۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

۞خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ اْلقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ ۞

Companions of the Prophet

Markazi Anjuman Khuddam ul Quran Lahore

1 Book 57

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ، فَيَقُولُونَ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَقُولُونَ نَعَمْ‏.‏ فَيُفْتَحُ لَهُمْ‏.‏ ثُمَّ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ، فَيُقَالُ هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَقُولُونَ نَعَمْ‏.‏ فَيُفْتَحُ لَهُمْ، ثُمَّ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ، فَيُقَالُ هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَقُولُونَ نَعَمْ‏.‏ فَيُفْتَحُ لَهُمْ ‏”‏‏.‏

ہم سے معلیٰ بن اسد اور موسیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ( یہی روایت ) کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بنا سکتا تو ابوبکر کو بناتا ۔ لیکن اسلام کا بھائی چارہ کیا کم ہے ۔  ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ، ان سے عبدالوہاب نے اور ان سے ایوب نے ایسی ہی حدیث بیان کی ۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri:

“Allah’s Messenger (ﷺ) said, “A time will come upon the people, when a group of people will wage a holy war and it will be said, ‘Is there amongst you anyone who has accompanied Allah’s Messenger (ﷺ)?’ They will say, ‘Yes.’ And so victory will be bestowed on them. Then a time will come upon the people when a group of people will wage a holy war, and it will be said, “Is there amongst you anynone who has accompanied the companions of Allah’s Messenger (ﷺ)?’ They will say, ‘Yes.’ And so victory will be bestowed on them. Then a time will come upon the people when a group of people will wage a holy war, and it will be said, “Is there amongst you anyone who has been in the company of the companions of the companions of Allah’s Messenger (ﷺ) ?’ They will say, ‘Yes.’ And victory will be bestowed on them.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 7 Companions of the Prophet


2 Book 57

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ كَتَبَ أَهْلُ الْكُوفَةِ إِلَى ابْنِ الزُّبَيْرِ فِي الْجَدِّ‏.‏ فَقَالَ أَمَّا الَّذِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ هَذِهِ الأُمَّةِ خَلِيلاً لاَتَّخَذْتُهُ ‏”‏‏.‏ أَنْزَلَهُ أَبًا يَعْنِي أَبَا بَكْرٍ‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم کو حماد بن زید نے خبر دی ، انہیں ایوب نے ، ان سے عبداللہ بن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہ کوفہ والوں نے حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو دادا ( کی میراث کے سلسلے میں ) سوال لکھا تو آپ نے انہیں جواب دیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : اگر اس امت میں کسی کو میں اپنا جانی دوست بنا سکتا تو ابوبکر کو بناتا ۔ ( وہی ) ابوبکر رضی اللہ عنہ یہ فرماتے تھے کہ دادا باپ کی طرح ہے ( یعنی جب میت کا باپ زندہ نہ ہو تو باپ کا حصہ دادا کی طرف لوٹ جائے گا ۔ یعنی باپ کی جگہ دادا وارث ہو گا )

Narrated `Abdullah bin Abi Mulaika:

The people of Kufa sent a letter to Ibn Az-Zubair, asking about (the inheritance of) (paternal) grandfather. He replied that the right of the inheritance of (paternal) grandfather is the same as that of father if the father is dead) and added, “Allah’s Messenger (ﷺ) said, ‘ If I were to take a Khalil from this nation, I would have taken him (i.e. Abu Bakr).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 8 Companions of the Prophet


3 Book 57

حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، أَنَّ بِلاَلاً، قَالَ لأَبِي بَكْرٍ إِنْ كُنْتَ إِنَّمَا اشْتَرَيْتَنِي لِنَفْسِكَ فَأَمْسِكْنِي، وَإِنْ كُنْتَ إِنَّمَا اشْتَرَيْتَنِي لِلَّهِ فَدَعْنِي وَعَمَلَ اللَّهِ‏.‏

ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن منکدر نے کہا ہم کو جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہابوبکر رضی اللہ عنہ ہمارے سردار ہیں اور ہمارے سردار کو انہوں نے آزاد کیا ہے ، ان کی مراد حضرت بلا ل حبشی رضی اللہ عنہ سے تھی ۔

Narrated Qais:

Bilal said to Abu Bakr, “If you have bought me for yourself then keep me (for yourself), but if you have bought me for Allah’s Sake, then leave me for Allah’s Work.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 9 Companions of the Prophet


4 Book 57

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،، قَالَ ضَمَّنِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى صَدْرِهِ وَقَالَ ‏ “‏ اللَّهُمَّ عَلِّمْهُ الْحِكْمَةَ ‏”‏‏.‏

ہم سے ابن نمیر نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عبید نے کہا ، ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، اور ان سے قیس نے کہحضرت بلال رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہا ، اگر آپ نے مجھے اپنے لیے خریدا ہے تو پھر اپنے پاس ہی رکھئے اور اگر اللہ کے لیے خریدا ہے تو پھر مجھے آزاد کر دیجئیے اور اللہ کے راستے میں عمل کرنے دیجئیے ۔

Narrated Ibn `Abbas:

Once the Prophet (ﷺ) embraced me (pressed me to his chest) and said, “O Allah, teach him wisdom (i.e. the understanding of the knowledge of Qur’an).

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 10 Companions of the Prophet


5 Book 57

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، وَقَالَ، ‏ “‏ عَلِّمْهُ الْكِتَابَ ‏”‏‏.‏ حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ، مِثْلَهُ‏.‏ وَالْحِكْمَةُ الْإِصَابَةُ فِي غَيْرِ النُّبُوَّةِ

ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، ان سے خالد نے ، ان سے عکرمہ نے کہابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا : مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سینے سے لگایا اور فرمایا اے اللہ ! اسے حکمت کا علم عطا فرما ۔

Narrated ‘Abdul Warith:

The same but said, “O Allah, teach him (Ibn Abbas) the Book (i.e. the understanding of the knowledge of Qur’an).”

Narrated Khalid: As above.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 11 Companions of the Prophet


6 Book 57

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ وَاقِدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَعَى زَيْدًا وَجَعْفَرًا وَابْنَ رَوَاحَةَ لِلنَّاسِ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَهُمْ خَبَرُهُمْ، فَقَالَ ‏ “‏ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَ جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَ ابْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ ـ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ ـ حَتَّى أَخَذَ سَيْفٌ مِنْ سُيُوفِ اللَّهِ حَتَّى فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ‏”‏‏.‏

ہم سے احمد بن واقد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی اطلاع کے پہنچنے سے پہلے زید ، جعفر اور ابن رواحہ رضی اللہ عنہم کی شہادت کی خبر صحابہ کو سنا دی تھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب اسلامی علم کو زید رضی اللہ عنہ لیے ہوئے ہیں اور وہ شہید کر دیئے گئے ، اب جعفر رضی اللہ عنہ نے علم اٹھا لیا اور وہ بھی شہید کر دیئے گئے ، اب ابن رواحہ رضی اللہ عنہ نے علم اٹھا لیا اور وہ بھی شہید کر دیئے گئے ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اور آخر اللہ کی تلوار وں میں سے ایک تلوار ( حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ) نے علم اٹھا لیا اور اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ پر مسلمانوں کو فتح عنایت فرمائی ۔

Narrated Anas:

The Prophet (ﷺ) had informed the people about the death of Zaid, Ja`far and Ibn Rawaha before the news of their death reached them. He said with his eyes flowing with tears, “Zaid took the flag and was martyred; then Ja`far took the flag and was martyred, and then Ibn Rawaha took the flag and was martyred. Finally the flag was taken by one of Allah’s Swords (i.e. Khalid bin Al-Walid) and Allah gave them (i.e. the Muslims) victory.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 12 Companions of the Prophet


7 Book 57

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ ذُكِرَ عَبْدُ اللَّهِ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، فَقَالَ ذَاكَ رَجُلٌ لاَ أَزَالُ أُحِبُّهُ بَعْدَ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ “‏ اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، فَبَدَأَ بِهِ، وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَأُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ، وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ‏”‏‏.‏ قَالَ لاَ أَدْرِي بَدَأَ بِأُبَىٍّ أَوْ بِمُعَاذٍ‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے ، ان سے ابراہیم نے اور ان سے مسروق نے کہعبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما کے یہاں عبداللہ بن مسعود کا ذکر ہوا تو انہوں نے کہا میں ان سے ہمیشہ محبت رکھوں گا کیونکہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ چار اشخاص سے قرآن سیکھو ۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتداء عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے ہی کی اور ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے مولیٰ سالم ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل رضی اللہ عہنم سے ، انہوں نے بیان کیا کہ مجھے پوری طرح یاد نہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ابی بن کعب کا ذکر کیا یا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کا ۔

Narrated Masruq:

`Abdullah (bin Mas`ud) was mentioned before `Abdullah bin `Amr. The latter said, “That is a man I continue to love because I heard Allah’s Messenger (ﷺ) saying, ‘ Learn the recitation of the Qur’an from (any of these) four persons: `Abdullah bin Masud, Salim the freed slave of Abu Hudhaifa, Ubai bin Ka`b, and Mu`adh bin Jabal.” I do not remember whether he mentioned Ubai first or Mu`adh.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 13 Companions of the Prophet


8 Book 57

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، قَالَ سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَكُنْ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا وَقَالَ ‏”‏ إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَىَّ أَحْسَنَكُمْ أَخْلاَقًا ‏”‏‏.‏ وَقَالَ ‏”‏ اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَأُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ، وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ‏”‏‏.‏

ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے سلیمان نے بیان کیا ، کہا میں نے ابووائل سے سنا ، کہا کہ میں نے مسروق سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے کہا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک پر کوئی برا کلمہ نہیں آتا تھا اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے یہ ممکن تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ تم میں سب سے زیادہ عزیز مجھے وہ شخص ہے جس کے عادات و اخلاق سب سے عمدہ ہوں ۔

Narrated `Abdullah bin `Amr:

Allah’s Messenger (ﷺ) neither talked in an insulting manner nor did he ever speak evil intentionally. He used to say, “The most beloved to me amongst you is the one who has the best character and manners.” He added, ” Learn the Qur’an from (any of these) four persons. `Abdullah bin Mas`ud, Salim the freed slave of Abu Hudhaifa, Ubai bin Ka`b, and Mu`adh bin Jabal.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 14 Companions of the Prophet


9 Book 57

حَدَّثَنَا مُوسَى، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، دَخَلْتُ الشَّأْمَ فَصَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ، فَقُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا‏.‏ فَرَأَيْتُ شَيْخًا مُقْبِلاً، فَلَمَّا دَنَا قُلْتُ أَرْجُو أَنْ يَكُونَ اسْتَجَابَ‏.‏ قَالَ مِنْ أَيْنَ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ‏.‏ قَالَ أَفَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالْوِسَادِ وَالْمِطْهَرَةِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمُ الَّذِي أُجِيرَ مِنَ الشَّيْطَانِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لاَ يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ كَيْفَ قَرَأَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ ‏{‏وَاللَّيْلِ‏}‏ فَقَرَأْتُ ‏{‏وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى * وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى * وَالذَّكَرِ وَالأُنْثَى‏}‏‏.‏ قَالَ أَقْرَأَنِيهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَاهُ إِلَى فِيَّ، فَمَا زَالَ هَؤُلاَءِ حَتَّى كَادُوا يَرُدُّونِي‏.‏

sanadاور آپ نے فرمایا کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے سیکھو ، عبداللہ بن مسعود ، ابوحذیفہ کے مولیٰ سالم ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل ( رضی اللہ عنہم ) سے ۔

Narrated Alqama:

I went to Sham and was offering a two-rak`at prayer; I said, “O Allah! Bless me with a (pious) companion.” Then I saw an old man coming towards me, and when he came near I said, (to myself), “I hope Allah has given me my request.” The man asked (me), “Where are you from?” I replied, “I am from the people of Kufa.” He said, “Weren’t there amongst you the Carrier of the (Prophet’s) shoes, Siwak and the ablution water container? Weren’t there amongst you the man who was given Allah’s Refuge from the Satan? And weren’t there amongst you the man who used to keep the (Prophet’s) secrets which nobody else knew? How did Ibn Um `Abd (i.e. `Abdullah bin Mas`ud) use to recite Surat-al-lail (the Night:92)?” I recited:– “By the Night as it envelops By the Day as it appears in brightness. And by male and female.” (92.1- 3) On that, Abu Darda said, “By Allah, the Prophet (ﷺ) made me read the Verse in this way after listening to him, but these people (of Sham) tried their best to let me say something different.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 15 Companions of the Prophet


10 Book 57

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ،، قَالَ سَأَلْنَا حُذَيْفَةَ عَنْ رَجُلٍ، قَرِيبِ السَّمْتِ وَالْهَدْىِ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى نَأْخُذَ عَنْهُ فَقَالَ مَا أَعْرِفُ أَحَدًا أَقْرَبَ سَمْتًا وَهَدْيًا وَدَلاًّ بِالنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنِ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ‏.‏

ہم سے موسیٰ نے بیان کیا ، ان سے ابوعوانہ نے ، ان سے مغیرہ نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے علقمہ نے کہمیں شام پہنچا تو سب سے پہلے میں نے دو رکعت نماز پڑھی اور یہ دعا کی کہ اے اللہ ! مجھے کسی ( نیک ) ساتھی کی صحبت سے فیض یابی کی توفیق عطا فرما ، چنانچہ میں نے دیکھا کہ ایک بزرگ آ رہے ہیں ، جب وہ قریب آ گئے تو میں نے سوچا کہ شاید میری دعا قبول ہو گئی ہے ۔ انہوں نے دریافت فرمایا : آپ کا وطن کہاں ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ میں کوفہ کا رہنے والا ہوں ، اس پر انہوں نے فرمایا : کیا تمہارے یہاں صاحب نعلین ، صاحب و سادہ و مطہرہ ( عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما ) نہیں ہیں ؟ کیا تمہارے یہاں وہ صحابی نہیں ہیں جنہیں شیطان سے ( اللہ کی ) پناہ مل چکی ہے ۔ ( یعنی عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ ) کیا تمہارے یہاں سربستہ رازوں کے جاننے والے نہیں ہیں کہ جنہیں ان کے سوا اور کوئی نہیں جانتا ( پھر دریافت فرمایا ) ابن ام عبد ( عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما ) آیت واللیل کی قرآت کس طرح کرتے ہیں ؟ میں نے عرض کیا کہ واللیل اذا یغشیٰ والنھار اذا تجلی والذکر والانثی آپ نے فرمایا کہ مجھے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنی زبان مبارک سے اسی طرح سکھایا تھا ۔ لیکن اب شام والے مجھے اس طرح قرآت کرنے سے ہٹانا چاہتے ہیں ۔

Narrated `Abdur-Rahman bin Yazid:

We asked Hudhaifa to tell us of a person resembling (to some extent) the Prophet (ﷺ) in good appearance and straight forward behavior so that we may learn from him (good manners and acceptable conduct). Hudhaifa replied, “I do not know anybody resembling the Prophet (to some extent) in appearance and conduct more than Ibn Um `Abd.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 16 Companions of the Prophet


11 Book 57

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ حَدَّثَنِي الأَسْوَدُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى الأَشْعَرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنَ الْيَمَنِ، فَمَكُثْنَا حِينًا مَا نُرَى إِلاَّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، لِمَا نَرَى مِنْ دُخُولِهِ وَدُخُولِ أُمِّهِ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابواسحٰق نے ، ان سے عبدالرحمٰن بن زید نے بیان کیا کہ ہم نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہصحابہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عادات واخلاق اور طور طریق میں سب سے زیادہ قریب کون سے صحابی تھے ؟ تاکہ ہم ان سے سیکھیں ، انہوں نے کہا اخلاق ، طور و طریق اور سیرت وعادت میں ابن ام عبد سے زیادہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب اور کسی کو میں نہیں سمجھتا ۔

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari:

My brother and I came from Yemen, and for some time we continued to consider `Abdullah bin Mas`ud as one of the members of the family of the Prophet (ﷺ) because we used to see him and his mother going in the house of the Prophet (ﷺ) very often.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 17 Companions of the Prophet


12 Book 57

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُعَافَى، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ أَوْتَرَ مُعَاوِيَةُ بَعْدَ الْعِشَاءِ بِرَكْعَةٍ وَعِنْدَهُ مَوْلًى لاِبْنِ عَبَّاسٍ، فَأَتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ دَعْهُ، فَإِنَّهُ صَحِبَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏

مجھ سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن یوسف بن ابی اسحٰق نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے ابواسحٰق نے ، کہا کہ مجھ سے اسود بن یزید نے بیان کیا ، کہا کہمیں نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں اور میرے بھائی یمن سے ( مدینہ طیبہ ) حاضر ہوئے اور ایک زمانے تک یہاں قیام کیا ، ہم اس پورے عرصہ میں یہی سمجھتے رہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے ہی کے ایک فرد ہیں ، کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما اور ان کی والدہ کا ( بکثرت ) آناجانا ہم خود دیکھا کرتے تھے ۔

Narrated Ibn Abu Mulaika:

Muawiya offered one rak`a witr prayer after the `Isha prayer, and at that time a freed slave of Ibn `Abbas was present. He (i.e. the slave) went to Ibn `Abbas (and told him that Muawiya offered one rak`a witr prayer). Ibn `Abbas said, “Leave him, for he was in the company of Allah’s Messenger (ﷺ).”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 18 Companions of the Prophet


13 Book 57

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ أَتَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ‏.‏ قَالَتْ أَرَأَيْتَ إِنْ جِئْتُ وَلَمْ أَجِدْكَ كَأَنَّهَا تَقُولُ الْمَوْتَ‏.‏ قَالَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ‏ “‏ إِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ ‏”‏‏.‏

ہم سے حمیدی اور محمد بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے محمد بن جبیر بن مطعم نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ پھر آئیو ۔ اس نے کہا : اگر میں آؤں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ پاؤں تو ؟ گویا وہ وفات کی طرف اشارہ کر رہی تھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم مجھے نہ پا سکو تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس چلی آنا ۔

Narrated Jubair bin Mut`im:

A woman came to the Prophet (ﷺ) who ordered her to return to him again. She said, “What if I came and did not find you?” as if she wanted to say, “If I found you dead?” The Prophet (ﷺ) said, “If you should not find me, go to Abu Bakr.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 19 Companions of the Prophet


14 Book 57

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، قِيلَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ هَلْ لَكَ فِي أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ مُعَاوِيَةَ، فَإِنَّهُ مَا أَوْتَرَ إِلاَّ بِوَاحِدَةٍ‏.‏ قَالَ إِنَّهُ فَقِيهٌ‏.‏

کہا ہم سے حسن بن بشیر نے بیان کیا ، ان سے عثمان بن اسود نے اور ان سے ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے عشاء کے بعد وتر کی نماز صرف ایک رکعت پڑھی ، وہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے مولیٰ ( کریب ) بھی موجود تھے ، جب وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ( حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی ایک رکعت وتر کا ذکر کیا ) اس پر انہوں نے کہا : کوئی حرج نہیں ہے ، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اٹھائی ہے ۔

Narrated Ibn Abi Mulaika:

Somebody said to Ibn `Abbas, “Can you speak to the chief of the believers Mu`awiyah, as he does not pray except one rak`a as witr?” Ibn `Abbas replied, “He is a Faqih (i.e. a learned man who can give religious verdicts) .”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 20 Companions of the Prophet


15 Book 57

حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ سَمِعْتُ حُمْرَانَ بْنَ أَبَانَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنَّكُمْ لَتُصَلُّونَ صَلاَةً لَقَدْ صَحِبْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَمَا رَأَيْنَاهُ يُصَلِّيهَا، وَلَقَدْ نَهَى عَنْهُمَا، يَعْنِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ‏.‏

ہم سے ابن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم سے نافع بن عمر نے بیان کیا ، کہا مجھ سے ابن ابی ملیکہ نے بیان کیا کہحضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا گیا کہ امیرالمؤمنین حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں ، انہوں نے وتر کی نماز صرف ایک رکعت پڑھی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ وہ خود فقیہ ہیں ۔

Narrated Humran bin Aban:

Muawiya said (to the people), “You offer a prayer which we, who were the companions of the Prophet (ﷺ) never saw the Prophet (ﷺ) offering, and he forbade its offering,” i.e. the two rak`at after the compulsory `Asr prayer.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 21 Companions of the Prophet


16 Book 57

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ فَاطِمَةُ بَضْعَةٌ مِنِّي، فَمَنْ أَغْضَبَهَا أَغْضَبَنِي ‏”‏‏.‏

مجھ سے عمرو بن عباس نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابوالتیاح نے بیان کیا ، انہوں نے حمران بن ابان سے سنا کہمعاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا تم لوگ ایک خاص نماز پڑھتے ہو ، ۔ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے اور ہم نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت نماز پڑھتے نہیں دیکھا ، بلکہ آپ نے تو اس سے منع فرمایا تھا ، حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی مراد عصر کے بعد دو رکعت نماز سے تھی ۔ ( جسے اس زمانے میں بعض لوگ پڑھتے تھے )

Narrated Al-Miswar bin Makhrama:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “Fatima is a part of me, and whoever makes her angry, makes me angry.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 22 Companions of the Prophet


17 Book 57

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَبُو سَلَمَةَ إِنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمًا ‏ “‏ يَا عَائِشَ، هَذَا جِبْرِيلُ يُقْرِئُكِ السَّلاَمَ ‏”‏‏.‏ فَقُلْتُ وَعَلَيْهِ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، تَرَى مَا لاَ أَرَى‏.‏ تُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے اور ان سے حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فاطمہ میرے جسم کا ایک ٹکڑا ہے جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا ۔

Narrated Abu Salama:

`Aisha said, “Once Allah’s Messenger (ﷺ) said (to me), ‘O Aish (`Aisha)! This is Gabriel greeting you.’ I said, ‘Peace and Allah’s Mercy and Blessings be on him, you see what I don’t see’ ” She was addressing Allah ‘s Apostle.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 23 Companions of the Prophet


18 Book 57

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ، وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلاَّ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ، وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ، وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ ‏”‏‏.‏

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا : اے عائش یہ جبرائیل علیہ السلام تشریف فرما ہیں اور تمہیں سلام کہتے ہیں ، میں نے اس پر جواب دیا وعلیہ السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ، آپ وہ چیز ملاحظہ فرماتے ہیں جو مجھ کو نظر نہیں آتی ۔ ( آپ کی مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تھی ) ۔

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “Many amongst men attained perfection but amongst women none attained the perfection except Mary, the daughter of `Imran and Asiya, the wife of Pharaoh. And the superiority of `Aisha to other women is like the superiority of Tharid (i.e. an Arabic dish) to other meals.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 24 Companions of the Prophet


19 Book 57

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ “‏ فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى الطَّعَامِ ‏”‏‏.‏

ہم سے آدم نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ( امام بخاری رحمہ اللہ نے ) اور ہم سے عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی ، انہیں عمرو بن مرہ نے ، انہیں مرہ نے اور انہیں حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مردوں میں تو بہت سے کامل پیدا ہوئے لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران ، فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا اور کوئی کامل پیدا نہیں ہوئی ، اور عائشہ کی فضیلت عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت بقیہ تمام کھانوں پر ہے ۔

Narrated Anas bin Malik:

Allah’s Messenger (ﷺ) said, “The superiority of `Aisha over other women is like the superiority of Tharid to other meals.”

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 25 Companions of the Prophet


20 Book 57

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، أَنَّ عَائِشَةَ، اشْتَكَتْ، فَجَاءَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، تَقْدَمِينَ عَلَى فَرَطِ صِدْقٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَعَلَى أَبِي بَكْرٍ‏.‏

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن عبدالرحمٰن نے اور انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہمیں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت باقی عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت اور تمام کھانوں پر ۔

Narrated Al-Qasim bin Muhammad:

Once `Aisha became sick and Ibn `Abbas went to see her and said, “O mother of the believers! You are leaving for truthful fore-runners i.e. for Allah’s Messenger (ﷺ) and Abu Bakr.

USC-MSA web (English) reference

Vol. 5, Book 57, 26 Companions of the Prophet


1 2 5 6
Scroll to Top