۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

Food, Meals

Markazi Anjuman Khuddam ul Quran Lahore

1 5 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِي ِّ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ أَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ، وَفُكُّوا الْعَانِيَ ‏”‏‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ وَالْعَانِي الأَسِيرُ‏.‏

ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی ، انہیں منصور نے ان سے ابووائل نے بیان کیا ، اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، بھوکے کو کھلاؤ پلاؤ ، بیمار کی مزاج پرسی کرو اور قیدی کو چھڑاؤ ۔ سفیان ثوری نے کہا کہ ( حدیث میں ) لفظ ” عانی “ سے مراد قیدی ہے ۔

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari:

The Prophet (ﷺ) said, “Give food to the hungry, pay a visit to the sick and release (set free) the one in captivity (by paying his ransom).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 27 Food, Meals


2 6 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ وَحَدَّثَ أَبُو عُثْمَانَ، أَيْضًا عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثَلاَثِينَ وَمِائَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ هَلْ مَعَ أَحَدٍ مِنْكُمْ طَعَامٌ ‏”‏‏.‏ فَإِذَا مَعَ رَجُلٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ أَوْ نَحْوُهُ، فَعُجِنَ، ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ أَبَيْعٌ أَمْ عَطِيَّةٌ أَوْ ـ قَالَ ـ هِبَةٌ ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ بَلْ بَيْعٌ‏.‏ قَالَ فَاشْتَرَى مِنْهُ شَاةً فَصُنِعَتْ، فَأَمَرَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِسَوَادِ الْبَطْنِ يُشْوَى، وَايْمُ اللَّهِ مَا مِنَ الثَّلاَثِينَ وَمِائَةٍ إِلاَّ قَدْ حَزَّ لَهُ حُزَّةً مِنْ سَوَادِ بَطْنِهَا، إِنْ كَانَ شَاهِدًا أَعْطَاهَا إِيَّاهُ، وَإِنْ كَانَ غَائِبًا خَبَأَهَا لَهُ، ثُمَّ جَعَلَ فِيهَا قَصْعَتَيْنِ فَأَكَلْنَا أَجْمَعُونَ وَشَبِعْنَا، وَفَضَلَ فِي الْقَصْعَتَيْنِ، فَحَمَلْتُهُ عَلَى الْبَعِيرِ‏.‏ أَوْ كَمَا قَالَ‏.‏

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ابوعثمان نہدی نے بھی بیان کیا اور ان سے حضرت عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہہم ایک سو تیس آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم میں سے کسی کے پاس کھانا ہے ۔ ایک صاحب نے اپنے پاس سے ایک صاع کے قریب آٹا نکالا ، اسے گوندھ لیا گیا ، پھر ایک مشرک لمبا تڑنگا اپنی بکریاں ہانکتا ہوا ادھر آ گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ یہ بیچنے کی ہیں یا عطیہ ہیں یا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ( عطیہ کے بجائے ) ” ہبہ “ فرمایا ۔ اس شخص نے کہا کہ نہیں بلکہ بیچنے کی ہیں ۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ایک بکری خریدی پھر ذبح کی گئی اور آپ نے اس کی کلیجی بھونے جانے کا حکم دیا اور قسم اللہ کی ایک سو تیس لوگوں کی جماعت میں کوئی شخص ایسا نہیں رہا جسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بکری کی کلیجی کا ایک ایک ٹکڑا کاٹ کر نہ دیا ہو مگر وہ موجود تھا تو اسے وہیں دے دیا اور اگر وہ موجودنہیں تھا تو اس کا حصہ محفوظ رکھا ، پھر اس بکری کے گوشت کو پکا کر دو بڑے کونڈوں میں رکھا اور ہم سب نے ان میں سے پیٹ بھر کر کھایا پھر بھی دونوں کونڈوں میں کھانا بچ گیا تو میں نے اسے اونٹ پر لاد لیا عبدالرحمٰن راوی نے ایسا ہی کوئی کلمہ کہا ۔

Narrated `Abdur-Rahman bin Abu Bakr:

We were one hundred and thirty men sitting with the Prophet. The Prophet (ﷺ) said, “Have anyone of you any food with him?” It happened that one man had one Sa of wheat flour (or so) which was turned into dough then. After a while a tall lanky pagan came, driving some sheep. The Prophet (ﷺ) asked, ‘Will you sell us (a sheep), or give (it to) us as a gift?” The pagan said, “No, but I will sell it ” So the Prophet bought from him a sheep which was slaughtered, and then the Prophet (ﷺ) ordered that the liver, the kidneys, lungs and heart, etc., of that sheep be roasted. By Allah, none of those one hundred and thirty men but had his share of those things. The Prophet (ﷺ) gave to those who were present, and also kept a share for those who were absent He then served that cooked sheep in two big trays and we all ate together our fill; yet there remained a part of it in those two trays which I carried on the camel.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 28 Food, Meals


3 7 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حِينَ شَبِعْنَا مِنَ الأَسْوَدَيْنِ التَّمْرِ وَالْمَاءِ‏.‏

ہم سے مسلم بن ابراہیم قصاب نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے ان کی والدہ ( صفیہ بن شبیہ ) نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ، ان دنوں ہم پانی اور کھجور سے سیر ہو جانے لگے تھے ۔

Narrated `Aisha:

The Prophet (ﷺ) died when we had satisfied our hunger with the two black things, i.e. dates and water.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 29 Food, Meals


4 8 Food, Meals

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ ـ قَالَ يَحْيَى وَهْىَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ ـ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلاَّ بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَوْدًا وَبَدْءًا‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہا یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا ، انہوں نے بشیر بن یسار سے سنا ، کہا کہ ہم سے سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف ( سنہ ۷ھ میں ) نکلے جب ہم مقام صہباء پر پہنچے ۔ یحییٰ نے بیان کیا کہ صہباء خیبر سے دوپہر کی راہ پر ہے تو اس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا طلب فرمایا لیکن ستو کے سوا اور کوئی چیز نہیں لائی گئی ، پھر ہم نے اسی کو سوکھا پھانک لیا ، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی طلب فرمایا اور کلی کی ، ہم نے بھی کلی کی ۔ اس کے بعد آپ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا ( مغرب کے لیے کیونکہ پہلے سے باوضو تھے ) سفیان نے بیان کیا کہ میں نے یحییٰ سے اس حدیث میں یوں سنا کہ آپ نے نہ ستو کھاتے وقت وضو کیا نہ کھانے سے فارغ ہو کر ۔

Narrated Suwaid bin An-Nu`man:

We went out with Allah’s Messenger (ﷺ) to Khaibar, and when we were at As-Sahba’, (Yahya, a sub-narrator said, “As-Sahba’ is a place at a distance of one day’s journey to Khaibar).” Allah’s Messenger (ﷺ) asked the people to bring their food, but there was nothing with the people except Sawiq. So we all chewed and ate of it. Then the Prophet (ﷺ) asked for some water and he rinsed his mouth, and we too, rinsed our mouths. Then he led us in the Maghrib prayer without performing ablution (again).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 30 Food, Meals


5 9 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَنَسٍ وَعِنْدَهُ خَبَّازٌ لَهُ فَقَالَ مَا أَكَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم خُبْزًا مُرَقَّقًا وَلاَ شَاةً مَسْمُوطَةً حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ‏.‏

ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ، ان سے ہمام نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے ، کہا کہہم حضرت انس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے ، اس وقت ان کا روٹی پکانے والا خادم بھی موجود تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی چپاتی ( میدہ کی روٹی ) نہیں کھائی اور نہ ساری دم پختہ بکری کھائی یہاں تک کہ آپ اللہ سے جا ملے ۔

Narrated Qatada:

We were in the company of Anas whose baker was with him. Anas said, The Prophet (ﷺ) did not eat thin bread, or a roasted sheep till he met Allah (died).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 31 Food, Meals


6 10 Food, Meals

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ يُونُسَ ـ قَالَ عَلِيٌّ هُوَ الإِسْكَافُ ـ عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، رضى الله عنه قَالَ مَا عَلِمْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَكَلَ عَلَى سُكُرُّجَةٍ قَطُّ، وَلاَ خُبِزَ لَهُ مُرَقَّقٌ قَطُّ، وَلاَ أَكَلَ عَلَى خِوَانٍ‏.‏ قِيلَ لِقَتَادَةَ فَعَلَى مَا كَانُوا يَأْكُلُونَ قَالَ عَلَى السُّفَرِ‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، علی بن عبداللہ المدینی نے کہا کہ یہ یونس اسکاف ہیں ( نہ کہ یونس بن عبید بصریٰ ) ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہمیں نہیں جانتا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی تشتری رکھ کر ( ایک وقت مختلف قسم کا ) کھانا کھایا ہو اور نہ کبھی آپ نے پتلی روٹیاں ( چپاتیاں ) کھائیں اور نہ کبھی آپ نے میز پر کھایا ۔ قتادہ سے پوچھا گیا کہ پھر کس چیز پر آپ کھاتے تھے ؟ کہا کہ آپ سفرہ ( عام دسترخوان ) پر کھانا کھایا کرتے تھے ۔

Narrated Anas:

To the best of my knowledge, the Prophet (ﷺ) did not take his meals in a big tray at all, nor did he ever eat well-baked thin bread, nor did he ever eat at a dining table.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 32 Food, Meals


7 11 Food, Meals

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي حُمَيْدٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا، يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَبْنِي بِصَفِيَّةَ فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِينَ إِلَى وَلِيمَتِهِ أَمَرَ بِالأَنْطَاعِ فَبُسِطَتْ فَأُلْقِيَ عَلَيْهَا التَّمْرُ وَالأَقِطُ وَالسَّمْنُ‏.‏ وَقَالَ عَمْرٌو عَنْ أَنَسٍ بَنَى بِهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ‏.‏

ہم سے سعید بن مریم نے بیان کیا ، کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، کہا مجھ کو حمید نے خبر دی اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کے بعد ان کے ساتھ راستے میں قیام کیا اور میں نے مسلمانوں کو آپ کے ولیمہ کی دعوت میں بلایا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دسترخوان بچھا نے کا حکم دیا اور وہ بچھایا گیا ، پھر آپ نے اس پر کھجور ، پنیر اور گھی ڈال دیا اور عمرو بن ابی عمرو نے کہا ، ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ صحبت کی ، پھر ایک چمڑے کے دسترخوان پر ( کھجور ، گھی ، پنیر ملا کر بنا ہوا ) حلوہ رکھا ۔

Narrated Anas:

The Prophet (ﷺ) halted to consummate his marriage with Safiyya. I invited the Muslims to his wedding banquet. He ordered that leather dining sheets be spread. Then dates, dried yoghurt and butter were put on those sheets. Anas added: The Prophet (ﷺ) consummated his marriage with Safiyya (during a journey) whereupon Hais (sweet dish) was served on a leather dining sheet.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 33 Food, Meals


8 12 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، وَعَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، قَالَ كَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ يُعَيِّرُونَ ابْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُونَ يَا ابْنَ ذَاتِ النِّطَاقَيْنِ‏.‏ فَقَالَتْ لَهُ أَسْمَاءُ يَا بُنَىَّ إِنَّهُمْ يُعَيِّرُونَكَ بِالنِّطَاقَيْنِ، هَلْ تَدْرِي مَا كَانَ النِّطَاقَانِ إِنَّمَا كَانَ نِطَاقِي شَقَقْتُهُ نِصْفَيْنِ، فَأَوْكَيْتُ قِرْبَةَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِأَحَدِهِمَا، وَجَعَلْتُ فِي سُفْرَتِهِ آخَرَ، قَالَ فَكَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ إِذَا عَيَّرُوهُ بِالنِّطَاقَيْنِ يَقُولُ إِيهًا وَالإِلَهْ‏.‏ تِلْكَ شَكَاةٌ ظَاهِرٌ عَنْكَ عَارُهَا‏.‏

ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابومعاویہ نے خبر دی ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور وہب بن کیسان نے بیان کیا کہاہل شام ( حجاج بن یوسف کے فوجی ) شام کے لوگ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو عار دلانے کے لیے کہنے لگے ” یا ابن ذات النطاقین “ ( اے دو کمربند والی کے بیٹے اور ان کی والدہ ) حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا ، اے بیٹے ! یہ تمہیں دو کمربند والی کی عار دلاتے ہیں ، تمہیں معلوم ہے وہ کمربند کیا تھے ؟ وہ میرا کمربند تھا جس کے میں نے دو ٹکڑے کر دیئے تھے اور ایک ٹکڑے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بر تن کا منہ باندھا تھا اور دوسرے سے دسترخوان بنایا ( اس میں توشہ لپیٹا ) وہب نے بیان کیا کہ پھر جب حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو اہل شام دو کمربند والی کی عار دلاتے تھے ، تو وہ کہتے ہاں ۔ اللہ کی قسم ! یہ بیشک سچ ہے اور وہ یہ مصرعہ پڑھتے تلک شکاۃ ظاھر منک عارھا یہ تو ویسا طعنہ ہے جس میں کچھ عیب نہیں ہے ۔

Narrated Wahb bin Kaisan:

The People of Sham taunted `Abdullah bin Az-Zubair by calling him “The son of Dhatin-Nataqain” (the woman who has two waist-belts). (His mother) (Asma, said to him, “O my son! They taunt you with “Nataqain”. Do you know what the Nataqain were? That was my waist-belt which I divided in two parts. I tied the water skin of Allah’s Messenger (ﷺ) with one part, and with the other part I tied his food container.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 34 Food, Meals


9 13 Food, Meals

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ أُمَّ حُفَيْدٍ بِنْتَ الْحَارِثِ بْنِ حَزْن ٍ ـ خَالَةَ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ أَهْدَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم سَمْنًا وَأَقِطًا وَأَضُبًّا، فَدَعَا بِهِنَّ فَأُكِلْنَ عَلَى مَائِدَتِهِ، وَتَرَكَهُنَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم كَالْمُسْتَقْذِرِ لَهُنَّ، وَلَوْ كُنَّ حَرَامًا مَا أُكِلْنَ عَلَى مَائِدَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَلاَ أَمَرَ بِأَكْلِهِنَّ‏.‏

ہم سے ابو نعمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو عوانہ نے بیان کیا ، ان سے ابو بشر نے ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہابن عباس رضی اللہ عنہما کی خالہ ام حفید بنت حارث بن حزن رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گھی ، پنیر اور ساہنہ ہدیہ کے طور پر بھیجی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو بلایا اور انہوں نے آپ کے دسترخوان پر ساہنہ کو کھایا لیکن آپ نے اسے ہاتھ بھی نہیں لگایا جیسے آپ اسے ناپسند کرتے ہیں لیکن اگر ساہنہ حرام ہوتا تو آپ کے دسترخوان پر کھایا نہ جاتا اور نہ آپ انہیں کھانے کے لیے فرماتے ۔

Narrated Ibn `Abbas:

that his aunt, Um Hufaid bint Al-Harith bin Hazn, presented to the Prophet (ﷺ) butter, dried yoghurt and mastigures. The Prophet (ﷺ) invited the people to those mastigures and they were eaten on his dining sheet, but the Prophet (ﷺ) did not eat of it, as if he disliked it. Nevertheless. if it was unlawful to eat that, the people would not have eaten it on the dining sheet of the Prophet (ﷺ) nor would he have ordered that they be eaten.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 35 Food, Meals


10 14 Food, Meals

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُمْ، كَانُوا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالصَّهْبَاءِ ـ وَهْىَ عَلَى رَوْحَةٍ مِنْ خَيْبَرَ ـ فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَدَعَا بِطَعَامٍ فَلَمْ يَجِدْهُ إِلاَّ سَوِيقًا، فَلاَكَ مِنْهُ فَلُكْنَا مَعَهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى وَصَلَّيْنَا، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید انصاری نے ، ان سے بشیر بن یسار نے ، انہیں سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مقام صہبا میں تھے ۔ وہ خیبر سے ایک منزل پر ہے ۔ نماز کا وقت قریب تھا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا طلب فرمایا لیکن ستو کے سوا اور کوئی چیز نہیں لائی گئی ۔ آخر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پھانک لیا اور ہم نے بھی پھانکا پھر آپ نے پانی طلب فرمایا اور کلی کی ۔ اس کے بعد آپ نے نماز پڑھائی اور ہم نے بھی آپ کے ساتھ نماز پڑھی اور آپ نے ( اس نماز کے لیے نیا ) وضو نہیں کیا ۔

Narrated Suwaid bin An-Nu`man:

that while they were with the Prophet (ﷺ) at As-Sahba’ which was at a distance of one day’s journey from Khaibar the prayer became due, and the Prophet (ﷺ) asked the people for food but there was nothing with the people except Sawiq. He ate of it and we ate along with him, and then he asked for water and rinsed his mouth (with it), and then offered the (Maghrib) prayer and we too offered the prayer but the Prophet did not perform ablution (again after eating the Sawiq.).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 36 Food, Meals


11 15 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ الَّذِي يُقَالُ لَهُ سَيْفُ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى مَيْمُونَةَ ـ وَهْىَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا، قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ، فَقَدَّمَتِ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَكَانَ قَلَّمَا يُقَدِّمُ يَدَهُ لِطَعَامٍ حَتَّى يُحَدَّثَ بِهِ وَيُسَمَّى لَهُ، فَأَهْوَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدَهُ إِلَى الضَّبِّ، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنَ النِّسْوَةِ الْحُضُورِ أَخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا قَدَّمْتُنَّ لَهُ، هُوَ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدَهُ عَنِ الضَّبِّ، فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏ “‏ لاَ وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ ‏”‏‏.‏ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَنْظُرُ إِلَىَّ‏.‏

ہم سے محمد بن مقاتل ابوالحسن نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن یعلیٰ نے خبر دی ، کہا ہم کو یونس نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا کہمجھے ابوامامہ بن سہل بن حنیف انصاری نے خبر دی ، انہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی اور انہیں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے جو سیف اللہ ( اللہ کی تلوار ) کے لقب سے مشہور ہیں ، خبر دی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں داخل ہوئے ۔ ام المؤمنین ان کی اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خالہ ہیں ۔ ان کے یہاں بھنا ہوا ساہنہ موجود تھا جو ان کی بہن حفید ہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا نجد سے لائی تھیں ۔ انہوں نے وہ بھنا ہوا ساہنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا ۔ ایسا بہت کم ہوتا تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کسی کھانے کے لیے اس وقت تک ہاتھ بڑھائیں جب تک آپ کو اس کے متعلق بتانہ دیا جائے کہ یہ فلاں کھانا ہے لیکن اس دن آپ نے بھنے ہوئے ساہنے کے گوشت کی طرف ہاتھ بڑھایا ۔ اتنے میں وہاں موجود عورتوں میں سے ایک عورت نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا کیوں نہیں دیتیں کہ اس وقت آپ کے سامنے جو تم نے پیش کیا ہے وہ ساہنہ ہے ، یا رسول اللہ ! ( یہ سن کر ) آپ نے اپنا ہاتھ ساہنہ سے ہٹا لیا ۔ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بولے کہ یا رسول اللہ ! کیا ساہنہ حرام ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں لیکن یہ میرے ملک میں چونکہ نہیں پایا جاتا ، اس لیے طبیعت پسند نہیں کرتی ۔ حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور اسے کھایا ۔ اس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مجھے دیکھ رہے تھے ۔

Narrated Khalid bin Al-Walid:

That he went with Allah’s Messenger (ﷺ) to the house of Maimuna, who was his and Ibn `Abbas’ aunt. He found with her a roasted mastigure which her sister Hufaida bint Al-Harith had brought from Najd. Maimuna presented the mastigure before Allah’s Messenger (ﷺ) who rarely started eating any (unfamiliar) food before it was described and named for him. (But that time) Allah’s Messenger (ﷺ) stretched his hand towards the (meat of the) mastigure whereupon a lady from among those who were present, said, “You should inform Allah’s Messenger (ﷺ) of what you have presented to him. O Allah’s Messenger (ﷺ)! It is the meat of a mastigure.” (On learning that) Allah’s Messenger (ﷺ) withdrew his hand from the meat of the mastigure. Khalid bin Al-Walid said, “O Allah’s Messenger (ﷺ)! Is this unlawful to eat?” Allah’s Messenger (ﷺ) replied, “No, but it is not found in the land of my people, so I do not like it.” Khalid said, “Then I pulled the mastigure (meat) towards me and ate it while Allah’s Messenger (ﷺ) was looking at me.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 37 Food, Meals


12 16 Food, Meals

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم مِنْ طَعَامٍ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ حَتَّى قُبِضَ‏.‏

ہم سے یوسف بن عیسیٰ مروزی نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے ابوحازم ( سلمہ بن اشجعی ) نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر کبھی ایسا زمانہ نہیں گزرا کہ کچھ دن برابر انہوں نے پیٹ بھر کے کھانا کھایا ہو اور اسی سند سے ۔

Narrated Abu Huraira:

The family of Muhammad did not eat their fill for three successive days till he died.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 38 Food, Meals


13 17 Food, Meals

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ طَعَامُ الاِثْنَيْنِ كَافِي الثَّلاَثَةِ، وَطَعَامُ الثَّلاَثَةِ كَافِي الأَرْبَعَةِ ‏”‏‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو آدمیوں کا کھانا تین کے لیے کافی ہے اور تین کا چار کے لیے کافی ہے ۔

Narrated Abu Huraira:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “The food for two persons is sufficient for three, and the food of three persons is sufficient for four persons.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 39 Food, Meals


14 18 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ يَأْكُلُ حَتَّى يُؤْتَى بِمِسْكِينٍ يَأْكُلُ مَعَهُ، فَأَدْخَلْتُ رَجُلاً يَأْكُلُ مَعَهُ فَأَكَلَ كَثِيرًا فَقَالَ يَا نَافِعُ لاَ تُدْخِلْ هَذَا عَلَىَّ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ “‏ الْمُؤْمِنُ يَأْكُلُ فِي مِعًى وَاحِدٍ وَالْكَافِرُ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏”‏‏.‏

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، ہم سے سے عبدالصمد بن عبدالوارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ، ان سے واقد بن محمد نے ، ان سے نافع نے بیان کیا کہابن عمر رضی اللہ عنہما اس وقت تک کھانا نہیں کھاتے تھے ، جب تک ان کے ساتھ کھانے کے لیے کوئی مسکین نہ لایا جاتا ۔ ایک مرتبہ میں ان کے ساتھ کھانے کے لیے ایک شخص کو لایا کہ اس نے بہت زیادہ کھانا کھایا ۔ بعد میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ آئندہ اس شخص کو میرے ساتھ کھانے کے لیے نہ لانا ۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ مومن ایک آنت میں کھاتا اور کافر دو آنتیں بھر لیتا ہے ۔

Narrated Nafi`:

Ibn `Umar never used to take his meal unless a poor man was called to eat with him. One day I brought a poor man to eat with him, the man ate too much, whereupon Ibn `Umar said, “O Nafi`! Don’t let this man enter my house, for I heard the Prophet (ﷺ) saying, “A believer eats in one intestine (is satisfied with a little food), and a kafir (unbeliever) eats in seven intestines (eats much food).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 40 Food, Meals


15 19 Food, Meals

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَأْكُلُ فِي مِعًى وَاحِدٍ، وَإِنَّ الْكَافِرَ ـ أَوِ الْمُنَافِقَ فَلاَ أَدْرِي أَيَّهُمَا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ ـ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏”‏‏.‏ وَقَالَ ابْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِهِ‏.‏

ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ بن سلیمان نے خبر دی ، انہیں عبیداللہ عمری نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر یا منافق ( عبدہ نے کہا کہ ) مجھے یقین نہیں کہ ان میں سے کس کے متعلق عبیداللہ نے بیان کیا کہ وہ ساتوں آنتیں بھر لیتا ہے اور ابن بکیر نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی حدیث کی طرح بیان فرمایا ۔

Narrated Ibn `Umar:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “A believer eats in one intestine (is satisfied with a little food), and a kafir (unbeliever) or a hypocrite eats in seven intestines (eats too much).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 41 Food, Meals


16 20 Food, Meals

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ كَانَ أَبُو نَهِيكٍ رَجُلاً أَكُولاً فَقَالَ لَهُ ابْنُ عُمَرَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ إِنَّ الْكَافِرَ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏”‏‏.‏ فَقَالَ فَأَنَا أُومِنُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے کہابو نہیک بڑے کھانے والے تھے ۔ ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ کافر ساتوں آنتوں میں کھاتا ہے ۔ ابو نہیک نے اس پر عرض کیا کہ میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہوں ۔

Narrated `Amr:

Abu Nahik was avaricious eater. Ibn `Umar said to him, “Allah’s Messenger (ﷺ) said, “A Kafir (unbeliever) eats in seven intestines (eats much).” On that Abu Nahik said, “But I believe in Allah and His Apostle .”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 42 Food, Meals


17 21 Food, Meals

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ يَأْكُلُ الْمُسْلِمُ فِي مِعًى وَاحِدٍ، وَالْكَافِرُ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏”‏‏.‏

ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مسلمان ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر ساتوں آنتوں میں کھا تا ہے ۔

Narrated Abu Huraira:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “A Muslim eats in one intestine (i.e. he is satisfied with a little food) while a Kafir (unbeliever) eats in seven intestines (eats much).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 43 Food, Meals


18 22 Food, Meals

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلاً، كَانَ يَأْكُلُ أَكْلاً كَثِيرًا، فَأَسْلَمَ فَكَانَ يَأْكُلُ أَكْلاً قَلِيلاً، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏ “‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَأْكُلُ فِي مِعًى وَاحِدٍ، وَالْكَافِرَ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏”‏‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہایک صاحب بہت زیادہ کھانا کھایا کرتے تھے ، پھر وہ اسلام لائے تو کم کھانے لگے ۔ اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر ساتوں آنتوں میں کھاتا ہے ۔

Narrated Abu Huraira:

A man used to eat much, but when he embraced Islam, he started eating less. That was mentioned to the Prophet (ﷺ) who then said, “A believer eats in one intestine (is satisfied with a little food) and a Kafir eats in seven intestines (eats much). “

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 44 Food, Meals


19 23 Food, Meals

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الأَقْمَرِ، سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ لاَ آكُلُ مُتَّكِئًا ‏”‏‏.‏

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے مسعر نے بیان کیا ، ان سے علی ابن الاقمر نے کہمیں نے ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا ۔

Narrated Abu Juhaifa:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “I do not take my meals while leaning (against something).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 45 Food, Meals


20 24 Food, Meals

حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الأَقْمَرِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِرَجُلٍ عِنْدَهُ ‏ “‏ لاَ آكُلُ وَأَنَا مُتَّكِئٌ ‏”‏‏.‏

مجھ سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو جریر نے خبر دی ، انہیں منصور نے ، انہیں علی ابن الاقمر نے اور ان سے ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا ۔ آپ نے ایک صحابی سے جو آپ کے پاس موجود تھے فرمایا کہ میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا ۔

Narrated Abu Juhaifa:

While I was with the Prophet (ﷺ) he said to a man who was with him, “I do not take my meals while leaning.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 7, Book 65, 46 Food, Meals


1 2 4 5
Scroll to Top