حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ قَالَتْ أَسْمَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ أَنَا عَلَى، حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَىَّ، فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي. فَيَقُولُ لاَ تَدْرِي، مَشَوْا عَلَى الْقَهْقَرَى ”. قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے بشر بن سری نے بیان کیا ، کہا ہم سے نافع بن عمر نے بیان کیا ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( قیامت کے دن ) میں حوض کوثر پر ہوں گا اور اپنے پاس آنے والوں کا انتظار کرتا رہوں گا پھر ( حوض کوثر ) پر کچھ لوگوں کو مجھ تک پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا جائے گا تو میں کہوں گا کہ یہ تو میری امت کے لوگ ہیں ۔ جواب ملے گا کہ آپ کو معلوم نہیں یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے تھے ۔ ابن ابی ملیکہ اس حدیث کو روایت کرتے وقت دعا کرتے ” اے اللہ ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم الٹے پاؤں پھر جائیں یا فتنہ میں پڑ جائیں “ ۔
Narrated Asma’:
The Prophet (ﷺ) said, “I will be at my Lake-Fount (Kauthar) waiting for whoever will come to me. Then some people will be taken away from me whereupon I will say, ‘My followers!’ It will be said, ‘You do not know they turned Apostates as renegades (deserted their religion).'” (Ibn Abi Mulaika said, “Allah, we seek refuge with You from turning on our heels from the (Islamic) religion and from being put to trial”).
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 7 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي، قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ وَمَعَنَا مَرْوَانُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ يَقُولُ “ هَلَكَةُ أُمَّتِي عَلَى يَدَىْ غِلْمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ ”. فَقَالَ مَرْوَانُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ غِلْمَةً. فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَقُولَ بَنِي فُلاَنٍ وَبَنِي فُلاَنٍ لَفَعَلْتُ. فَكُنْتُ أَخْرُجُ مَعَ جَدِّي إِلَى بَنِي مَرْوَانَ حِينَ مَلَكُوا بِالشَّأْمِ، فَإِذَا رَآهُمْ غِلْمَانًا أَحْدَاثًا قَالَ لَنَا عَسَى هَؤُلاَءِ أَنْ يَكُونُوا مِنْهُمْ قُلْنَا أَنْتَ أَعْلَمُ.
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے زہری سے سنا ‘ انہوں نے عروہ سے ‘ انہوں نے زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے ‘ انہوں نے ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے کہانہوں نے بیان کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا اور آپ فرما رہے تھے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ عربوں کی تباہی اس بلا سے ہو گی جو قریب ہی آلگی ہے ۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں سے اتنا سوراخ ہو گیا اور سفیان نے نوے یا سو کے عدد کے لئے انگلی باندھی پوچھا گیا کیا ہم ا سکے باوجود ہلاک ہو جائیں گے کہ ہم میں صالحین بھی ہوں گے ؟ فرمایا ہاں جب برائی بڑھ جائے گی ( تو ایسا ہی ہو گا ) ۔
Narrated Abu Huraira:
I heard the truthful and trusted by Allah (i.e., the Prophet (ﷺ) ) saying, “The destruction of my followers will be through the hands of young men from Quraish.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 8 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ جَحْشٍ ـ رضى الله عنهن ـ أَنَّهَا قَالَتِ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ ” لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَاجُوجَ وَمَاجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ”. وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً. قِيلَ أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ ” نَعَمْ، إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ ”.
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ ان سے زہری نے ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا کہ اور مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی ‘ انہیں معمر نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں عروہ نے اور ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کے ٹیلوں میں سے ایک ٹیلے پر چڑھے پھر فرمایا کہ میں جو کچھ دیکھتا ہوں تم بھی دیکھتے ہو ؟ لوگوں نے کہا کہ نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں فتنوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ بارش کے قطروں کی طرح تمہارے گھروں میں داخل ہو رہے ہیں ۔
Narrated Zainab bint Jahsh:
The Prophet (ﷺ) got up from his sleep with a flushed red face and said, “None has the right to be worshipped but Allah. Woe to the Arabs, from the Great evil that is nearly approaching them. Today a gap has been made in the wall of Gog and Magog like this.” (Sufyan illustrated by this forming the number 90 or 100 with his fingers.) It was asked, “Shall we be destroyed though there are righteous people among us?” The Prophet (ﷺ) said, “Yes, if evil increased.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 9 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ،. وَحَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْد ٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ ” هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى ”. قَالُوا لاَ. قَالَ ” فَإِنِّي لأَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلاَلَ بُيُوتِكُمْ كَوَقْعِ الْقَطْرِ ”.
ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم کو عبد الاعلیٰ نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا ہم سے معمر نے بیان کیا ‘ ان سے زہری نے ‘ان سے سوید بن مسیب نے بیان کیا ‘ ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زمانہ قریب ہوتا جائے گا اور عمل کم ہوتا جائے گا اور لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہونے لگیں گے اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی ۔ لوگوں نے سوال کیا یا رسول اللہ ! یہ ہرج کیا چیز ہے ؟ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قتل ! قتل ! اور یونس اور لیث اور زہری کے بھتیجے نے بیان کیا ‘ ان سے زہری نے ‘ ان سے حمید نے ‘ ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔
Narrated Usama bin Zaid:
Once the Prophet (ﷺ) stood over one of the high buildings of Medina and then said (to the people), “Do you see what I see?” They said, “No.” He said, “I see afflictions falling among your houses as rain drops fall.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 10 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ” يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ، وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ، وَيُلْقَى الشُّحُّ، وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ ”. قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّمَ هُوَ. قَالَ ” الْقَتْلُ الْقَتْلُ ”. وَقَالَ شُعَيْبٌ وَيُونُسُ وَاللَّيْثُ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اعمش نے ‘ ان سے شقیق نے بیان کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھا ۔ ان دونوں حضرات نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن سے پہلے ایسے دن ہوں گے جن میں جہالت اترے پڑے گی اور علم اٹھا لیا جائے گا اور ہرج بڑھ جائے گا اور ہرج قتل ہے ۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet (ﷺ) said, “Time will pass rapidly, good deeds will decrease, miserliness will be thrown (in the hearts of the people) afflictions will appear and there will be much ‘Al-Harj.” They said, “O Allah’s Apostle! What is “Al-Harj?” He said, “Killing! Killing!” (See Hadith No. 63, Vol. 8)
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 11 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالاَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم “ إِنَّ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ لأَيَّامًا يَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ، وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ ”.
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے بیان کیا کہعبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہما بیٹھے اور گفتگو کرتے رہے پھر ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت سے پہلے ایسے دن آئیں گے جن میں علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت اتر ے پڑے گی اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی اور ہرج قتل ہے ۔
Narrated `Abdullah and Abu Musa:
The Prophet (ﷺ) said, “Near the establishment of the Hour there will be days during which Religious ignorance will spread, knowledge will be taken away (vanish) and there will be much Al-Harj, and Al- Harj means killing.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 12 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا شَقِيقٌ، قَالَ جَلَسَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَبُو مُوسَى فَتَحَدَّثَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم “ إِنَّ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ أَيَّامًا يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ، وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ ”.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ‘ ان سے اعمش نے بیان کیا اور ان سے ابووائل نے بیان کیا کہمیں عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہما کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اسی طرح ۔ حرج حبشہ کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں ۔
Narrated Abu Musa:
The Prophet (ﷺ) said, “Near the establishment of the Hour there will be days during which (religious) knowledge will be taken away (vanish) and general ignorance will spread, and there will be Al-Harj in abundance, and Al-Harj means killing.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 13 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ أَبُو مُوسَى سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ، وَالْهَرْجُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ الْقَتْلُ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے غندر نے ‘ کہا ہم سے شعبہ نے ‘ ان سے واصل نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے اور میرا خیال ہے کہاس حدیث کو انہوں نے مرفوعاً بیان کیا ‘ کہا کہ قیامت سے پہلے ہرج کے دن ہوں گے ‘ ان میں علم ختم ہو جائے گا اور جہالت غالب ہو گی ۔ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ حبشی زبان میں ہرج بمعنی قتل ہے ۔
Narrated Abu Musa:
The Prophet (ﷺ) said…(as above, 185). And Harj, in the Ethiopian language, means killing.
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 14 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَحْسِبُهُ، رَفَعَهُ قَالَ “ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ أَيَّامُ الْهَرْجِ، يَزُولُ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرُ فِيهَا الْجَهْلُ ”. قَالَ أَبُو مُوسَى وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ.
اور ابو عوانہ نے بیان کیا ‘ ان سے عاصم نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ انہوں نے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے کہا ۔آپ وہ حدیث جانتے ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرج کے دنوں وغیرہ کے متعلق بیان کی ۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا تھا کہ وہ بدبخت ترین لوگوں میں سے ہوں گے جن کی زندگی میں قیامت آئے گی ۔
Narrated `Abdullah:
The Prophet (ﷺ) said, “Near the establishment of the Hour, there will be the days of Al-Harj, and the religious knowledge will be taken away (vanish i.e. by the death of Religious scholars) and general ignorance will spread.” Abu Musa said, “Al-Harj, in the Ethiopian language, means killing.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 15 Afflictions and the End of the World
وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنِ الأَشْعَرِيِّ، أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَعْلَمُ الأَيَّامَ الَّتِي ذَكَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَيَّامَ الْهَرْجِ. نَحْوَهُ. قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ “ مِنْ شِرَارِ النَّاسِ مَنْ تُدْرِكُهُمُ السَّاعَةُ وَهُمْ أَحْيَاءٌ ”.
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان نے ‘ ان سے زبیر بن عدی نے بیان کیا کہ ‘ہم انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے حجاج کے طرز عمل کی شکایت کی ‘ انہوں نے کہا کہ صبر کرو کیونکہ تم پر جو دور بھی آتا ہے تو اس کے بعد آنے والا دور اس سے بھی برا ہو گا یہاں تک کہ تم اپنے رب سے جا ملو ۔ میں نے یہ تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ۔
Ibn Mas`ud added:
I heard Allah’s Messenger (ﷺ) saying; (It will be) from among the most wicked people who will be living at the time when the Hour will be established.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 16 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ، قَالَ أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَى مِنَ الْحَجَّاجِ فَقَالَ “ اصْبِرُوا، فَإِنَّهُ لاَ يَأْتِي عَلَيْكُمْ زَمَانٌ إِلاَّ الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ، حَتَّى تَلْقَوْا رَبَّكُمْ ”. سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّكُمْ صلى الله عليه وسلم.
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ۔ ( دوسری سند امام بخاری نے کہا ) اور ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے بھائی نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان نے ‘ ان سے محمد بن عقیق نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے ہند بنت الحارث الفراسیہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے بیدار ہوئے اور فرمایااللہ کی ذات پاک ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے کیا خزانے نازل کئے ہیں اور کتنے فتنے اتارے ہیں ان حجرہ والیوں کو کوئی بیدار کیوں نہ کرے آپ کی مراد ازواج مطہرات سے تھی تاکہ یہ نماز پڑھیں ۔ بہت سے دنیا میں کپڑے باریک پہننے والیاں آخرت میں ننگی ہوں گی ۔
Narrated Az-Zubair bin `Adi:
We went to Anas bin Malik and complained about the wrong we were suffering at the hand of Al- Hajjaj. Anas bin Malik said, “Be patient till you meet your Lord, for no time will come upon you but the time following it will be worse than it. I heard that from the Prophet.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 17 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم “ أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، لَيُرْفَعَنَّ إِلَىَّ رِجَالٌ مِنْكُمْ حَتَّى إِذَا أَهْوَيْتُ لأُنَاوِلَهُمُ اخْتُلِجُوا دُونِي فَأَقُولُ أَىْ رَبِّ أَصْحَابِي. يَقُولُ لاَ تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ ”.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعوانہ نے ، ان سے ابووائل کے غلام مغیرہ ابن مقسم نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حوض کوثر پر تم لوگوں کا پیش خیمہ ہوں گا اور تم میں سے کچھ لوگ میری طرف آئیں گے جب میں انہیں ( حوض کا پانی ) دینے کے لیے جھکوں گا تو انہیں میرے سامنے سے کھینچ لیا جائے گا ۔ میں کہوں گا اے میرے رب ! یہ تو میری امت کے لوگ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئی باتیں نکال لی تھیں ۔
Narrated `Abdullah:
The Prophet (ﷺ) said, “I am your predecessor at the Lake-Fount (Kauthar) and some men amongst you will be brought to me, and when I will try to hand them some water, they will be pulled away from me by force whereupon I will say, ‘O Lord, my companions!’ Then the Almighty will say, ‘You do not know what they did after you left, they introduced new things into the religion after you.'”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 18 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتِ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ “ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْفِتَنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ ـ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ ـ لِكَىْ يُصَلِّينَ، رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا، عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ ”.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہیں امام مالک نے خبر دی ‘ انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ہم مسلمانوں پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم سے نہیں ہے ۔
Narrated Um Salama:
(the wife of the Prophet) Allah’s Messenger (ﷺ) woke up one night in a state of terror and said, “Subhan Allah, How many treasures Allah has sent down! And how many afflictions have been sent down! Who will go and wake the lady dwellers (wives of the Prophet) up of these rooms (for prayers)?” He meant his wives, so that they might pray. He added, “A well-dressed (soul) in this world may be naked in the Hereafter.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 19 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا ”.
ہم سے محمد بن العلاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ‘ ان سے برید نے ‘ ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ہم مسلمانوں پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم سے نہیں ہے ۔
Narrated `Abdullah bin `Umar:
Allah’s Messenger (ﷺ) said, “Whoever takes up arms against us, is not from us.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 20 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا ”.
ہم سے محمد بن یحییٰ ذہلی ( یا محمد بن رافع ) نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی ‘ انہیں معمر نے ‘ انہیں ہمام نے ‘ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ کوئی شخص اپنے کسی دینی بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے ‘ کیونکہ وہ نہیں جانتا ممکن ہے شیطان اسے اس کے ہاتھ سے چھڑوا دے اور پھر وہ کسی مسلمان کو مار کر اس کی وجہ سے جہنم کے گڑھے میں گر پڑے ۔
Narrated Abu Musa:
The Prophet (ﷺ) said, “Whoever takes up arms against us, is not from us.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 21 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ لاَ يُشِيرُ أَحَدُكُمْ عَلَى أَخِيهِ بِالسِّلاَحِ، فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِي لَعَلَّ الشَّيْطَانَ يَنْزِعُ فِي يَدِهِ، فَيَقَعُ فِي حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ ”.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ کہا کہمیں نے عمرو بن دینار سے کہا ابو محمد ! تم نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ ایک صاحب تیر لے کر مسجد میں سے گزرے تو ان سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیر کی نوک کا خیال رکھو ۔ عمرو نے کہا ہاں میں نے سنا ہے ۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet (ﷺ) said, “None of you should point out towards his Muslim brother with a weapon, for he does not know, Satan may tempt him to hit him and thus he would fall into a pit of fire (Hell)”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 22 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قُلْتُ لِعَمْرٍو يَا أَبَا مُحَمَّدٍ سَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ مَرَّ رَجُلٌ بِسِهَامٍ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم “ أَمْسِكْ بِنِصَالِهَا ”. قَالَ نَعَمْ.
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے عمرو بن دینار نے اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے کہایک صاحب مسجد میں تیر لے کر گزرے جن کے پھل باہر کو نکلے ہوئے تھے تو انہیں حکم دیا گیا کہ ان کی نوک کا خیال رکھیں کہ وہ کسی مسلمان کو زخمی نہ کر دیں ۔
Narrated Sufyan:
I said to `Amr, “O Abu Muhammad! Did you hear Jabir bin `Abdullah saying, ‘A man carrying arrows passed through the mosque and Allah’s Messenger (ﷺ) said to him, ‘Hold the arrows by their heads! “`Amr replied, “Yes.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 23 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلاً، مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ بِأَسْهُمٍ قَدْ أَبْدَى نُصُولَهَا، فَأُمِرَ أَنْ يَأْخُذَ بِنُصُولِهَا، لاَ يَخْدِشُ مُسْلِمًا.
ہم سے محمد بن العلاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ‘ ان سے برید نے ‘ ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی ہماری مسجد میں یا ہمارے بازار میں گزرے اور اس کے پاس تیر ہوں تو اسے چاہئیے کہ اس کی نوک کا خیال رکھے یا آپ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھ سے انہیں تھامے رہے ۔ کہیں کسی مسلمان کو اس سے کوئی تکلیف نہ پہنچے ۔
Narrated Jabir:
A man passed through the mosque and he was carrying arrows, the heads of which were exposed (protruding). The man was ordered (by the Prophet) to hold the iron heads so that it might not scratch (injure) any Muslim.
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 24 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ “ إِذَا مَرَّ أَحَدُكُمْ فِي مَسْجِدِنَا أَوْ فِي سُوقِنَا وَمَعَهُ نَبْلٌ فَلْيُمْسِكْ عَلَى نِصَالِهَا ـ أَوْ قَالَ فَلْيَقْبِضْ بِكَفِّهِ ـ أَنْ يُصِيبَ أَحَدًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ مِنْهَا شَىْءٌ ”.
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے بیان کیا ‘ کہا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس کو قتل کرنا کفرہے ۔
Narrated Abu Musa:
The Prophet (ﷺ) said, “If anyone of you passed through our mosque or through our market while carrying arrows, he should hold the iron heads,” or said, “….. he should hold (their heads) firmly with his hand lest he should injure one of the Muslims with it.”
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 25 Afflictions and the End of the World
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا شَقِيقٌ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم “ سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ، وَقِتَالُهُ كُفْرٌ ”.
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا مجھ کو واقد نے خبر دی ‘ انہیں ان کے والد نے اور انہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ‘انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ‘آپ نے فرمایا کہ میرے بعد کفر کی طرف نہ لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو ۔
Narrated `Abdullah:
The Prophet, said, “Abusing a Muslim is Fusuq (evil doing) and killing him is Kufr (disbelief).
USC-MSA web (English) reference
Vol. 9, Book 88, 26 Afflictions and the End of the World