت کے بہت سے لوگ لائے جائیں گے جن کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں ہوں گے ۔ میں اس پر کہوں گا اے میرے رب ! یہ تو میرے ساتھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی نئی بدعات نکالی تھیں ۔ اس وقت میں بھی وہی کہوں گا جو نیک بندے ( عیسیٰ علیہ السلام ) نے کہا کہ یا اللہ ! میں جب تک ان میں موجود رہا اس وقت تک میں ان پر گواہ تھا ۔ ( المائدہ : 117 ، 118 ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ فرشتے ( مجھ سے ) کہیں گے کہ یہ لوگ ہمیشہ اپنی ایڑیوں کے بل پھرتے ہی رہے ۔ ( مرتد ہوتے رہے )

Narrated Ibn `Abbas:

The Prophet (ﷺ) stood up among us and addressed (saying) “You will be gathered, barefooted, naked, and uncircumcised (as Allah says): ‘As We began the first creation, We shall repeat it..’ (21.104) And the first human being to be dressed on the Day of Resurrection will be (the Prophet) Abraham Al-Khalil. Then will be brought some men of my followers who will be taken towards the left (i.e., to the Fire), and I will say: ‘O Lord! My companions whereupon Allah will say: You do not know what they did after you left them. I will then say as the pious slave, Jesus said, And I was witness over them while I dwelt amongst them……….(up to) …the All-Wise.’ (5.117-118). The narrator added: Then it will be said that those people (relegated from Islam, that is) kept on turning on their heels (deserted Islam).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 45 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


20 24 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)

حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ أَبِي صَغِيرَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ تُحْشَرُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً ‏”‏ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ‏.‏ فَقَالَ ‏”‏ الأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يُهِمَّهُمْ ذَاكِ ‏”‏‏.‏

ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے حاتم بن ابی صغیرہ نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن ابی ملکیہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے قاسم بن محمد بن ابی بکر نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عہنا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، تم ننگے پاؤں ننگے جسم ، بلا ختنہ کے اٹھائے جاؤ گے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اس پر میں نے پوچھا ، یا رسول اللہ ! تو کیا مرد عورتیں ایک دوسرے کو دیکھتے ہوں گے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس وقت معاملہ اس سے کہیں زیادہ سخت ہو گا ۔ اس خیال بھی کوئی نہیں کر سکے گا ۔

Narrated `Aisha:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “The people will be gathered barefooted, naked, and uncircumcised.” I said, “O Allah’s Messenger (ﷺ)! Will the men and the women look at each other?” He said, “The situation will be too hard for them to pay attention to that.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 8, Book 76, 46 To make the Heart Tender (Ar-Riqaq)


1 2 9 10
Scroll to Top